وفاقی وزارت داخلہ نے وفاقی نظرثانی بورڈ کے روبرو جماعت الدعو کے امیر حافظ سعید اور ان کے ساتھیوں کی نظربندی میں توسیع کی درخواست واپس لے لی ‘سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں مسٹر جسٹس اعجاز افضل خان کی سربراہی میں ہونے والے وفاقی نظر ثانی بورڈ نے درخواست واپس لینے کی بنا پر نمٹا دی

ہفتہ 14 اکتوبر 2017 23:41

وفاقی وزارت داخلہ نے وفاقی نظرثانی بورڈ کے روبرو جماعت الدعو کے امیر ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 14 اکتوبر2017ء) وفاقی وزارت داخلہ نے وفاقی نظرثانی بورڈ کے روبرو جماعت الدعو کے امیر حافظ سعید اور ان کے ساتھیوں کی نظربندی میں توسیع کی درخواست واپس لے لی ۔سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں مسٹر جسٹس اعجاز افضل خان کی سربراہی میں ہونے والے وفاقی نظر ثانی بورڈ نے درخواست واپس لینے کی بنا پر نمٹا دی ۔

درخواست واپس لئے جانے کی بنا پر حافظ محمدسعید اوران کے دیگر نظر بند ساتھیوں حافظ عبدالرحمن ،قاضی کاشف حسین، عبداللہ عبیداورملک ظفر اقبال کووفاقی نظرثانی بورڈمیں پیش نہیں کیا گیا۔تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت نے جس نظر بندی میں توسیع کی درخواست واپس لی ہے، نظر بندی کا حکم انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت جاری کیا گیا تھاجبکہ بعد میں پنجاب حکومت نے حافظ سعید اور ان کے ساتھیوں کوایم پی او اور نقص امن کے خدشے کے تحت نظر بند کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کیا جس کے خلاف حافظ سعید اور ان کے ساتھیوں نے لاہور ہائی کورٹ سے رجوع کررکھا ہے ۔

(جاری ہے)

حافظ سعید کے وکیل اے کے ڈوگر نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت کی جانب سے انسداددہشت گردی ایکٹ کے تحت نظر ثانی میں توسیع کی درخواست واپس لینے کے باوجودحافظ سعید اور ان کے چار ساتھیوں کی ایم پی او کے تحت نظر بندی کاپنجاب حکومت کا حکم نامہ غیرقانونی ہے ۔