الرقہ میں داعش جنگجوؤں کو غیرملکی جنگجوؤں سے الگ کیا جا رہا ہے،شامی آبزرویٹری

الرقہ میں کئی بسیں داخل ہوئی ہیں جن پر داعش کے خاندان کے افراد کو دوسرے علاقوں میں منتقل کیا جا رہا ہے،رپورٹ

اتوار 15 اکتوبر 2017 13:21

دمشق(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 اکتوبر2017ء) شام میں انسانی حقوق کی صورت حال پرنظر رکھنے والے ادارے آبزرویٹری نے کہاہے کہ الرقہ میں موجود داعش کے شامی جنگجوؤں کو غیرملکی جنگجوؤں سے الگ کیا جا رہا ہے۔آبزرویٹری کے ترجمان رامی عبدالرحمان نے فرانسیسی خبررساں ادارے سے بات چیت میں بتایا کہ الرقہ میں داعش کے تمام شامی جنگجوؤں کو گذشتہ پانچ روز میں الگ کیا گیا ہے۔

ان کی تعداد دو سو بتائی جاتی ہے۔

(جاری ہے)

وہ اپنے خاندانوں کے ہمراہ نامعلوم مقام پر منتقل کیے گئے ہیں۔رامی عبدالرحمان کے مطابق سیرین ڈیموکریٹک فورسز اور داعش تنظیم کے درمیان غیرملکی جنگجوؤں کو ایک ہی بار الرقہ سے نکالنے کے لیے مذاکرات جاری ہیں۔ ان جنگجوؤں کی تعداد ڈیڑھ سو تک ہوسکتی ہے۔ تاہم ایک دوسری خبر میں بتایا گیاکہ الرقہ میں موجود داعش کے غیرملکی جنگجوؤں کو محفوظ راستہ دینے کا فیصلہ نہیں کیا بلکہ انہیں ہتھیار ڈالنے کی صورت میں گرفتار کیا جائے گا۔آ بزرویٹری کے مطابق الرقہ میں کئی بسیں داخل ہوئی ہیں جن پر داعش کے خاندان کے افراد کو دوسرے علاقوں میں منتقل کیا جا رہا ہے۔

متعلقہ عنوان :