آزاد کشمیر کی یونیورسٹیز ، کالجز اور سکولز تعداد کا ہدف حاصل کرنے کے بعد معیار تعلیم پر توجہ دے رہے ہیں، سردار مسعود خان

وسائل کی کمی کے باوجود آزاد کشمیر تعلیم اور ہنر مندی کے لحاظ سے دیگر علاقہ جات سے بہت بہتر ہے، صدر آزاد کشمیر

پیر 16 اکتوبر 2017 19:46

مظفرآباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 اکتوبر2017ء) صدر آزاد جموں وکشمیر سردار مسعود خان نے کہا ہے کہ آزاد کشمیر کی یونیورسٹیز ، کالجز اور سکولز تعداد کا ہدف حاصل کرنے کے بعد معیار تعلیم پر توجہ دے رہے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے آکسفورڈ یونیورسٹی پریس کی جانب سے "طلبہ کی کامیابی ، رابطے اور حوصلہ افزائی"کے عنوان سے منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

جس میںپورے پاکستان اور آزاد کشمیر سے ایک سو پچاس سے زائد ماہرین تعلیم اور صاحب الرائے شخصیات شریک تھے۔ اس سیمینار میں آزاد کشمیر کے 10سکولوں نے بھی شرکت کی۔ صدر آزاد کشمیر سردار مسعود خان نے آزاد کشمیر کو مرکزی تعلیمی دھارے میں لانے اور ماہرین تعلیم کو مظفرآباد لانے پر آکسفور ڈ یونیورسٹی پریس کی چیئرپرسن اور منیجنگ ڈائریکٹر محترمہ آمینہ سید کا شکریہ ادا کیا۔

(جاری ہے)

آزاد کشمیر کے صدر نے کہا ہے کہ آزاد کشمیر پورے پاکستان میں سب سے زیادہ معتدل علاقہ بن گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ہمارے لئے فخر کی بات ہے کہ وسائل کی کمی کے باوجود آزاد کشمیر تعلیم اور ہنر مندی کے لحاظ سے دیگر علاقہ جات سے بہت بہتر ہے۔ انہوں نے کہا کہ آزاد کشمیر میں شرح خواندگی 85%سے زائد ہے جو کہ پورے پاکستان میں سب سے زیادہ ہے ۔

اب ہم معیار تعلیم پر توجہ دے رہے ہیں ، تاکہ فارغ التحصیل گریجویٹس کو بہتر سے بہتر روزگار مل سکے۔ صدر مسعود خان نے کہا کہ آزاد کشمیر کی معیشت میںبہتری آ رہی ہے ۔ اور اس کے تعلیمی ادارے جدید نقطہ نظر اور جدید تعلیمی ٹیکنالوجی کے حصول کے لیے سرمایہ کاری کر رہے ہیں اور یہ صرف اور صرف تدریس اور بہترین تعلیمی طریقہ کار کو اپنانے سے ممکن ہو گا۔

انہوں نے مزید کہاکہ یہ خوش آئند ہے کہ یہی موضوعاتOUP کے اس سیمینار میں زیر بحث لائے گے ۔ صدر آزاد کشمیر سردار مسعود خان نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ آزاد کشمیر کی معیشت میں تیزی سے ترقی کے باعث بنیادی انفرا سٹر کچر ، بجلی، سیاحت ، استخراج صنعت (قیمتی پتھروں اور معدنیات) زراعت اور مینو فیکچرنگ سے متعلقہ پیشہ ور افراد کی ڈیمانڈ بڑھ جائے گی۔

سردار مسعود خان نے اس بات پر زور دیا ہے کہ مارکیٹ اور تعلیمی اداروں کے درمیان ، انٹر فیس اور مطابقت کو بڑھانے کی ضرورت تھی تا کہ قابل پیشہ ور افراد کو کاروباری اداروں میں روزگار مہیا کیا جا سکے۔ انہوں نے عہد کیا کہ آنے والے سالوں میں آزاد کشمیر نہ صرف خود کفیل اور خوشحال ہو گا بلکہ اپنی اضافی صلاحیتوں سے پاکستانی معیشت میں بھی حصہ لیں گے ۔ انہوں نے سیمینار کے شرکاء کو آزاد کشمیر میں سرمایہ کاری کی دعوت بھی دی۔

متعلقہ عنوان :