ڈپٹی کمشنر کی سرکاری سکولوں کی خطرناک و بوسیدہ عمارتوںکی تعمیر و مرمت کی ہدایت

جمعہ 13 اکتوبر 2017 23:41

فیصل آباد۔13 اکتوبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 13 اکتوبر2017ء)ڈپٹی کمشنر سلمان غنی نے سرکاری سکولوں کی خطرناک و بوسیدہ عمارتوں/ حصوں کی تعمیر و مرمت کے کام میں تیزی لانے کی ہدایت کی ہے اور کہا ہے کہ دستیاب فنڈز کو شفاف انداز میں بروئے کار لاتے ہوئے عدم دستیاب سہولتوں کی فراہمی کی سکیموں کو بھی جلد پایہ تکمیل تک پہنچایاجائے۔

انہوں نے یہ ہدایت ایک اجلاس کے دوران جاری کی جس میں محکمہ تعلیم میں ترقیاتی سکیموں پر تعمیراتی پیشرفت سمیت مانیٹرنگ رپورٹس کا جائزہ لیا گیا۔ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر (جنرل) خالد مسعود فروکہ‘اسسٹنٹ کمشنرزاحمر سہیل کیفی‘میر محمد نواز بھروانہ‘شہریارعارف‘عفیفہ شجاع‘ڈی ایم او مصور خاں نیازی‘ڈپٹی ڈائریکٹر ڈویلپمنٹ محمد سعید‘ایکسیئن بلڈنگز منیر احمد‘بجٹ اینڈ آکائونٹ آفیسر رانا تنویر‘ڈی اوز ایجوکیشن خالد اختر،رضیہ تبسم،ایس ڈی او بلڈنگز سارہ قمراوردیگر افسران موجود تھے۔

(جاری ہے)

ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ کہ سکولوں میںتعلیمی سہولیات کی فراہمی کے منصوبے ترجیحی بنیادوں پر مکمل کرانے کے لئے متعلقہ ٹھکیداروں کو متحرک کریںجبکہ بلڈنگز ومحکمہ تعلیم کے افسران موقع پر موجود رہ کر ترقیاتی کاموں کی کڑی نگرانی کریں اور اعلیٰ تعمیراتی معیار کو ہر صورت ملحوظ خاطر رکھا جائے۔انہوں نے کہا کہ سکولوں میں کمپیوٹر لیبز کو مکمل فنکشنل بنائیں اس ضمن میں دوران چیکنگ کوئی خرابی سامنے نہیں آنی چاہیے۔

انہوں نے مانیٹرنگ کے نظام میں مزید بہتری لانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ محکمہ تعلیم کے افسران وزٹس کا شیڈول ترتیب دیکر باقاعدگی سے عملدرآمد کو یقینی بنائیں۔انہوں نے کہا محکمانہ فرائض تندہی سے انجام دیتے ہوئے تعلیمی گراف بلند کرنے کے لئے متحرک انداز میں محنت ‘ہمت اور جذبے کی ضرورت ہے ۔ ڈپٹی کمشنر نے ڈی ایم او سے کہا کہ وہ تعلیمی اداروں کے دوروں کے دوران تدریسی وانتظامی امور کی حقائق پر مبنی رپورٹس سے آگاہ کریں۔

انہوں نے بعض سکولوں میں دستیاب نان سیلری بجٹ کو تعلیمی سہولیات کی فراہمی کے لئے بروئے کار نہ لانے پر گہری تشویش کا اظہار کیا اور ہدایت کی کہ نان سیلری بجٹ سے اخراجات اور بقیہ فنڈز کی مکمل تفصیلات سے آگاہ کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ وہ خود بھی تعلیمی اداورں میں ترقیاتی عمل اور تدریسی امور کا جائزہ لینے کے لئے اچانک دورے کریں گے اور اگر کسی جگہ انتظامی کمزوری سامنے آئی تو سخت محکمانہ کارروائی سے گریز نہیں کیا جائے گا۔اجلاس کے دوران ڈی ایم او نے سکولوں کی مانیٹرنگ رپورٹس سے بھی آگاہ کیا۔