ْحکومت میں شامل ایک جماعت نے قومی پرست کے نام پر قومی خزانے کو جھاڑو سے صاف کردیاہے

،حکمرانوں کی کرپشن لیکس ختم ہونے کا نام نہیں لے رہی ،آئے روز اخبارات میں کرپشن لیکس کی وجہ سے عوام کا جمہوریت پر سے اعتبار اٹھ رہاہے صوبائی وزیر زراعت میر اسد اللہ بلوچ کا شمولیتی تقریب سے خطاب

ہفتہ 14 اکتوبر 2017 21:38

پنجگور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 14 اکتوبر2017ء) بلوچستان نیشنل پارٹی عوامی کے مرکزی سیکرٹری جنرل و سابق صوبائی وزیر زراعت میر اسد اللہ بلوچ نے کہاہے کہ حکومت میں شامل ایک جماعت نے قومی پرست کے نام پر قومی خزانے کو جھاڑو سے صاف کردیاہے ،حکمرانوں کی کرپشن لیکس ختم ہونے کا نام نہیں لے رہی آئے روز اخبارات میں کرپشن لیکس کی وجہ سے عوام کا جمہوریت پر سے اعتبار اٹھ رہاہے ۔

ہفتہ کو ان خیالات کااظہار انہوں نے اپنی رہائش گاہ پر نیشنل پارٹی یونین کونسل کارپٹ سے واجہ اختر ،واجہ اشرف ،عبدالعزیز،واجہ یاسرعلی ،محمد کریم ،واجہ اسد اللہ ،طارق علی ،واجہ محمد انور نے 60افراد کے ہمراہی میں مستعفی ہوکر بی این پی (عوامی )میں شمولیت کے موقع پر منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔

(جاری ہے)

بلوچستان نیشنل پارٹی عوامی کے مرکزی سیکرٹری جنرل و سابق صوبائی وزیر زراعت میر اسد اللہ بلوچ نے کہاکہ نیشنل پارٹی نے قوم پرستی کے نام پر قومی خزانے کو جھاڑو سے صاف کردیا ،حکمرانوں کی کرپشن لیکس کا پیمانہ لبریز ہونے کا نام نہیں لیتا ہر صبح کے اخبار میں نئی لیکس کے چرچے ہیں نہ جانے کتنے چرچے اسکرین کے پیچھے ہیں ،قوم کو ہوش میں آنا چائیے کہ انکی اقتدار کی حصول اور 2013کے سودے بازی کی اصل محرکات کیا تھے،ایک ڈیل کے تحت بلوچستان کے کروڑوں عوام پر مسلط ہونے والوں نے قوم کا بیڑا غرق کردیا ہے ،قوم ملک و وطن دوست ملکی ترقی اور انکی سالمیت قوم کی احساس محرومی کو ختم کرنے کیلئے پالیسی بنائے جاتے ہیں،انکی پالیسی عوامی خزانے کو لوٹنا ہے ،گزشتہ چار سالوں میں میگا پروجیکٹ کے بجائے میگا کرپشن کرتے رہے ،غریب والدین نے اپنے پیٹ کا نیوالہ کاٹ کر اپنے بچوں کو تعلیم دی اس غرض کہ انہیں میرٹ پر ملازمت ملے گی اور وہ اپنے بوڑھے والدین کو مشکل وقت میں سہارا دین گے لیکن ان کی امیدوں پہ پانی پھیر کر ملازمتوں کو سرے بازار میں فروخت کئے،ایک ٹھیکداری نظام کے تحت ہر ورکر کو خوش کرنے کی خاطرپچاس پچاس پوسٹیں دی گئیں کہ وہ فروخت کریں،غریب مظلوم قوم کے بے روزگار جوان بار بار کاغذ جمع کرتے کرتے انہی کی کردار وں سے مایوس ہوچکے ہیں ایک نہ روکنے والی بے روزگار ی نے پورے سماج کو انتہائی احساس کمتری کا شکار بنادیا ہے گزشتہ چار سالوں کے دوران پنجگور میں دس ہزار نوجوان نیشنل پارٹی کی غلط نامناسب سیاست کی وجہ سے اوریج ہوکر بے روزگار ہوچکے ہیں ان تمام بے روزگار جوانوں کی بیوی بچے بوڑھے والدیں اپنی امید بھی کھو چکے ہیں ،اور دس ہزار گھرانہ کے ہزار وں بچوں کی مستقبل تباہ ہوچکی بلوچستان کو بے روزگاری کے حوالے سے ایک تشویش ناک حالات کا سامنا ہے جن کے ذمہ دار نیشنل پارٹی اور لیکس ٹولہ ہے ،عوام کو اب گھروں سے نکلنا ہے بلوچستان کی پائی پائی کا حساب اور اپنی بے روزگاری کا حساب لینا ہے 2018کا الیکشن یزید کے خلاف اعلان جنگ ہے قوم اپنی بہتر مستقبل کو روشن کرنے کیلئے بی این پی عوامی کے ہاتھوں کو مظبوط کرئے۔

متعلقہ عنوان :