ماروی میمن نے ٹھٹھہ اور سجاول میں بی آئی ایس پی کے تحت کئے جانے والے نئے سروے کا جائزہ لیا

اتوار 15 اکتوبر 2017 15:51

ٹھٹھہ ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 15 اکتوبر2017ء) وزیر مملکت و چیئرپرسن بی آئی ایس پی، ایم این اے ماروی میمن نے آج ٹھٹھہ اور سجاول کا دورہ کیا جہاں انہوں نے مکلی اور کالاکوٹ میں قومی سماجی و اقتصادی رجسٹری NSERاپڈیٹ کیلئے بی آئی ایس پی کے تحت کئے جانے والے نئے سروے کا جائزہ لیا۔ٹھٹھہ اور سجاول میں گھر گھر سروے تقریبا مکمل ہوچکا ہے۔

رواںسال کے آغاز میں شروع کئے جانے والے گھر گھر سروے میں ٹھٹھہ کی تمام 5 تحصیلوں اور34یونین کونسلوںاورسجاول کی 4تحصیلوں اور 29 یونین کونسلوں کا سروے کیا گیا۔ ٹھٹھہ میں بی آئی ایس پی کی شراکتی فرم AASAکنسلٹنگ نے متوقع 2704196کیس لوڈ کیلئے 345436گھرانوں کا سروے کیا۔شمار کنندگان اور عوام سے انکی رائے جانے کیلئے بات چیت کرتے ہوئے ، چیئرپرسن نے کہا کہ ترقیاتی منصوبہ بندی کیلئے اس سروے کے تحت ڈیٹا اکھٹا کرنا بہت اہم ہے ، لہذا ڈیٹا کے معیار پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔

(جاری ہے)

انہوں نے مزید کہا کہ غیر سیاسی بنیادوں پر ٹیکنالوجی پر مبنی اعلی سروے مکمل کرتے ہوئے، موجودہ حکومت ملک کے غریبوں کو نہ صرف اعلی خدمات مہیا کرے گی بلکہ دنیا کو ایک مثالی ماڈل بھی فراہم کرے گی۔ انہوں نے گھرانے کے متعلق درست معلومات مہیا کرنے پر بھی زُور دیا ۔چیئرپرسن بی آئی ایس پی نے یو سی کالاکوٹ، یو سی گجو، گائوں مراد میمن اور گائوں کنجہار لیک کا دورہ کیا جہاں انہوں نے سروے کی رسیدوں کا معائنہ کیا اور گھرانوں سے اکھٹی کی گئی معلومات کو بی آئی ایس پی ڈیٹا بیس کیساتھ چیک کیا۔

NSERاپڈیٹ کیلئے کیا جانے والا بی آئی ایس پی کا سروے معیاری اور مثالی ہے کیونکہ ڈیٹا ٹیکنالوجی پر مبنی ٹیبلٹس کے ذریعے اکھٹا کیا جارہا ہے۔ کارکردگی کا معیارکو بی آئی ایس پی ایم آئی ایس (مینجمنٹ انفارمیشن سسٹم) کی جانب سے تیار کردہ ویژول مانیٹرنگ کوریج ایشورنس(VMCA)کے تحت یقینی بنایا گیا ہے جو سروے ٹیموں کی کارکردگی کی نگرانی کرتا ہے۔

بعد ازاں، چیئرپرسن بی آئی ایس پی نے ٹھٹھہ کی 300خواتین رہنمائوں سے ملاقات کی، جن میں سے ہر کوئی بی آئی ایس پی بینیفشری کمیٹی (BBC)کی نمائندگی کررہی تھی۔ ان سے بات چیت کرتے ہوئے ، انہوں نے کہا کہ بی آئی ایس پی BBCsکے قیمتی پلیٹ فارم کے ذریعے خواتین کی بااختیاری کے ایک خاموش انقلاب کی جانب گامزن ہے۔ 60000 BBCsملک بھر سے 1.25ملین خواتین کو تعلیم اور آگاہی کے ذریعے بااختیار بنارہی ہیں۔

بچوں کی تعلیم، بنیادی حساب کتاب، غذائیت، ماں اور بچے کی صحت، جنسی تشدد اور ای۔ کامرس جیسے معاملات پر سماجی تحریک خواتین کو مالی اور سماجی طور پر بااختیار بناتے ہوئے پاکستان کا مستقبل بنائیںگی۔ محترمہ ماروی میمن نے کہا کہ بی آئی ایس پی اور ڈبلیو ایف پی کے مابین شراکت داری بہت اہم ہے جو پاکستان میں غذائی قلت کے باعث بچوں میں پیدا ہونے والی ذہنی و جسمانی نشونما سے متعلق بیماریوں کیخلاف ہنگامی بنیادوں پر روک تھام کیلئے کردار ادا کرے گی۔

انہوں نے خواتین رہنمائوں کے مسائل سنے اور بی آئی ایس پی حکام کو ہدایت دی ان کے مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جائے۔ بعد ازاں، چیئرپرسن نے وزیر مملکت ایاز علی شاہ شیرازی کے ہمراہ ایک تقریب میں شرکت کی جہاں 30غیر مسلموں نے اسلام قبول کیا۔ وزیر ایاز نے کہا کہ وفاقی حکومت پاکستان سے غربت کے خاتمے کیلئے مخلصانہ کوششیں کررہی ہے۔

متعلقہ عنوان :