بلوچستان کے دیگر اضلاع کی خاران میں تعلیم یافتہ بے روزگار نوجوانوں کی تعداد میں روز بروز اضافہ تشویشناک ہے ،بے روزگاری پر قابو پانے کیلئے صوبائی حکومت کی طرف سے کوئی جامعہ پالیسی نہیں ہے

رہنماء نیشنل پارٹی وسابق سینیٹر ثناء بلوچ کا خاران کے تعلیم یافتہ بے روزگار نوجوانوں کیلئے منعقدہ اجلاس سے خطاب

ہفتہ 14 اکتوبر 2017 21:38

خاران (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 14 اکتوبر2017ء) بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنماء وسابق سینیٹر ثناء بلوچ نے کہاہے کہ بلوچستان کے دیگر اضلاع کی خاران میں تعلیم یافتہ بے روزگار نوجوانوں کی تعداد میں روز بروز اضافہ تشویشناک امر ہے ،بے روزگاری پر قابو پانے کیلئے صوبائی حکومت کی طرف سے جامعہ پالیسی نہیں ہے ۔خاران میں تعلیم یافتہ نوجوانوں کو ٹیسٹ وانٹرویو کے دوران گھنٹوں انتظار کروا کر انہیں میلوں دوڑنے پر مجبور کرکے تعیناتی کے د وران میرٹ کوپامال کرنا عروج پر ہے ،اب خاران کے نوجوانوں کے ساتھ مزید زیادتی برداشت نہیں کرینگے ۔

وہ ہفتہ کو خاران کے تعلیم یافتہ بے روزگار نوجوانوں کے ساتھ منعقدہ اجلاس سے خطاب کر رہے تھے۔

(جاری ہے)

، ثناء بلوچ نے کہاکہ تعلیم یافتہ نوجوانوں کی ذمہ داریاں معاشرے میں صرف ملازم کا حصول نہیں بلکہ سماجی ،سیاسی بے انصافیوں کے خاتمے میں ان کو کلیدی کردارادا کرناہوگا ،انہوں نے کہاکہ تقریباًً سالانہ خاران میں ڈیڑھ ارب روپے کے ترقیاتی وغیر ترقیاتی مد میں استعمال ہوتے ہیں لیکن پالیسی سازی اور منصوبوں کی نشاندہی میں خاران کے تعلیم یافتہ نوجوان اور عوام کو شامل نہیں کیا جاتا جس کے باعث ہر طرف سمیٹ کے سڑکیں اور دیواریں نظر آتے ہیں مگر تعلیم اور روز گار کے ذرائع ناپید ہے لہٰذاء خاران کے تعلیم یافتہ بے روزگار نوجوان مستقبل میں اہم کلیدی کردارادا کرنے کیلئے آگے بڑھیں۔

متعلقہ عنوان :