فاٹا کے انضمام کا فیصلہ ریفرنڈم کے ذریعے کیا جائے،محمود اچکزئی کا مطالبہ

آئین میں ہر ادارے کی حدود کی تعریف کی گئی ہے جس میں رہتے ہوئے فوج سمیت تمام ریاستی اداروں کو کام کرنا چاہیے ،ْ انٹرویو

اتوار 15 اکتوبر 2017 13:40

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 اکتوبر2017ء) پختونخوا ملی عوامی پارٹی (پی کے میپ) کے سربراہ محمود خان اچکزئی نے کہاہے کہ فاٹا کے خیبر پختونخوا میں انضمام کا فیصلہ وہاں کے عوام کے ریفرنڈم کے ذریعے کیا جانا چاہیے۔ایک انٹرویومیں محمود خان اچکزئی نے کہا کہ ’فاٹا کے عوام اگر باغی ہیں تو آپ ان سے ایک لاکھ افراد ملیشیا اور وفاقی قانون نافذ کرنے والے اداروں میں کیوں لیتے ہیں انہوں نے کہا کہ پاکستان کو ایک شفاف وفاق میں تبدیل کیا جائے جس میں تمام قومیں اپنے اپنے علاقوں میں ہوں تو پاکستان ایک بہترین ملک بن جائیگا۔

انہوںنے کہاکہ موجودہ آئین میں اعتراضات کی گنجائش ہے تاہم آئین میں ہر ادارے کی حدود کی تعریف کی گئی ہے جس میں رہتے ہوئے فوج سمیت تمام ریاستی اداروں کو کام کرنا چاہییسربراہ پختونخوا ملی عوامی پارٹی نے کہا کہ پارلیمنٹ کو طاقت کا سرچشمہ ہونا چاہیے جہاں ملک کی داخلی اور خارجی پالیسز بننی چاہئیں جبکہ ملک میں بسنے والی مختلف قومیتوں کے وسائل پر ان کے بچوں کو پہلا حق دیا جائے تو پاکستان بہترین ملک بن جائے گا۔

(جاری ہے)

سی پیک کے حوالے سے محمود خان اچکزئی نے کہا کہ آپ ملک میں سی پیک بنا رہے ہیں لیکن ہر طرف تنازعات نظر آرہے ہیں، اس طرح یہ کام نہیں چلے گا۔انہوں نے تجویز پیش کرتے ہوئے کہا کہ ’ہمیں ملک میں امن و استحکام کیلئے افغانستان کو اس بات کی یقین دہانی کرانی ہوگی کہ وہ ایک آزاد اور خود مختار ریاست ہے، اس عمل سے یہاں امن آ جائیگا اور افغانستان ہمارا سب سے بہترین دوست بن جائیگا۔