لنڈی کوتل سے تعلق رکھنے والے 17 مغوی بچوں کے والدین کی پریس کانفرنس

افغان حکومت اور افغان طالبان سے رحم کی اپیل کرتے ہوئے مغوی بچوں کو انسانی ہمدردی کی بنائ پر رہا کرنے کا مطالبہ

اتوار 15 اکتوبر 2017 20:31

خیبر ایجنسی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 15 اکتوبر2017ء) لنڈی کوتل کے علاقہ عادل خاد سے تعلق رکھنے والے 17مغوی افراد کے بچوں اور والدین نے علاقائی علمائ کرام مفتی اعجاز شنواری، مولانا مجاہد احمد ، قاری جہاد شاہ آفریدی اور مولانا شاپور کے ہمراہ ایک پرہجوم نیوز کانفرنس کے دوران افغان حکومت اور افغان طالبان سے رحم کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ وہ انتہائی غریب اوردیہاڑی مار لوگ ہیں اس لئے ان کے بچوں کو انسانی اور اسلامی ہمدردی کے تحت رہا کیا جائے تاکہ ان کی پریشانی ختم ہوسکے اغوائ ہونے والے افراد کے والدین نیاز محمد،سفارش خان اور عالم نور نے کہا کہ وہ نہ توکوئی سرکاری نوکری کرتے ہیں اور نہ ہی ان کا کوئی کاروبار و روزگار ہیں اس لئے ان سے کوئی غرض اور مطلب پورا نہیں ہوتا ہے اور اپنے بچوں کی رہائی کے لئے رحم کی اپیل کرتے ہیںانہوں نے کہا کہ ان کے گھروں میں ہر روز ماتم ہوتا ہے اور وہ فاقوں پر مجبور ہوگئے ہیں جبکہ بچے اور خواتین شدید زہنی کوفیت کا شکار ہوگئے ہیںمفتی اعجاز شنواری اور عالم نور نے افغان حکومت ، افغان طالبان اور تمام عناصر سے اپیل کی کہ وہ تمام مغوی افراد کو رہا کرے تاکہ ان کی مشکلات ختم ہوسکے کیونکہ اغوائ ہونے والے تمام افراد انتہائی غریب ہیں اور کسی قسم کا کوئی استطاعت نہیں رکھتے ہیں۔

(جاری ہے)

یاد رہے کہ آج سے چالیس دن پہلے لنڈی کوتل کے علاقہ عادل خاد سے نامعلوم افراد نے مقامی پہاڑی میں پکنک اور کام کی غرض سے جانے والے 17افراد کو اغوائ کیا تھا جس کو مبینہ طور پرافغانستان منتقل کر لیا گیا ہے جو تاحال لاپتہ ہے۔

متعلقہ عنوان :