مصر ی سیکورٹی فورسز نے جزیرہ نما سینا میں شدت پسندوںکا حملہ ناکا م بنادیا،24شدت پسند ہلاک،6فوجی بھی مارے گئے

پیر 16 اکتوبر 2017 13:50

قاہرہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 16 اکتوبر2017ء) مصر کی سیکورٹی فورسز نے جزیرہ نما سینا میں شدت پسندوں کی جانب سے فوج کی دو چوکیوں پر حملے کی کوشش ناکام بنا دی جوابی کاروائی میں 24شدت پسند ہلاک ہوگئے جبکہ 6فوجی بھی مارے گئے ۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق مصر کی سلامتی افواج نے جزیرہ نما سینا میں شدت پسندوں کی جانب سے فوج کی دو چوکیوں پر حملے کی کوشش ناکام بنا دی ہے۔

فوج کے ایک بیان میں بتایا گیا ہے سرکش عناصر نے نصف درجن پولیس اہل کاروں کو ہلاک کر دیا تھا جس کے جواب میں کی گئی کارروائی میں دو درجن دہشت گرد ہلاک ہوگئے ہیں۔العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق مصر کی فوج کی جانب سے جاری کیے گئے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ باغیوں کے ایک گروپ نے العریش شہر میں قائم انتہائی پہرے والی فوجی تنصیب پر دھاوا بول دیا۔

(جاری ہے)

مصری فوج کے ترجمان تامر الرفاعی نے ایک بیان میں کہا کہ عسکریت پسند مصر کی فوج کی وردیوں میں تھے، جو گرینیڈ اور اسلحے سے لیس تھے۔ وہ خودکش حملوں میں استعمال ہونے والیبارودی مواد کے بیلٹ باندھے ہوئے تھے۔کرنل رفاعی نے بتایا آیا حملہ دہشت گردی کی بدترین کارروائی تھی مگر فوج نے اسے بروقت ناکام بنا کر کئی دہشت گردوں کو ہلاک کردیا۔اس حملے سے ایک روز قبل العریش کے نواحی علاقے میں شدت پسندوں نے ایک پولیس چوکی پر حملہ کیا، جس میں چھ پولیس اہل کار ہلاک جب کہ چار زخمی ہوگئے تھے۔

مصر کو شمالی سنائی کے کچھ حصوں میں پر تشدد بغاوت درپیش ہے، جس علاقے کی سرحدیں غزہ کی پٹی اور اسرائیل سے ملتی ہیں۔ تشدد کی کارروائیوں میں اس وقت اضافہ ہوا جب 2013 میں مصر کی فوج نے منتخب اسلام نواز صدر محمد مرسی کو اقتدار سے ہٹا دیا تھا۔کئی ماہ سے ملک میں ہنگامی صورت حال جاری ہے۔ گذشتہ ہفتے، صدر عبد الفتاح السیسی نے مزید تین ماہ تک ہنگامی صورت حال نافذ کر دی ہے، جسے پہلے ہی ایک بار بڑھایا گیا تھا۔

متعلقہ عنوان :