ایل اوی سی پر اشتعال انگیزیاں ،بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کی دفتر خارجہ طلبی،پاکستان کا شدید احتجاج

جنگ بندی معاہدے کی بھارتی خلاف علاقائی امن اور استحکام کیلئے خطرہ ہے ،بھارت2003کے جنگ بندی معاہدے کی پاسداری کرے ، اقوام متحدہ کے فوجی مبصر مشن کو بھارت اپنا کردارادا کرنے کی اجازت دے ،بھارت کی جانب سے جان بوجھ کر سول آبادی کو نشانہ بنانا افسو سنا ک ہے اور اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کے عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے،دفتر خارجہ

اتوار 15 اکتوبر 2017 19:30

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 15 اکتوبر2017ء) پاکستان نے لائن آف کنٹرول پر بھارت کی جانب سے بلا اشتعال فائرنگ پر شدید احتجاج کیا ہے، بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کو دفتر خارجہ طلب کیا گیا اور لائن آف کنٹرول پر نکیال سیکٹر میں شہری آبادی پر بھارتی فائرنگ کی مذمت کی ہے،دفتر خارجہ نے کہاہے کہ جنگ بندی معاہدے کی بھارتی خلاف علاقائی امن اور استحکام کیلئے خطرہ ہے ،بھارت2003کے جنگ بندی معاہدے کی پاسداری کرے ، اقوام متحدہ کے فوجی مبصر مشن کو بھارت اپنا کردارادا کرنے کی اجازت دے ،بھارت کی جانب سے جان بوجھ کر سول آبادی کو نشانہ بنانا افسو سنا ک ہے اور اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کے عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔

اتوار کو ترجمان دفتر خارجہ کی جانب سے جاری کئے گئے اعلامیہ کے مطابق بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کو دفتر خارجہ طلب کیا گیا اور لائن آف کنٹرول پر بھارت کی جانب سے بلا اشتعال فائرنگ پر شدید احتجاج کیا گیا ۔

(جاری ہے)

دفتر خارجہ میں قائمقام ڈائریکٹر جنرل سائوتھ ایشیا نے احتجاجی مراسلہ حوالے کیا ۔دفتر خارجہ نے کہاکہ ہے کہ نکیال سیکٹر میں شہری آبادی پر بھارتی فائرنگ قابل مذمت ہے ، جنگ بندی معاہدے کی بھارتی خلاف علاقائی امن اور استحکام کیلئے خطرہ ہے ،بھارت2003کے جنگ بندی معاہدے کی پاسداری کرے ۔

اقوام متحدہ کے فوجی مبصر مشن کو بھارت اپنا کردارادا کرنے کی اجازت دے ۔ بھارت کی جانب سے جان بوجھ کر سول آبادی کو نشانہ بنانا افسو سنا ک ہے اور اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کے عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔