موجودہ حکومت زرعی شعبہ کی پائیدار ترقی پر توجہ مرکوز کر رہی ہے، اس سلسلہ میں پائیدار ترقیاتی اہداف کے مطابق کسان برادری کی فلاح و بہبود کے لئے متعدد اقدامات اٹھائے گئے ہیں، حکومت پاکستان وژن 2025ء کے تحت غذائی عدم تحفظ کے مسئلہ کو حل کرنے کے لئے متعدد اقدامات اٹھا رہی ہے

صدر مملکت ممنون حسین عالمی یوم خوراک پر پیغام

اتوار 15 اکتوبر 2017 18:41

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 15 اکتوبر2017ء) صدر مملکت ممنون حسین نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت زرعی شعبہ کی پائیدار ترقی پر توجہ مرکوز کر رہی ہے اور اس سلسلہ میں پائیدار ترقیاتی اہداف (ایس ڈی پیز) کے مطابق کسان برادری کی فلاح و بہبود کے لئے متعدد اقدامات اٹھائے گئے ہیں۔ مزید برآں حکومت پاکستان وژن 2025ء کے تحت غذائی عدم تحفظ کے مسئلہ کو حل کرنے کے لئے متعدد اقدامات اٹھا رہی ہے۔

پاکستان اب نہ صرف غذائی اجناس میں خودکفیل ہیں بلکہ ان اجناس کا برآمد کنندہ بھی بن گیا ہے۔ عالمی یوم خوراک کے موقع پر اپنے پیغام میں صدرمملکت نے کہا کہ اس کے باوجود ہمیں اپنے کاشتکاری کے طریقوں کو دالوں، سبزیوں اور تیل کے پیداواری بیجوں کی اجناس پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے بہتر بنانے کی ضرورت ہے۔

(جاری ہے)

صدر مملکت نے کہا کہ غذائی تحفظ، آبادی میں اضافہ کے تناظر میں ایک بڑی تشویش کا باعث ہے اور دنیا بھر میں لاکھوں انسانوں کو تسلسل کے ساتھ خوراک اور پناہ گاہوں کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہا کہ یہ بات خاص طور پر پاکستان کے لئے حقیقت ہے کیونکہ پاکستان اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے مہاجرین (یو این ایچ سی آر) کے ساتھ مل کر افغان پناہ گزینوں کے انتظام و انصرام کے لئے کام کر رہا ہے۔ صدر ممنون حسین نے کہا کہ پاکستان پائیدار ترقیاتی اہداف کی روشنی میں غذائی تحفظ اور غربت کے خاتمہ کے مقاصد کے حصول کے لئے پرعزم ہے۔

صدر مملکت نے زور دیا کہ غذائی تحفظ کو بہتر بنانے اور دیہی آبادیوں اور سرحد پار سے ہجرت کے منفی اثرات کو دورکرنے کے لئے مناسب حکمت عملیوں کو اختیار کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے اعتماد کا اظہار کیا کہ خودکفالت اور دیہی ترقی کے حصول کے لئے غذائی تحفظ کا شعبہ ہمارے سرکاری اور نجی سرمایہ کاریوں کے ترجیحی شعبوں میں سے ایک رہے گا۔ صدر مملکت ممنون حسین نے کہا کہ عالمی یوم خوراک (آج) پیر کو دنیا بھر میں ’’ہجرت مستقبل کو بدلنے، غذائی تحفظ اور دیہی ترقی میں سرمایہ کاری‘‘ کے مقصد کے ساتھ منایا جا رہا ہے تا کہ ہم اپنی ذمہ داریوں کی تجدید کریں کہ عالمی غذائی تحفظ اور بھوک و افلاس کے خاتمہ کو یقینی بنانے کے لئے عالمی برادری، سول سوسائٹی کے اداروں اور نجی شعبہ کے ساتھ مل کر کام کریں گے۔

انہوں نے اس اطمینان کا اظہار کیا کہ وزارت نیشنل فوڈ، سیکیورٹی اینڈ ریسرچ اور فوڈ اینڈ ایگریکلچر آرگنائزیشن (ایف اے او) اقوام متحدہ کے اداروں اور شراکتی تنظیموں کے تعاون سے اس دن کو منا رہے ہیں تا کہ غذائی اجناس میں خودکفالت کے حصول اور اس دن کی اہمیت کو اجاگر کیا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ اس دن کو منانے کا مقصد غذائی تحفظ اور دیہی عوام کے معیار زندگی کو بہتر بنانے کے لئے کثیرالجہت نقطہ نظر کو اختیار کرتا ہے تا کہ دیہی علاقوں سے ہجرت کے عمل پر قابو پایا جا سکے۔

صدر نے کہا کہ یہ موضوع حالیہ عالمی تناظر میں بہت متعلقہ ہے جہاں دیہی اور شہری علاقوں سے نقل مکانی کے علاوہ ملک کے اندر داخلی طور پر بے گھر ہونے والے افراد کا رجحان بھی زرعی پائیداری پر منفی طورپر اثرپذیر ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سرحدوں کے پار سے بڑے پیمانے پر ہجرت بھی ضروریات زندگی بالخصوص خوراک، پانی کی ترسیل و رسد کے ذرائع میں ععدم توازن پٹیدا کر رہی ہے جس سے پناہ گاہوں، تحفظان صحت اور صحت کی سہولیات اور خدمات کی فراہمی کے لئے فنی مشکلات پیدا ہو رہی ہیں۔

صدر نے کہا کہ ہجذرت ضرورت نہیں بلکہ انتخاب ہونی چاہیے، خاص طور پر نقل مکانی پر مجبور کرنے والے عوامل کو سلجھانے کی ضرورت ہے۔ صدر مملکت ممنون حسین نے کہا کہ میرے لئے یہ بات باعث مستر ہے کہ پاکستان نے گزشتہ 70برس کے دوران غذائی پیداوار بڑھانے میں نمایاں ترقی کی ہے اور گندم اور چاول کی پیداوار میں نمایاں اضافہ اس کا مظہر ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئیں ہم ایک مرتبہ پھر اپنے اس عہد کی تجدید کرتے ہیں کہ اپنے عوام کے لئے غذائی دستیابی کو یقینی بنائے گے اور مستقبل کے چیلنجز سے نمٹنے کے لئے اقدامات اٹھائیں گے۔

متعلقہ عنوان :