پاک ایران بارڈر پر سیکورٹی معاملات کو مزید بہتر بنانے کیلئے دونوں ممالک کے سیکورتی حکام اپنا کردار ادا کریں،درآمد کیلئے بلوچستان اورسیستان بلوچستان میں بارڈر پوائنٹ مارکیٹیں قائم کی جائیں گی،پاک ایران جوائنٹ بارڈر کمیشن کے اجلاس میں فیصلہ

ہفتہ 14 اکتوبر 2017 23:19

گوادر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 اکتوبر2017ء) 21ویں پاک ایران جوائنٹ بارڈر کمیشن کے دوسرے سیشن کا مشترکہ اجلاس گذشتہ روز یہاں منعقد ہوا۔ اجلاس میں پاکستان کی جانب سے چیف سیکریٹری بلوچستان اورنگزیب حق جبکہ ایران کی جانب سے صوبہ سیستان بلوچستان کے ڈپٹی گورنر علی اصغر میرشکاری ودیگر ایرانی حکام نے شرکت کی۔ پاکستانی صوبہ بلوچستان کی جانب سے سیکرٹری داخلہ بلوچستان اکٹر حریفال، آئی جی پولیس بلوستان ایوب قریشی، کمشنر مکران بشیراحمد بنگلزئی، ڈپٹی کمشنر گوادر محمد نعیم بازئی سمیت سول وعسکری اعلیٰ حکام بھی اجلاس میں شریک تھے۔

دوسرے سیشن کے مشترکہ اجلاس میں سرحدی صورتحال، سیکیورٹی معاملات، امیگریشن، بارڈر ٹریڈ، راہداری سسٹم اور تجارت کے حجم کو بڑھانے سے متعلق اموراور ان سے متعلق مشترکہ تجاویز وفیصلے زیر غور آئے۔

(جاری ہے)

اجلاس کو بتایا گیا کہ پاکستان کے صوبہ بلوچستان اور ایران کے صوبہ سیستان بلوچستان کے درمیان پرانے روایتی اور ثقافتی تعلقات ہونے کے ساتھ ساتھ دونوں ممالک کی ثقافت بھی مشترک ہے۔

ان اچھے تعلقات کو کسی بھی صورت بری نظر لگنے نہیں دیں گے۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ دونوں ممالک اچھے تعلقات قائم کرنے پر متفق ہیں اور مستقبل میں اس کے مثبت نتائج برآمد ہوں گے جبکہ پاک ایران بارڈر پر سیکیورٹی معاملات کو مزید بہتر بنانے کے لئے دونوں ممالک کے سیکیورٹی معاملات کو مزید بہتر بنانے کے لئے دونوں ممالک کے سیکورٹی حکام اپنا کردار ادا کریں۔

اس سلسلے میں ایک دوسرے کے ساتھ رابطے میںرہنے سمیت بارڈر چیک پوسٹوں پر دہشت گردی کے حوالے سے سخت اقدامات اٹھائے جائیںگے۔ اجلاس میں پاکستانی وایرانی حکام نے دونوں ممالک کے بارڈر ودیگر امور کے حوالے سے مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط بھی کئے جن پر پاکستانی اور ایرانی حکام نے اتفاق کیا ہے۔ ان مختلف مفاہمتی یادداشتوں پر عملدرآمد کیا جارہا ہے جو کہ دونوں ممالک کے لئے ایک خوش آئند عمل ہے۔

اجلاس میں مشترکہ طور پر ذیلی کمیٹیاں تشکیل دی گئیں جن میں ایرانی وپاکستانی حکام شامل ہیں۔ یہ کمیٹیاں پاک ایران بارڈر سے متعلق معاملات سمیت مختلف امور کی مانیٹرنگ کرکے پاکستان اور ایرانی حکام کو رپورٹ پیش کریں گے۔ اجلاس میں پاکستان اور ایران کے مابین غیرقانونی تارکین وطن کے تدارک، بارڈر سیکیورٹی میں بہتری، دہشت گردی، منشیات وسمگلنگ کے خاتمے اور دونوں ممالک کے درمیان مفاہمتی یادداشتوں پر عملدرآمد کے پختہ عزم کا اعادہ بھی کیا گیا کہ دونوں ممالک اپنی سرزمین دہشت گردی کے لئے ہرگز استعمال کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔

اجلاس میں متفقہ طور پر باہمی رابطوں کو فروغ دینے پر زور دیا گیا جبکہ سمگلنگ کی روک تھام، پٹرول ودیگر اشیاء کی قانونی درآمدات کے لئے اقدامات اٹھائے جائیں گے۔ اس مقصد کے لئے بلوچستان اور سیستان بلوچستان میں بارڈر پوائنٹ مارکیٹیںقائم کی جائیں گی۔

متعلقہ عنوان :