فوجی ترجمان کے بیان پر جواب الجواب دینا مناسب نہیں، وزیر داخلہ

میں نے کسی کا دل دکھانے کی بات نہیں کی تھی،پاکستان کے ہرسپاہی کی قدر کرتا ہوں،فخر ہے کہ پاک فوج آپریشن رد الفساد کررہی ہے،حکومت ملک کی معیشت کی بہتری کیلئے کام کررہی ہے، ہمیں فخر ہے کہ پاکستان کو دیوالیہ ہونے سے بچا لیا، سی پیک کومتنازع بنانے کے بجائے مسئلہ کشمیرحل کرایاجائے وزیر داخلہ احسن اقبال کا ڈی جی آئی ایس پی آر کے بیان پر رد عمل

اتوار 15 اکتوبر 2017 17:00

فوجی ترجمان کے بیان پر جواب الجواب دینا مناسب نہیں، وزیر داخلہ
نیو یارک(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 15 اکتوبر2017ء) وزیرداخلہ احسن اقبال نے کہا ہے کہ فوجی ترجمان کے بیان پر جواب الجواب دینا مناسب نہیں، میں نے کسی کا دل دکھانے کی بات نہیں کی تھی،لپاکستان کے ہرسپاہی کی قدر کرتا ہوں،فخر ہے کہ پاک فوج آپریشن رد الفساد کررہی ہے،حکومت ملک کی معیشت کی بہتری کے لئے کام کررہی ہے، ہمیں فخر ہے کہ پاکستان کو دیوالیہ ہونے سے بچا لیا، سی پیک کومتنازع بنانے کے بجائے مسئلہ کشمیرحل کرایاجائے۔

ڈی جی آئی ایس پی آر کے بیان پر وزیر داخلہ احسن اقبال نے رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ فوجی ترجمان کی وضاحت آگئی تو معاملہ ختم ہوگیا۔ انہوں نے کہا جواب الجواب دینا مناسب نہیں ہے۔ جو غلط فہمیاں پیدا کرنا چاہتے ہیں اور ہر وقت تیلیاں لگانے کو تیار رہتے ہیں مجھے مایوسی ہوگی۔

(جاری ہے)

احسن اقبال نے کہا کہ اداروں کے درمیان ہم آہنگی کی ضرورت ہے۔

ورلڈ بینک کی میٹنگ میں مثبت بات کر رہا تھا تو کہا گیا کہ فوجی ترجمان تو کچھ اور کہہ رہے ہیں۔ کشتی کا ایک سوار چپو چھوڑ کر دوسرے کا چپو چلانا شروع کردے تو معاملہ خراب ہوجاتا ہے۔ فوجی ترجمان کی جانب سے وضاحت آگئی تو اب سب کو مل کر کام کرنا ہوگا۔ان کا کہنا تھا کہ قوم اور اداروں کے درمیان ہم آہنگی کی ضرورت ہے۔ قوم اور سپاہیوں کے جذبات کی قدر کرتا ہوں مگر ہمارے بھی جذبات ہیں۔

جذبات سے کھیلنے کی کوشش نہیں کرنی چاہیے۔ کسی کا دل دکھانے کی بات نہیں کہی تھی۔ جو بات کہی تو بحیثیت جمہوری کارکن دل دکھنے پر کہی تھی وزیر داخلہ نے کہا آپریشن ردالفساد کامیابی سے جاری ہے۔ حکومت آپریشن ردالفساد کے لئے پیٹ کاٹ کر فنڈز دے رہی ہے۔، حکومت ردالفساد کیلیے پیٹ کاٹ کرپیسے دے رہی ہے، میں پاکستان کے ہرسپاہی کی قدرکرتا ہوں مگرہمارے بھی جذبات ہیں، پاک فوج کی قربانیوں پرنازہے، میں نے کسی کا دل دکھانے کی بات نہیں کی تھی تاہم معیشت کے حوالے سے بیان کی وضاحت ضروری تھی۔

وزیر داخلہ احسن اقبال نے کہا کہ حکومت ملک کی معیشت کی بہتری کے لئے کام کررہی ہے، ہمیں فخر ہے کہ پاکستان کو دیوالیہ ہونے سے بچا لیا، دنیا میں پاکستان کو پانچویں بہترین معیشت کے طور پرتسلیم کیا جارہا ہے اور مایوسی کے سقراط کی طرف نہ دیکھا جائے کیونکہ ان کا کام صرف مایوسی پھیلانا ہے، جوغلط فہمیاں پیداکرناچاہتے ہیں اورہروقت تیلیاں لگانیکوتیاررہتیہیں انھیں مایوسی ہوگی۔

وزیر داخلہ کا مزید کہنا تھا کہ اداروں کیدرمیان ہم آہنگی کی ضرورت ہے، فوج اورحکومت کے درمیان کوئی اختلاف نہیں، فوجی ترجمان کی وضاحت آگئی ہے تومعاملہ ختم ہوگیا تاہم جواب الجواب دینا مناسب نہیں، سب پاکستانی گلدستے کی طرح ہیں، پاکستانیوں کے مختلف رنگ اس کی خوبصورتی ہے، نسل یازبان کی تفریق کریں گے توپاکستان کوتقسیم کردیں گے۔احسن اقبال نے کہا کہ سی پیک کومتنازع بنانے کے بجائے مسئلہ کشمیرحل کرایاجائے، کشتی کا ایک سواراپنا چپوچھوڑکردوسرے کا چپوچلائے تومعاملہ خراب ہوتا ہے، سب ایک ہی کشتی میں سوارہیں، مل کرکوشش کریں گے تومنزل پرپہنچیں گے۔