پیشی سے واپسی پر ڈسٹرکٹ جیل فیصل آباد میں قیدیوں کو برہنہ کر کے تلاشی انسانیت سوز سلو ک کرنے کا انکشاف

بیٹے کا میڈیکل کروایا جا ئے ‘قاتل قیدی کے باپ کا چیف جسٹس سپریم کورٹ کو خط

ہفتہ 14 اکتوبر 2017 16:23

پیشی سے واپسی پر ڈسٹرکٹ جیل فیصل آباد میں قیدیوں کو برہنہ کر کے تلاشی ..
فیصل آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 14 اکتوبر2017ء) پیشی سے واپسی پر ڈسٹرکٹ جیل فیصل آباد میں قیدیوںکو برہنہ کر کے تلاشی انسانیت سوز سلو ک کیے جا نے کا انکشاف قاتل قیدی کے باپ کا چیف جسٹس سپریم کورٹ کو خط پیشی سے واپسی پر برہنہ کرکے تلاشی لی جا تی تشدد کیا جا تا بیٹے کا میڈیکل کروایا جا ئے خط کا متن تفصیل کے مطا بق فیصل آباد کے رہا ئشی بشیر احمد نے چیف جسٹس سپریم کورٹ کو لکھے گئے خط میں موقف اختیار کیا کہ اس کا بیٹا عثمان جو قتل میس میں ڈسٹر کٹ جیل فیصل آباد میں بند ہے 12اکتوبر کو عدا لت سے پیشی کے بعد جب واپس جیل پہنچا تو اسکی برہنہ کر کے تلاشی لی گئی اور انسا نیت سوز سلوک کیا گیا برہنہ کرنے کی وجہ پوچھنے پر انتہا ئی گندی گا لیاں دی گئی قیدی کے باپ نے چیف جسٹس سپریم کورٹ سے اپیل کی کہ اسکا بیٹا جیل کے ہسپتال میں زیر علاج رہا ہے اسکا فوری میڈ یکل کروایا جا ئے تا کہ اصل وجوہات سا منے آسکیں چیف جسٹس سپریم کورٹ آف پاکستان نے انکوائری کے لیے خط ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج فیصل آباد کو بھجوا دیا ۔