اُتلہ ڈیم سے پینے کے صاف پانی ،بادا اور کنڈل ڈیم کی تعمیر سے گدون کے تمام علاقے کی زرعی اراضی کو سیراب کرنے کیلئے پانی فراہم ہوسکے گا، اسد قیصر

میرٹ اور انصاف کی بنیاد پر محکمہ تعلیم سمیت تمام سرکاری محکموں میں کلاس فور کے ملازمین کی تعیناتی بھی این ٹی ایس ٹیسٹ کے ذریعے کی جائیگی ، سپیکر خیبرپختونخوا

ہفتہ 14 اکتوبر 2017 17:57

اُتلہ ڈیم سے پینے کے صاف پانی ،بادا اور کنڈل ڈیم کی تعمیر سے گدون کے ..
صوابی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 اکتوبر2017ء) سپیکر خیبر پختونخوااسمبلی اسد قیصر نے کہا کہ1546 ملین روپے کی خطیر لاگت سے تعمیر ہونے والے اُتلہ ڈیم سے پینے کے صاف پانی اور بادا اور کنڈل ڈیم کی تعمیر سے گدون کے تمام علاقے کی زرعی اراضی کو سیراب کرنے کے لئے پانی فراہم ہوسکے گا۔ان خیالات کااظہارانہوںنے ضلع صوابی میں سمال ڈیمز کی تعمیر کے حوالے سے ایک اعلیٰ سطح اجلاس اوربعدازاں موضع مرغز میں گورنمنٹ سیینٹینیل ماڈل ہائی سکول کی نو تعمیر شدہ عمارت کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

سمال ڈیمز اور پبلک ہیلتھ کے متعلقہ حکام نے جلاس کے شرکاء کوضلع صوابی میں سمال دیمز کی تعمیر کے حوالے سے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ اُتلہ ڈیم کا پی سی ون تیار کر لیاگیاہے جسے حتمی منظوری کے لئے پراونشل ڈیپارٹمنتل ورکنگ پارٹی کو ارسال کیا جائے گا۔

(جاری ہے)

حکام نے بتایا کہ ڈیم کی تعمیر پر1546 ملین روپے کی لاگت آئے گی اور اسے دو سال کے قلیل عرصے میں مکمل کیا جائے گا۔

حکام نے مزید بتایا کہ ڈیم کی تعمیر سے گدون کی تمام یونین کونسلوں سمیت دیگر متصل علاقوں کو بھی پینے کا صاف پانی فراہم ہوسکے گا۔حکام نے اجلاس کو آگاہ کیا کہ علاقے کو پینے کے صاف پانی کی فراہمی کے لئے ڈیم سے حاصل ہونے والے پانی کو جمع کرنے کے لئے مختلس مقامات پر 30 واٹر ٹینکس بھی تعمیر کئے جائیں گے۔اس موقع پر ڈی جی سمال ڈیمز نے اجلاس کو کنڈل اور بادا ڈیمز کی فزیبلٹی اور ڈیمز کی تعمیر کے حوالے سے علاقے کے عوام کے تحفظات سے بھی آگاہ کیا۔

سپیکر خیبرپختونخوا اسمبلی اسد قیصر نے اعلان کیا ہے کہ صوبہ خیبرپختونخوا میں پی ٹی آئی کے وژن کے مطابق میرٹ اور انصاف کی بنیاد پر محکمہ تعلیم سمیت تمام سرکاری محکموں میں کلاس فور بھی این ٹی ایس ٹیسٹ کے ذریعے کئے جائیں گے جبکہ ماہ نومبر تک صوبے میں نہ صرف 40ہزار اساتذہ مستقل کیے جائیں گے بلکہ تمام کیڈر کے اساتذہ کونومبر کے مہینے تک ٹائم سکیل دینے کے لئے اسمبلی میں بل پیش کر دیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ 6کروڑ 54 لاکھ روپے کی لاگت سے اس سکول میں 10کلاس رومز،2 عدد آئی ٹی لیب،ایڈمن بلاک کے علاوہ بجلی ،واٹر سپلائی،بائونڈری وال اور مکمل تزئین و آرائش کی گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ ضلع صوابی کا واحد ماڈل سکول ہے جس میں طلباء کو تمام جدید تعلیمی سہولیات میسر ہوں گے،انہوں نے کہا کہ صوبے میں تعلیم اور صحت ہماری اولین ترجیح ہے اس لئے صوبہ بھر میں یونیورسٹیوں ،کالجز اور سکولوں کا جال بچھانے کے علاوہ ہسپتالوں کا قیام عمل میں لایا گیا ،انہوں نے کہا کہ ہر یونین کونسل میں ہائیر و پرائمری سکول قائم کئے گئے ، آئی ایم یو سے اساتذہ کی حاضری کو یقینی بنایا گیا اسی طرح سزا و جزا کا عمل شروع کیا ،انہوں نے کہا کہ اعلیٰ کرکاردگی کا مظاہرہ کرنے والے اساتذہ کو نقد انعامات سے نوازا گیا ،ہر سکول کو پی ٹی سی کے تحت تین لاکھ روپے مل رہے ہیں ،اس میں کمیونٹی کے لوگوں کو بھی شامل کیا گیا ہے ،انہوں نے کہا کہ بچیوں کے لئے پانچ سو روپے وظیفہ مقرر کیا ہے ،ناظرہ اور ترجمہ کے ساتھ قرآن کو نصاب کا لازمی حصہ قرار دیا گیا ہے ، انہوں نے کہا کہ صوبے کے تمام سرکاری سکولوں میں سینکڑوں کی تعداد میں آئی ٹی لیب تعمیر کرنے کے علاوہ پانچ سو آئی ٹی اساتذہ بھرتی کئے ، انہوں نے کہا کہ تعلیم عام کرنے سے معاشرے میں بیداری پیدا ہوگا ،ہم طویل مدتی منصوبے لے کر اقتدار میں آئے ہیں ،جس سے شرح خواندگی میں نہ صرف اضافہ ہوگا بلکہ روزگارکے مواقع فراہم ہوں گے ،انہوں نے کہا کہ ہم عوام کے مفاد میں یہ سب کچھ آئندہ الیکشن کے لئے نہیں کررہے بلکہ آئندہ نسلوں کے روشن مستقبل کے لئے کررہے ہیں ،ماضی میں حکمران غیروں سے بھیگ مانگ رہے تھے جبکہ ہم اپنے وسائل پر اکتفا کررہے ہے ،انہوں نے کہا کہ سی پیک منصوبے سے بیس لاکھ افراد کو روزگار میسر ہونگے ،اس منصوبے سے ہمارے ملک میں ترقی و خوشحالی آئے گی ،مخالفین عوامی مفاد کے منصوبوں پر تنقید کے بجائے ہمارا ساتھ دیں ۔