گوادر بندرگارہ کے فعال اور سی پیک منصوبے کی تکمیل سے ملک سمیت پورے خطے میں نئے معاشی انقلاب کا آغاز ہوگا، دوستین خان جمالدینی

ہفتہ 14 اکتوبر 2017 23:23

گوادر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 14 اکتوبر2017ء) گوادر پورٹ اتھارٹی کے چیئرمین دوستین خان جمالدینی نے کہا ہے کہ گوادر بندرگارہ کے فعال ہونے اور سی پیک منصوبے کی تکمیل سے ملک سمیت پورے خطے میں نئے معاشی انقلاب کا آغاز ہوگا۔ گوادر پورٹ اتھارٹی اور چاہ بہار پورٹ کے درمیان سسٹر پورٹ ریلیشن شپ قائم ہے اور اس ریلیشن شپ کی مفاہمتی یادداشت کے مطابق گوادر پورٹ کے چاہ بہار کے ساتھ دوستانہ تعلقات ہیں جسے مزید مستحکم کیا جائے گا۔

یہ بات اظہار انہوں نے اکیسویں پاک ایران جوائنٹ بارڈر کمیشن میں شرکت کے لئے آنے والے 20رکنی ایرانی وفد کے دورہ گوادر پورٹ کے موقع پر بریفنگ دیتے ہوئے بتائی،ایرانی وفد کی سربراہی سیستان بلوچستان کے ڈپٹی گورنر علی اصغر می شکاری کررہے تھے۔

(جاری ہے)

بریفنگ میں چیف سیکرٹری بلوچستان اورنگ زیب حق، صوبائی سیکریٹری داخلہ ڈاکٹر اکبر حریفال، آئی جی پولیس بلوچستان ایوب قریشی، کمشنر مکران ڈویژن بشیراحمد بنگلزئی، ڈپٹی کمشنر گوادر محمد نعیم بازئی سمیت دیگر سول وعسکری حکام نے شرکت کی۔

اس موقع پر چیئرمین گوادر پورٹ اتھارٹی نے کہا کہ گوادر بندرگاہ اور سی پیک منصوبوں پر کام تیزی سے جاری ہے۔ ان منصوبوں کی تکمیل سے پاکستان سمیت پورے خطے میں نئے دور کا آغاز ہوگا۔ چین اور پاکستان کے وسط ایشیائی ریاستوں ایران ودیگر ممالک سے روابط کے فروغ میں گوادر بندرگاہ کا ایک کلیدی کردار ہے جبکہ گوادر میں بین الاقوامی نوعیت کے ہوائی اڈے کی تعمیر بھی شروع کی جارہی ہے جس سے تجارتی سرگرمیوں کو مزید فروغ ملے گا۔

گوادر میں ہوائی اڈے اور تجارتی زونوں کو آپس میں ملانے کے لئے شاہراہوں کی تعمیر پر بھی کام جاری ہے۔ گوادر پورٹ پر ٹرانس شپمنٹ شروع کی جارہی ہے۔ اس منصوبے پر کام رواں سال شروع ہوجائے گا۔ انہوں نے کہا کہ پاک ایران بارڈر پر دونوں ممالک کے سیکیورٹی حکام حالات کو بہتر بنانے کے خواہاں ہیں۔ گوادر اور چاہ بہار کے درمیان ریلوے لائن کی تعمیر کا منصوبہ بھی زیر غور ہے۔ گوادر پورٹ اتھارٹی کے چیئرمین نے بتایا کہ گوادر میں اس سال کے آخر میں انٹرنیشنل نمائش منعقد کی کی جائے گی جس میں دیگر ممالہ کے ساتھ ساتھ ہمسایہ ملک ایران کو بھی مدعو کیا جائے گا۔

متعلقہ عنوان :