چوہدری محمد برجیس طاہر کی بھارتی فوج کی جانب سے بلااشتعال فائرنگ اور گولہ باری کی شدیدمذمت

بھارت کی جانب سے پرتشدد اور تخریبی کاروائیاں خطے کی سلامتی کیلئے انتہائی خطرناک ہیں مقبوضہ کشمیر میں نہتے کشمیریوں کا بے دریغ خون بہایا جارہا ہے اور ماورائے عدالت کشمیریوں کا قتل ایک معمول کی کارروائی بن چکی ہے، چوہدری برجیس طاہر

اتوار 15 اکتوبر 2017 17:50

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 15 اکتوبر2017ء) وفاقی وزیر برائے امور کشمیر وگلگت بلتستان چوہدری محمد برجیس طاہر نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی ریاستی دہشتگردی اور ایل اوسی پر بھارتی فوج کی جانب سے بلااشتعال فائرنگ اور گولہ باری کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت کی جانب سے پرتشدد اور تخریبی کاروائیاں خطے کی سلامتی کیلئے انتہائی خطرناک ہیں مقبوضہ کشمیر میں نہتے کشمیریوں کا بے دریغ خون بہایا جارہا ہے اور ماورائے عدالت کشمیریوں کا قتل ایک معمول کی کارروائی بن چکی ہے ۔

اتوار کو اپنے ایک بیان میںانہوں نے کہا کہ حقیقت میں بھارت پرتشدد کارروائیوں کے ذریعے مقبوضہ کشمیر میں مسلمان آبادی کے تناسب میں تبدیلی لانا چاہتا ہے ،انہوں نے کہا کہ ابھی حال ہی میں او آئی سی کے مستقل انسانی حقوق کمیشن نے بھی اپنی رپورٹ میں اس امر کی تصدیق کی ہے کہ بھارت پرتشدد کارروائیوں کے ذریعے مقبوضہ کشمیر میں آبادی کا تناسب تبدیل کرنا چاہتا ہے جس کا اقوام متحدہ کو فوری نوٹس لینا چاہیے ،انہوں نے کہا کہ بھارتی فوج کی ظلم وتشدد کی کاررروائیوں میں آج تک لاکھوں کشمیری شہید اور ہزاروں کی تعداد میں بچے یتیم ہوچکے ہیں ،انہوں نے کہا کہ گزشتہ سال سے اب تک بھارتی فوج کی سفاکیت کے نتیجے میں ہزاروں کی تعداد میں کشمیری نوجوان بچوں اور بچیوں کوچھرے والی بندق سے نابینا کردیا گیا ہے جوکہ ایک طرف عمر بھر کی نابینا پن کا سامنا کررہے ہیں اور دوسری جانب ان چھروں کی وجہ سے وہ مختلف دیگر بیماریوں میں بھی مبتلا ہوچکے ہیں ،انہوں نے کہا کہ افسوس اس امر کا ہے کہ بھارت کی ان تمام ظالمانہ کارروائیوں کے باوجود عالمی دنیا اپنے ذاتی ،سیاسی ومعاشی مفادات کی خاطر بھارت کیخلاف کوئی خاطر خواہ کارروائی لینے میں ناکام رہے ہیں۔

(جاری ہے)

وفاقی وزیر نے کہا کہ اس کے علاوہ بھارت ایل اوسی پر بلااشتعال فائرنگ کے ذریعے آئے روز آزاد کشمیر کے کشمیریوں کو بھی اپنی گولیوں کا نشانہ بنا رہا ہے ،انہوں نے کہا کہ بھارت کی یہ بھول ہے کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں پرتشدد کارروائیوں اور ایل اوسی کے اس پارکشمیریوں کو اپنی بلااشتعال فائرنگ کا نشانہ بنا کر اپنے مذموم مقاصد حاصل کرسکتا ہے،انہوں نے کہا کہ بھارت کی جانب سے اشتعال انگیزی اور ہٹ دھرمی خود بھارت کی ترقی میں بڑی رکاوٹ ہیں جس کی وجہ سے وہ اپنے مسائل کو اپنی عوام پر خرچ کرنے کی بجائے بے دریغ فوجی اسلحے خریدنے پر کررہا ہے ،انہوں نے کہا کہ بھارت کو ریاستی دہشتگردی ،اشتعال انگیزی اور پرتشدد اور تخریبی کارروائیوں کو ترک کرکے اپنے ا ُن سابق سفارتکاروں اور سابق فوجی جرنیلوں کے مشوروں پر عمل کرنا چاہے جو اپنے تجربے کی بنیاد پرما ننے پر مجبور ہوچکے ہیں کہ مسئلہ کشمیر نہ توکسی فوجی حل کے ذریعے ممکن ہے اور نہ ہی بھارت مقبوضہ کشمیر کے کشمیریوں کی حق خودارادیت کی تحریک کو دباسکتا ہے اور یہ کہ اس مسئلے کے حل کیلئے بھارت کو پاکستان سے مذاکرات کرنے پڑینگے،وفاقی وزیر نے کہا کہ پاکستان کی ہمیشہ یہ کوشش رہی ہے کہ مسئلہ کشمیر سمیت خطے کے تمام تصفیہ طلب مسائل کا حل پرامن طریقے سے ڈھونڈا جائے ،انہوں نے کہا کہ جب تک مسئلہ کشمیر کا حل کشمیریوں کی امنگوں کے عین مطابق اور اقوام متحدہ کی قرادادوں کے مطابق نہیں ڈھونڈ لیا جاتا اس وقت تک جنوبی ایشیاء میں دیرپا امن کا خواب شرمندہ تعبیر نہیں ہوسکتا۔