مقبوضہ کشمیر میں ہزاروں گمنام قبروں کی موجودگی بھارتی افواج کے مقبوضہ کشمیر میںانسانیت کے قتل عام میں ملوث ہونے کا ثبوت ہے ،راجہ فاروق حیدر

عالمی برادری مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں ،قتل عام،نہتے عوام پر مہلک ہتھیاروں کے استعمال کی تحقیقات کیلئے اپنا کردار ادا کرے ، وزیراعظم آزاد کشمیر

پیر 16 اکتوبر 2017 19:46

مقبوضہ کشمیر میں ہزاروں گمنام قبروں کی موجودگی بھارتی افواج کے مقبوضہ ..
برسلز (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 اکتوبر2017ء) وزیراعظم آزادکشمیر راجہ محمد فاروق حیدر خان نے اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں قابض بھارت کی طرف سے کالے قوانین کے نفاذ ،انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں ،عورتوں اور بچوں کے قتل عام،نہتے عوام پر مہلک ہتھیاروں کے استعمال ،ہزاروں گمنام قبروں کی تحقیقات کے لیئے اپنا بھرپور کردار ادا کرے ،مقبوضہ کشمیر میں ہزاروں گمنام قبروں کی موجودگی اس بات کا ثبوت ہے کہ قابض بھارتی افواج مقبوضہ کشمیر میںانسانیت کے قتل عام میں ملوث ہیں مقبوضہ کشمیر میں ہزاروں گمنام قبریں انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں کا بہت بڑا سکینڈل ہے جس کی عالمی سطح پر تحقیقات ہونی چاہیں قابض بھارتی افواج نے لائن آف کنٹرول کی دونوں اطراف میں سویلین افراد کوشہید کرنا شروع کر رکھاہے قابض افواج خواتین اور بچوں کو نشانہ بنا رہی ہیں رواں سال کے دوران قابض بھارتی افواج نے سینکڑوں مرتبہ لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزی کی بھارتی جارحیت کے نتیجہ میں رواں سال کے دوران 38افراد شہید ہوئے جن میں زیادہ تعداد خواتین اور بچوں کی ہے جبکہ بھارتی جارحیت کی نتیجہ میں رواں سال کے دوران 227افراد زخمی ہوئے 46مکانات تباہ ہوئے بھارت ایل او سی پر سویلین آبادی کو نشانہ بنا کر جنگی جرائم کا مرتکب ہو رہا ہے لائن آف کنٹرول کے دونوں اطراف میں بھارتی فوج کا نشانہ کشمیری خواتین اور بچے ہیں جس سے ظاہر ہوتاہے کہ وہ منظم منصوبہ بندی کے تحت کشمیریوں کی نسل کشی کر رہاہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے یورپی پارلیمنٹ کے ممبران کو مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالیوں پر بریفنگ دیتے ہوئے کیا وزیراعظم نے برسلز میں یورپی پارلیمنٹ کی طاقتور ترین کمیٹی انسانی حقوق کمیٹی برائے یورپی پارلیمنٹ کی سب کمیٹی کے سربراہ مسٹر پن زاری ،ممبر آف سول رائٹس کمیٹی یورپی پارلیمنٹ مسٹر فے تیور ،سربراہ ہیومن رائٹس ود آئوٹ بارڈر بیلجیم و ممبر برسلز پارلیمنٹ مسٹر ڈینیل کرائون ممبر یورپین پارلیمنٹ مسٹر سائمن ،ممبر سول رائٹس کمیٹی یورپین پارلیمنٹ مسز اینا گونز ،ممبر یورپی پارلیمنٹ مس جولی ،ممبر یورپی پارلیمنٹ واجد خان ،ممبر یورپین پارلیمنٹ سجاد حیدر کریم ،سابق ممبر یورپین پارلیمنٹ مسٹر ہلٹن اور دیگر شخصیات سے ملاقات کی اس موقع پر وزیراعظم آزادکشمیر کے ہمراہ سینئر وزیر چوہدری طارق فاروق ،ممبر اسمبلی جاوید اقبال ،علی رضا سید ،سابق سفیر یورپی یونین انتھونی پارکر بھی موجود تھے بیلجیم میںپاکستانی سفارت خانے کی طرف سے وزیراعظم آزادکشمیر راجہ محمد فاروق حیدر خان کے اعزاز میں عشائیہ دیا گیا یورپی پارلیمنٹ کے ممبران سے گفتگو کے دوران وزیراعظم آزادکشمیر کا کہنا تھا کہ عالمی برادری کی ذمہ داری اور فرض ہے کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں لاپتہ افراد کی بازیابی میں اپنا کردار ادا کرے اور بھارت کو انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں سے روکا جائے خاص طور پر یورپی ممالک مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین پامالیاں رکوانے میں اپنا کردار ادا کریں یورپی پارلیمنٹ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کا جائزہ لینے کے لیئے فیکٹ فائنڈنگ مشن ارسال کرے اگر بھارت یورپی پارلیمنٹ کے فیکٹ فائنڈنگ مشن کو روکتا ہے تو اس سے پوچھا جائے اس نے اقوام متحدہ ،یورپی یونین ،یورپی پارلیمنٹ سمیت انسانی حقوق کے عالمی اداروں کے مقبوضہ کشمیر میں داخلے پر پابندیاں کیوں عائد کر رکھی ہیں بھارت اپنے جرائم پر پردہ ڈالنے کے لیئے کسی عالمی ادارے کو مقبوضہ کشمیر میں داخلے کی اجازت نہیں دے رہا ہندوستان نے 7لاکھ فوج کشمیر میں تعینات کر رکھی ہے اور مقبوضہ کشمیر کو آہنی حصار میں تبدیل کر رکھا ہے اس موقع پر وزیراعظم آزادکشمیر نے یورپی پارلیمنٹ کے ممبران کو لائن آف کنٹرول کے دورے کی دعوت بھی دی تاکہ وہ بھارت کی جارحیت کا جائزہ لے سکیں اور حقیقت ان کے سامنے آ سکے ۔

(جاری ہے)

دریں اثناء وزیراعظم یورپین پارلیمنٹ میں ہفتہ کشمیر کی تقریبات میں شرکت کر کہ واپس برطانیہ پہنچ گئے ہیں۔