سی آئی اے نے کامیاب کاروائی کرکے 15لاکھ تاوان کیلئے اغواء کئے گئے 8سالہ بچے کو بازیاب کروا لیا

مولانا علی محمد ابوتراب کے اغواء کے کیس میں پیش رفت نہیں ہوئی ، معاملے پر جے آئی ٹی بنانے کی تجویز دی ہے، دہشتگردی کے 95فیصد واقعات میں ملوث عناصر کا پتا لگا کر کارروائی کی گئی،سیف سٹی منصوبہ حتمی منظوری کیلئے حکومت کے پا س ہے ،کوئٹہ شہر میں امن و امان کا قیام ہر صورت یقینی بنائیں گے،ڈپٹی انسپکٹر جنرل پولیس کوئٹہ عبدالرزاق چیمہ کی پریس کانفرنس

ہفتہ 14 اکتوبر 2017 18:26

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 اکتوبر2017ء) ڈپٹی انسپکٹر جنرل پولیس کوئٹہ عبدالرزاق چیمہ نے کہا ہے کہ سی آئی اے نے کامیاب کاروائی کرتے ہوئے 15لاکھ تاوان کے لئے اغواء کئے گئے 8سالہ بچے ضیا ء اللہ کو بازیاب کروا کر دو اغواء کاروں گوفتار کر لیا ہی,سانحہ 8اگست میں ملوث 7ملزمان ہلاک اور 2گرفتار کر لئے ہیں مولانا علی محمد ابوتراب کے اغواء کے کیس میں پیش رفت نہیں ہوئی اس معاملے پر جے آئی ٹی بنانے کی تجویز دی ہے دہشتگردی کے 95فیصد واقعات میں ملوث عناصر کا پتا لگا کر کاروائی کی گئی۔

یہ بات انہوں نے ہفتہ کو ڈی آئی جی پولیس آفس کوئٹہ میں ہنگامی پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی اس موقع پر ایس ایس پی انوسٹی گیشن کوئٹہ جواد طارق ،ایس ایس پی آپریشنز نصیب اللہ خان ،سی آئی اے حکام اور بازیاب بچہ اور اسکا والد بھی انکے ہمراہ تھے،ڈی آئی جی پولیس کوئٹہ عبدالرزاق چیمہ نے کہا کہ 8 اکتوبر کو ارباب کرم خان روڈ سے نامعلوم اغواء کاروں نے آٹھ سالہ ضیاء اللہ کو اغواء کرلیا تھا اور بچے کے والدین سے 15لاکھ تاوان طلب کیا جس کے بعد جمعہ اور ہفتے کی درمیانی شب سی آئی اے کوئٹہ نے ایس پی سی آئی اے شوکت علی کی نگرانی سریاب روڈ کے علاقے فیض آباد میں کاروائی کرتے ہوئے مغوی کو بازیاب کروا کر دو اغواء کاروں عزیز احمد اور محمد ہاشم کو گرفتار کر لیا اور انکے قبضے سے دو ٹی ٹی پستول بمعہ گولیاں ،گاڑی جس میں بچے کو اغواء کیا گیا اور وہ موٹر سائیکل بھی.برآمد کی جس پر ملزمان تاوان کے لئے خط بھیجتے تھے اس کے علاوہ ملزمان سے خطوط، افغانی اور پاکستانی موبائل سمز بھی برآمد ہوئیں انہوں نے کہا کہ ملزمان نے گزشتہ دو سالوں میں 6سے زائد اغواء کی وارداتوں کا بھی انکشاف کیا ہے کامیاب کاروائی میں حصہ لینے والے پولیس افسران اور اہلکاروں کو انعام اور تعریفی اسناد سے نوازا جائے گا ایک سوال کے جواب میں ڈی آئی جی عبدالرزاق چیمہ نے کہاکہ مولانا علی محمد ابوتراب کے اغواء کا معاملہ بلائند کیس ہے جس میں پیش رفت نہیں ہوئی ہے تاہم ہم نے معاملے پر حکومت سے جے آئی ٹی بنانے کی تجویز دی ہے تاکہ معاملے پر پیش رفت ہو سکے انہوں نے کہا کہ سانحہ آٹھ اگست میں ملوث ایک اور ملزم کو سی ٹی ڈی نے گرفتار اور دوسرے کو ہلاک کردیا ہے اب تک واقع میں ملوث سات دہشتگرد ہلاک اور 2گرفتار ہیں جن سے تفتیش کی روشنی میں مزید کاروائیاں بھی جاری ہیں انہوں نے کہا کہ پولیس کا دہشتگردی کے واقعات میں ڈیٹیکشن ریٹ 95فیصد ہے اگرچہ کچھ وقت لگتا ہے مگر ہم نے تمام واقعات میں ملوث عناصر کو کیفر کردار تک پہنچایا ہے شہر میں ٹارگٹ کلنگ کے واقعات سے متعلق سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ حالیہ دنوں میں دہشتگردی کی نئی لہر کا سامنا ہے مگر یہ واقعات پورے خطے میں رونما ہورہے ہیں مگر ہماری ذمہ داری کوئٹہ کی حفاظت ہے جس میں کوئی کسر اٹھا نہیں رکھیں گے ہم نے شہر میں دہشتگردوں کے کئی سہولت کار پکڑے ہیں جس سے امن و امان کی صورتحال میں بہتری آئی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ سیف سٹی منصوبہ حتمی منظوری کے لئے حکومت کے پاس ہے جوں ہی اس پر حکومت فیصلہ کرے گی منصوبہ پر کام شروع ہو جائے گا انہوں نے مزید کہا کہ گزشتہ روز فقیر محمد روڈ پر پیش آنے واقع میں پولیس نے مشکوک جان کر ایک شخص کورکنے کا کہا تو اس نے اچانک فائرنگ کردی جس سے پولیس اہلکار شہید و زخمی ہوئے ہم مشکوک دکھنے والے شخص پر گولی نہیں چلا سکتے پولیس قوانیں کے مطابق مذکورہ اہلکاروں نے بھی کام کیا واقع میں ملوث ملزم تک پہنچ جائیں گے ۔