الرقہ سے معاہدے کے تحت داعشی قافلے کا انخلاء

عالمی اتحادی فوج اور داعش کے درمیان ایک معاہدے کے تحت داعش کے ایک گروپ کو محفوظ راستہ دیا گیا

اتوار 15 اکتوبر 2017 12:41

بیروت(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 اکتوبر2017ء) شام میں داعش کے زیرقبضہ علاقے الرقہ میں جاری آپریشن کے دوران عالمی اتحادی فوج اور داعش کے درمیان ایک معاہدے کے تحت داعش کے ایک گروپ کو محفوظ راستہ دیا گیا ہے۔عرب ٹی وی کے مطابق اتحادی فوج کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا کہ مقامی عہدیداروں اور فورسز کے درمیان طے پائے معاہدے کے تحت مقامی جنگجوؤں کے ایک گروپ کو انخلاء کی اجازت دی گئی ہے تاہم غیرملکی جنگجو اس گروپ میں شامل نہیں ہیں۔

اتحادی فوج کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا کہ الرقہ کی سول کونسل اور قبائلی عمائدین کے توسط سے داعش سے تعلق رکھنے والے بعض افراد کو وہاں سے نکلنے کی اجازت دی گئی ہے تاہم اس میں لڑائی میں حصہ لینے والے جنگجو شامل نہیں۔

(جاری ہے)

داعش کے ایک گروپ کو محفوظ راستہ دینے کا مقصد لڑائی کے دوران عام شہریوں کے کم سے کم جانی نقصان کو یقینی بنانا ہے۔

اتحادی فوج کا کہنا تھا کہ معاہدے کے تحت انخلاء کرنے والے افراد کی مکمل چھان بین کی جاتی ہے۔ بیان کے مطابق داعش کے مقربین کو محفوظ راستہ دینے کا مقصد عام شہریوں کی زندگیاں بچانے میں ان کی مدد کرنا ہے۔ دوسری جانب عالمی اتحاد سیرین ڈیموکریٹک فورسز کو داعش کی مکمل شکست میں اس کے ساتھ تعاون جاری رکھے گا تاکہ الرقہ کو داعش سے مکمل طور پر آزاد کرایا جاسکے۔

اتحادی فوج کے ایک عسکری ذرائع نے کو بتایا کہ الرقہ کے قریب داعشی قافلے کی بسیں روکی گئیں ہیں جنہیں جلد ہی مشرقی شہردیر الزور روانہ کردیا جائے گا۔ اتحادی فوج کی جانب سے داعشی خاندانوں کو انخلاء کا موقع ایک ایسے وقت میں دیا گیا ہے جب گذشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران 100 داعشی جنگجوؤں نے سیرین ڈیموکریٹک فورسز کے سامنے ہتھیار پھینک دیے۔

متعلقہ عنوان :