ایران اور فرانس کے صدور کی ٹیلیفون پر گفتگو

اتوار 15 اکتوبر 2017 10:50

تہران ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 15 اکتوبر2017ء) ایران کے صدر ڈاکٹر حسن روحانی نے فرانس کے صدر امانوئل ماکرون سے ٹیلیفون پر گفتگو میں کہا کہ ایران اور عالمی طاقتوں کے درمیان ایٹمی معاہدے کے خلاف امریکی صدرکے ہر طرح کے اقدام سے اس عالمی معاہدے کو نقصان پہنچے گا۔ایرانی خبر رساں ادارے کے مطابق ان کا کہنا تھا کہ ایٹمی معاہدے پر کسی بھی صورت میں بات چیت نہیں ہوگی اور تمام فریقوں کو اپنے وعدوں پر عمل پیرا رہنا ہوگا اور اس بات کی اجازت نہیں دینی چاہئے کہ امریکی صدر یا کانگریس ایٹمی معاہدے کے خلاف کوئی اقدام کریں۔

ایران کے صدر نے کہا کہ ایٹمی توانائی کی عالمی ایجنسی ہی وہ واحد ادارہ ہے جو ایٹمی معاہدے پر ایران کی جانب سے عمل درآمد کے بارے میں رائے دے سکتا ہے اور ایک بین الاقوامی معاہدے کو امریکا کے داخلی اختلافات میں شامل کرنے سے دنیا کے اعتماد کو خطرناک حدتک ٹھیس پہنچے گا۔

(جاری ہے)

حسن روحانی نے اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ ایران نے ایٹمی معاہدے کے بارے میں اپنے وعدوں پر عمل کیا ہے اور آئی اے ای اے کے ساتھ اپنا تعاون بھی جاری رکھے گا ۔

انہوں نے کہا کہ یورپی یونین اور ایران، باہمی تعاون کے ذریعے ایٹمی معاہدے کے سلسلے میں تباہ کن اور غلط اقدامات کو روکیں۔صدر ڈاکٹر حسن روحانی نے کہا کہ ایران تمام شعبوں میں فرانس کے ساتھ تعلقات کو فروغ دینے کے لئے تیار ہے۔فرانس کے صدر نے بھی اس کہا کہ پیرس تہران کے ساتھ اپنے تعلقات کو تمام میدانوں میں فروغ دینے میں پرعزم ہے۔انہوں نے کہا کہ یورپی یونین اور فرانس ایٹمی معاہدے کا بھرپور دفاع کریں گے اور اس پرعمل درآمد کے پابند ہیں۔

متعلقہ عنوان :