ملک کی معیشت دل کا دورہ پڑنے کے بعد آئی سی یو میں جاچکی ہے،پیپلزپارٹی

فوری طور پر معاشی ایمرجنس نافذ کی جائے، عسکری ادارے کا ملکی معیشت پر تبصرہ غیرمناسب نہیں،سلیم مانڈوی والا اور ڈاکٹرعاصم کی پریس کانفرنس

ہفتہ 14 اکتوبر 2017 19:51

ملک کی معیشت دل کا دورہ پڑنے کے بعد آئی سی یو میں جاچکی ہے،پیپلزپارٹی
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 اکتوبر2017ء) پیپلز پارٹی کے سینیٹر سلیم مانڈوی والا اور کراچی ڈویژن کے صدر ڈاکٹر عاصم حسین نے مسلم لیگ ن کی 4 سالہ کارکردگی کا جائزہ پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک کی معیشت دل کا دورہ پڑنے کے بعد آئی سی یو میں جاچکی ہے۔ملک میں فوری طور پر معاشی ایمرجنس نافذ کی جائے، عسکری ادارے کا ملکی معیشت پر تبصرہ غیرمناسب نہیں ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی کے مقامی ہوٹل میں نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ سینیٹر سلیم مانڈوی والا نے کہا کہ عسکری ادارے نے پہلی مرتبہ معیشت پر بات کی جو درست ہے، ان کی تشویشس غلط نہیں ہے، ورلڈ بینک پہلے ہی کہ چکا ہے کہ پاکستانی معیشت کے اعداد و شمار کمزور ہیں، 4 ماہ میں دیوالیہ بھی ہوسکتا ہے، تاریخ میں پہلی مرتبہ ایسا ہوا کہ ورلڈ بینک نے پاکستانی وفد کو ملاقات سے منع کردیا اور یہ بدعوانی کے مقدمات کا سامنا کرنے والے اسحاق ڈار کی وجہ سے ہوا جو کرپشن کی وجہ سے اپنی قدر کھوبیٹھے ہیں۔

(جاری ہے)

سینیٹر سلیم مانڈوی والا نے سوال کیا کہ آخر وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال ورلڈ بینک اور آئی ایم ایف سے کیوں ملے۔ حالات خرابی کی طرف جارہے ہیں جو سنبھل نہیں سکیں گے لہذا اسحاق ڈار کو ہٹاکر نیا وزیر خزانہ لگایا جائے اور ملک میں معاشی ایمرجنسی نافذ کی جائے ورنہ پھر آئی ایم ایف کے پاس جانا پڑے گا۔ مسلم لیگ کے 4 سالہ دور میں برآمدات میں کمی اور درآمدات میں نمایاں اضافہ ہوا، جاری حسابات کا خسارہ تشویشناک صورتحال کی عکاسی کررہا ہے، موجودہ حکومت نے کوئی وعدہ بھی پورا نہیں کیا حتی کہ ملک کے لیے سود مند پیپلز پارٹی کے سارے منصوبوں کو بھی ختم کردیا گیا۔

انہوں نے ن لیگ کو مشورہ دیا کہ چاہیں تو احسن اقبال کو وفاقی وزیر خزانہ لگادیا جائے تاکہ کوئی تو معیشت کو دیکھے، اسحاق ڈار تو اب الزامات کا دفاع کرنے میں مصروف رہیں گے، ملکی معیشت خطرناک اور مشکل صورتحال سے دوچار ہے، جاری حسابات کا خسارے کو قابو کرنا اس حکومت کے بس کی بات نہیں، غیرضروری درآمدات کو روکا جانا ضروری ہے، حکومت کو غیر ضروری اخراجات بھی کم کرنا ہونگے، وزارت خزانہ کہہ چکی ہے کہ معیشت آئی سی یو میں ہے، ٹیکسٹائل سیکٹر زبوں حالی کا شکار ہے، زرمبادلہ ذخائر 13 ارب ڈالر سے بھی کم ہوچکے ہیں، تجارتی خسارے 27 ارب ڈالر تک پہنچ چکا ہے، آنے والے دنوں میں غیر ملکی قرضہ اتارنے کے لیے رقم نہیں ہوگی کیونکہ مسلم لیگ تاریخ میں سب سے زیادہ قرض لے چکی ہے۔

پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پیپلز پارٹی کراچی ڈویژن کے صدر ڈاکٹر عاصم حسین نے کہا کہ مسلم لیگ کی 4 سالہ معاشی کارکردگی مایوس کن ہے، معیشت کو دل کا دورہ پڑچکا ہے، اداروں کا بولنا ان کا حق ہے، موجودہ حکمران تو ملک سے باہر فیکٹریاں چلانے کے لیے ماضی کی طرح اب بھی بھاگ جائیں گے اور مسائل کو ہمیں بھگتنا ہوگا، ملک کے اثاثے گروی رکھواکر قرضے حاصل کیے گئے ہیں، حکومت نے نجی سود خوروں سے پیسے لیے ہوئے ہیں، حکومت خود چاہتی ہے کہ کوئی باہر نکال دے، تاکہ وہ سوال جواب اور حساب کتاب سے بچ جائے۔

انہوں نے کہا کہ سرکلر ڈیٹ کا مسئلہ آج پھر کھڑا ہوچکا ہے، ادارے بند یا نقصان میں جاچکے ہیں۔ پاکستان کو کینیڈا اور ایشین ٹائیگر بنانے کے دعوے جھوٹے ثابت ہوگئے۔ ڈاکٹر عاصم حسین نے کہا کہ سارے منصوبے تو پنجاب میں شروع کیے گئے ہیں، ملک کو چلانے والے شہر کراچی کو اس کا حق ملنا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ 5 سال پہلے بنگلہ دیش اور ویتنام کی برآمدات پاکستان کے برابر تھیں مگر وہ دونوں ملک کئی گنا آگے نکل چکے ہیں۔

متعلقہ عنوان :