سڑکوں پر آنے کا مقصد حکومت پر دباؤ ڈالنا ہے ،ْ علی محمد خان

وزیر داخلہ ہونے کی حیثیت سے احسن اقبال کا فوج سے متعلق بیان انتہائی افسوسناک تھا ،ْانٹرویو

پیر 16 اکتوبر 2017 18:03

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 اکتوبر2017ء) پاکستان تحریک انصاف کے رہنما علی محمد خان نے کہا ہے کہ پارٹی کے چیئرمین عمران خان کی جانب سے سڑکوں پر آنے کی دھمکی کا مقصد حکومت پر دباؤ ڈالنا ہے تاکہ وہ اداروں کے خلاف محاذ آرائی کو ترک کرکے کرپشن سے متعلق احتساب کا سامنا کرے۔ایک انٹرویو میں انہوںنے کہاکہ پاناما فیصلے کے بعد سے لیگی رہنما عدلیہ اور ججز کی تضحیک کررہے ہیں جبکہ فوج سے متعلق حکومتی نمائندوں کے حالیہ بیانات نے اداروں کے درمیان تعلقات پر نئی تشویش پیدا کردی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی ایک عوامی جماعت ہے اور ہماری طاقت بھی عوام ہی ہے جبکہ اسی کے ذریعے ہم حکومت کو اس کی غلطی کا احساس دلوا سکتے ہیں۔ملکی معیشت سے متعلق حال ہی میں فوج اور حکومت کے درمیان سخت بیانات پر بات کرتے ہوئے انہوںنے کہاکہ وزیر داخلہ ہونے کی حیثیت سے احسن اقبال کا فوج سے متعلق بیان انتہائی افسوسناک تھا کیونکہ اس عہدے پر رہتے ہوئے اس قسم کی بات کرنا بہت ہی غیر مناسب ہے۔

(جاری ہے)

انھوں نے کہا کہ حکومت کو سمجھنا چاہیے کہ یہ ہماری فوج ہے جو دن رات ملک کی سرحدوں کی حفاظت کررہی ہے لہذا بیان بازی سے گریز کرنا چاہیے جو سول اور عسکری قیادت کے درمیان بہتر تعلقات کے لیے انتہائی ضروری ہے۔علی محمد خان کے مطابق معیشت سے متعلق اگر فوج نے کوئی بات کی تو اس پر ایک ایسا رویہ اپنایا گیا جس نے ڈی جی آئی ایس پی آر کو پریس کانفرنس کرنے پر مجبور کردیا ’جو افسوس کی بات ہے۔

انہوںنے کہاکہ بہت سے لوگ سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان سے اختلاف کرتے تھے لیکن میں سمجھتا ہوں کہ انھوں نے کم از کم سول اور عسکری قیادت کے تعلقات جیسے حساس معاملے پر ایسا رویہ اختیار نہیں کیا، لہذا اگر اس طرح سے ہی بات کرنی ہے تو پھر خاموشی ایک بہتر عمل ہے۔پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ وزراتِ داخلہ کا کام تو یہ ہونا چاہیے کہ وہ قومی ایکشن پلان پر اس کی روح کے مطابق عملدرآمد کروانے کی یقین دہانی کروائے لیکن یہاں جیسے ہی موقع ملتا ہے تو فوج اور عدلیہ کو ہدف بنا لیا جاتا ہے۔ان کاکہنا تھا کہ اگر کوئی یہ سمجھتا ہے کہ ملک میں جمہوریت کو خطرہ ہے تو یہ معلوم ہونا چاہیے کہ جمہوریت کی حفاظت تب ہوتی ہے جب احتساب ہو اور حکومت کرپشن سے پاک ہوکر حکمرانی کرے۔

متعلقہ عنوان :