شاہد آفریدی کا کراچی کنگز کی قیادت میں عدم دلچسپی کا اظہار

کراچی کنگز والے مجھ پر کپتانی کا بوجھ ڈالنا چاہتے ہیں ، جس میں میری دلچسپی نہیں، امید ہے کہ سری لنکا کے ٹاپ پلیئرز پاکستان آکر کرکٹ کا میلہ سجائیں گے، قومی ٹیسٹ ٹیم کو مصباح الحق اور یونس خان کی کمی محسوس ہوتی رہے گی لیکن ہمیں دستیاب نوجوان ٹیلنٹ پر انحصار کرتے ہوئے انہیں سپورٹ بھی کرنا ہے،سابق کپتان کی میڈیا سے گفتگو

پیر 16 اکتوبر 2017 17:56

شاہد آفریدی کا کراچی کنگز کی قیادت میں عدم دلچسپی کا اظہار
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 16 اکتوبر2017ء) قومی کر کٹ ٹیم کے سابق کپتان شاہد آفریدی نے کراچی کنگز کی قیادت میں عدم دلچسپی کا اظہار کردیا ہے۔لاہور میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے آل رائونڈر نے کہا کہ پی ایس ایل تھری کا انعقاد بڑی خوش آئند ہے، اس بار زیادہ اہم چیز یہ ہے کہ لاہور کیساتھ دیگر شہروں میں بھی میچز کی تیاری کی جارہی ہے، پوری دنیا کو یہ تاثر جانا چاہیے کہ ہمارا پورا ملک محفوظ اور پر امن ہے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پشاور زلمی کی قیادت کی بطور کھلاڑی بھی کھیلا،قومی ٹیموں کی قیادت بھی کرچکا،کراچی کنگز والے مجھ پر کپتانی کا بوجھ ڈالنا چاہتے ہیں لیکن میری دلچسپی ہے کہ دیگر ذمہ داریاں اٹھاتے ہوئے فرنچائز اور نئے ٹیلنٹ کی تلاش کے حوالے سے کام کروں۔

(جاری ہے)

سابق کپتان نے کہا کہ سری لنکن ٹیم کی ٹی ٹوئنٹی میچ کیلیے لاہور آمد ملک میں انٹرنیشنل کرکٹ کی بحالی کی جانب ایک اہم قدم ہوگا، امید ہے کہ سری لنکا کے ٹاپ پلیئرز پاکستان آکر کرکٹ کا میلہ سجائیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ قومی ٹیسٹ ٹیم کو مصباح الحق اور یونس خان کی کمی محسوس ہوتی رہے گی لیکن ہمیں دستیاب نوجوان ٹیلنٹ پر انحصار کرتے ہوئے انہیں سپورٹ بھی کرنا ہے،آنے والے وقت میں بہتر کمبی نیشن بنتا جائے گا۔شاہد آفریدی نے کہا کہ ہمارے پاس اس وقت جو ٹیم ہے اچھی ہے اور یہی کمبی نیشن ہے، ہم دو ٹیسٹ ہارے لیکن ٹیم مصباح اور یونس کے بعد جدوجہد کررہی ہے اور آگے بھی کرے گی، ہم انہی لڑکوں کو سپورٹ کرتے رہیں گے۔

شاہد آفریدی کا کہنا تھا کہ پی ایس ایل کے تیسرے ایڈیشن پر خوشی ہے، پاکستان میں انٹرنیشنل کرکٹ ہونی چاہیے، سری لنکا نے ہمیشہ ساتھ دیا اور پاکستان نے بھی ان کا ساتھ دیا ہے، امید کرتا ہوں تمام کھلاڑی پاکستان آئیں گے۔سابق کرکٹر نے کہا کہ ٹی ٹوئنٹی کے آنے سے کرکٹ تیز اور تبدیل ہوئی ہے جب کہ 10 اوور والی کرکٹ بھی بالکل ٹھیک ہے۔ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے لیے جن کی خدمات ہیں ان کھلاڑیوں سے فائدہ لینا چاہیے۔