اپوزیشن کا کام حکومت کی ناکامیوں کو سامنے لانا ہوتا ہے ، جمہوریت کے تقاضے ہم نے پارلیمنٹ میں پورے کرنے کی کوشش کی ، معیشت کا سب سے اہم حصہ حکومت اور اداروں کا استحکام ہے ، اگر معیشت کمزور ہوگی تو اس کا اثر فوج پر بھی پڑے گا ، فوج کا بھی حق ہے وہ معیشت پر بات کرسکتی ہے

قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ کی میڈیا سے گفتگو

اتوار 15 اکتوبر 2017 17:00

سکھر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 15 اکتوبر2017ء) قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے کہا ہے کہ اپوزیشن کا کام حکومت کی ناکامیوں کو سامنے لانا ہوتا ہے ، جمہوریت کے تقاضے ہم نے پارلیمنٹ میں پورے کرنے کی کوشش کی ، معیشت کا سب سے اہم حصہ حکومت اور اداروں کا استحکام ہے ، اگر معیشت کمزور ہوگی تو اس کا اثر فوج پر بھی پڑے گا ، فوج کا بھی حق ہے کہ وہ معیشت پر بات کرسکتی ہے ۔

اتوار کو یہاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خورشید شاہ نے کہا کہ جمہوریت کے تقاضے ہم نے پارلیمنٹ میں پورے کرنے کی کوشش کی ہے ، اپوزیشن کا کام حکومت کی ناکامیوں کو سامنے لانا ہوتا ہے اور حکومت کے ایسے فیصلوں کو جس سے ریاست اور اداروں کو نقصان پہنچنے کا اندیشہ ہو کو تنقید کا نشانہ بنانا ہوتا ہے اور ایسے فیصلوں کو ٹھیک کرانے کی کوشش کرنا ہوتا ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ منفی رویوں اور لڑائیوں سے ریاست کمزور ہوتی ہے ، معیشت کا سب سے اہم حصہ حکومت اور اداروں کا استحکام ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اگر آپ کے پاس استحکام نہیں ہے تو لوگ آپ کو قرض نہیں دیں گے ، باہر سے سرمایہ کار نہیں آئے گا ، عام آدمی کا بھی حق ہے کہ وہ معیشت پر یا وفاقی حکومت پر بات کرسکے ،فوج کو بھی حق حاصل ہے کہ وہ معیشت پر بات کرسکتی ہے کیونکہ وہ ملک کی سرحدوں کی حفاظت کرتی ہے ،کمزور معیش کا اثر فوج پر بھی پڑتا ہے ۔خورشید شاہ نے کہا کہ کرکٹ میچز کیلئے کیوں کراچی اور راولپنڈی کو نظر انداز کیا جا رہا ہے ۔