بصارت سے محروم افراد معاشرے کا اہم طبقہ ہیں ،ان کے حقوق کے تحفظ اور ہر ممکن سہولیات کی فراہمی کیلئے حکومت اور پارلیمنٹ اپنا بھر پور کردار ادا کرے گی

قائم مقام سپیکر قومی اسمبلی مرتضی جاوید عباسی کا ورکشاپ سے خطاب

اتوار 15 اکتوبر 2017 20:12

راولپنڈی15 ۔ اکتوبر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 15 اکتوبر2017ء) قائم مقام سپیکر قومی اسمبلی مرتضی جاوید عباسی نے کہا ہے کہ بصارت سے محروم افراد معاشرے کا اہم طبقہ ہیں ان کے حقوق کے تحفظ اور ہر ممکن سہولیات کی فراہمی کیلئے حکومت اور پاکستان کی پارلیمنٹ اپنا بھر پور کردار ادا کرے گی۔یہ بات انہوںنے بصارت سے محروم افراد کے عالمی دن کے حوالے سے دو روزہ نیشنل ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے کہی جس کا اہتمام پاکستان ڈس ایبلڈ فاونڈیشن نے کیا۔

ورکشاپ میں ملک بھر سے نابینا اور معذور افراد کی تنظیموں کے سربراہان، پاکستان ڈس ایبلڈ فاونڈیشن صوبہ پنجاب و سرحد کے سربراہ حافظ گلزار احمد خان، شفقت رانجھا ،ڈاکٹر شہاب ، یوسف حسین اور دیگر مندوبین نے شرکت کی۔ مرتضے جاوید عباسی نے کہاکہ بصارت سے محروم اورکسی بھی جسمانی معذوری کا شکار افراد ہماری خصوصی توجہ کے مستحق ہیںاور یہ ہماری مذہبی ، قومی اور اخلاقی ذمہ داری ہے کہ ہم ایسے افراد کی ہر ممکن مددکریں تاکہ انہیں اپنی معذوری کا احساس نہ ہو۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ اسلام آباد کی سطح پرمعذور افراد کے لئے اقدامات اٹھاکر اور ادارے قائم کرکے وفاقی دارالحکومت کو رول ماڈل بنایا جائے گا۔ انہوں نے کہاکہ اگر ہم قران وسنت کے مطابق عمل کریں تو کوئی بھی مجبور اور مستحق امداد سے محروم نہ رہے ۔ قائم مقام سپیکر قومی اسمبلی نے کہاکہ جو کام حکومتی اداروں کے سپرد ہے اس کے لئے پاکستان ڈس ایبلڈ فاونڈیشن اپنا بھر پور کردار ادا کر رہی ہے اور اپنی مدد آپ کے تحت اپنی کمیونٹی کے لئے جو خدمات سر انجام دی جا رہی ہیں وہ قابل تحسین ہیں ۔

انہوں نے کہاکہ نابینا و معذور افراد کے حقوق کے تحفظ کے لئے ہر ممکن قانون سازی کی جائے گی۔ چیئرمین شاہد احمد میمن نے خطبہ استقبالیہ پیش کرتے ہوئے کہاکہ وائٹ کین سیفٹی ڈے نابینا اور معذوروں کے حقوق کے بارے میں شعوری آگاہی عام کرنا ہے اور بین الاقوامی سطح پر تنظیمیں اس دن کو بطور خاص مناتی ہیں تاکہ نابینا افراد کے حقوق کی ایڈوکیسی عام ہوسکے ۔

انہوںنے کہاکہ پاکستان ڈس ایبلڈ فاونڈیشن کی طرف سے سمارٹ بریلز کے بعد آئی ٹی کی سہولیات عام کرنے کے پروگرام جاری ہیں اورکئی نابینا نوجوان اس وقت یو نیورسٹی کی سطح پر ریسرچ کرکے سافٹ ویئر ڈیویلپ کر رہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ ہم نابینا افراد کی بحالی کے ساتھ ساتھ کئی اداروں کو آلات بھی فراہم کر رہے ہیں اورنابینا اور معذور افراد کے حقوق کا دفاع کرنے کے لئے ہر ممکن اقدامات اٹھا رہے ہیں۔

شاہد میمن نے کہا کہ قانون سازی کے ذریعے نابینا معذورافراد اور متعلقہ اداورں افراد ٹیکسوں میں چھوٹ دی جائے اور جہاں بھی نابینا و معذور افراد کو ملازمتوں کی فراہمی سمیت جو رعایت دی گئی ہے اس پر عملدرآمد کرایا جائے۔ اس موقع پر ملک بھر کے دیہی اور شہری علاقوں میں نابینا افراد کی تعلیم و تربیت اور بحالی کے لئے خدمات سر انجام دینے والے اداروں کے سربراہان میں وائٹ کینز، لیب ٹاپ اور دیگر تحائف تقسیم کئے۔

فاونڈیشن کے لئے گرانقدر خدمات سر انجام دینے پر کراچی یونیورسٹی کے بدر سمیع کو مین آف کانفرنس اور ڈاکٹر شکیلہ یاسمین کو ویمن آف کانفرنس قرار دیا گیا۔ آئی ٹی ماسٹر فیصل آباد ا کے حمد کریم کوگولڈ میڈل دیا گیا۔ اس موقع پر ملک بھر سے کانفرنس میں شریک تنظیموں کے نمائندوں کو لیب ٹاپ ، ٹرائی سائیکل اور وائٹ کینز تقسیم کی گئیںاس موقع پر وزیر اعلی سندھ کا پیغام بھی پڑھ کر سنایا گیا۔