مسلم لیگ(ن) عدالتوں کا احترام کرتی ہے، سپریم کورٹ ، جے آئی ٹی یا پھر احتساب عدالت میں پیشی ہو،

ہماری قیادت نے ہر موقع پر عدالتوں کا احترام کیا اور فیصلوں پر عمل بھی کیا،ہم نے کبھی عدالتوں پر تنقید نہیںکی البتہ فیصلوں پر تحفظات کا اظہار ہر شہری کا قانونی اور آئینی حق ہوتا ہے،احتساب عدالت کے احاطہ کے اندر نہ کوئی ہنگامہ آرائی ہوئی اور نہ کسی طرح کی کوئی بدانتظامی ہوئی وزیر مملکت ڈاکٹر طارق فضل چوہدری کا پریس کانفرنس سے خطاب

جمعہ 13 اکتوبر 2017 22:43

مسلم لیگ(ن) عدالتوں کا احترام کرتی ہے، سپریم کورٹ ، جے آئی ٹی یا پھر ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 13 اکتوبر2017ء) وزیر مملکت کیڈ ڈاکٹر طارق فضل چوہدری نے احتساب عدالت سے دور پیش آنے والے واقعہ کو بعض ذرائع ابلاغ اور سیاسی رہنمائوں کی جانب سے خدانخواستہ عدالت پر حملہ قرار دینے کے الزامات کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان مسلم لیگ(ن) عدالتون کا احترام کرتی ہے، سپریم کورٹ میں پیشی ہو یا جے آئی ٹی اور احتسابعدالت میں پیشی ہماری قیادت نے نہ صرف ہر قدم پر عدالتوں کا احترام کیابلکہ فیصلون پر عمل بھی کیا،ہم نیکبھی عدالتوں پر تنقید نہیںکی تاہم فیصلوں پر تحفظات کا اظہار کیا جو ہر شہری کا بنیادی قانونی اور آئینی حق ہوتا ہے،احاطہ عدالت کے اندر نہ کوئی ہنگامہ آرائی ہوئی، کسی طرح کی کوئی بدانتظامی نہیں ہوئی تاہم ۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انھوں نے جمعہ کو یہاں ایک ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔انھوں نے کہا کہ جوڈیشل کمپلیکس میں بہت سی عدالتیں ہیں اور آج پیش آنے والا واقعہ عدالت سے بہت دور پیش آیاوہاں سیکورٹی کے فرائض دینے والی دو الگ الگ ڈویژن ہیں، خاصی تعداد میں لوگوں نے اس علاقے سے گذرنے کی کوشش کی، مجھے بھی روکا گیا دھکم پیل ہوئی کچھ وکلاء زخمی ہوئیجو طبی امداد کے بعد واپس چلے گئے ہیں ۔

انھوں نے کہا کہ میڈیا پر ہماری جماعت کے خلاف جھوٹا پروپیگنڈا کیا جا رہا ہے،اور ہر واقعہ پر سیاست کرنا شروع کر دی جاتی ہے ، جھوٹ اتنا بولاجاتا ہے کہ سچ کا گمان ہونے لگے ۔ انھوں نے کہا کہ عمران خان اور پیپلز پارٹی کی طرف سے یہ کہا گیا کہ ہم نے عدالت پر حملہ کر دیا ہے ،پی ٹی اؔائی نے ہمیشہ الزامات اور گالم گلوچ کی سیاست کو فروغ دیا ہے اس کا یہ مطلب نہیں ہے کہ آپ جھوٹ بولیں گے اور ہم تصحیح نہیں کریں گے۔

وزیر مملکت نے کہا کہ احاطہ عدالت کے اندر نہ کوئی ہنگامہ آرائی ہوئی اور کسی طرح کی کوئی بدانتظامی نہیں ہوئی بلکہ ہم نے احتساب عدالت کے جج کو بتایا کہ ہمارے ساتھ دھکم پیل ہوئی ہے ۔ احتساب عدالت کے جج نے باقاعدہ انکوائری میں کہا کہ عدالتی کارروائی میں تعطل پیدا ہوا یہ بالکل جھوٹ ہے،کارروائی معمول کے مطابق ہوئی ہے۔ یہ ہماری کوئی پہلی پیشی نہیں تھی۔

یہ پروپیگنڈا کرنا کہ ہم عدالتی کارروائی پر اثر انداز ہونے کی کوشش کر رہے ہیں، اس سے بڑا کوئی پروپیگنڈا نہیں ہوگا۔ کل اسی احتساب عدالت میں صبح7 بجکر 50 منٹ پر وہاں گئے اور چار بجے واپس آئے۔ سات گھنٹے عدالت میں موجود رہے ہم عدالتوں کا احترام کرتے ہیں اور کرتے رہیں گے۔انھوں نے کہا کہ مریم نواز شریف اور کیپٹن صفدر خود عدالت پیش ہوئے اور کوئی عدالتی کارروائی میں خلل نہیں آیا۔

انھوں نے کہا کہ وزیر داخلہ نے واقعہ کا سخت نوٹس لیا ہیاور تحقیقات کی جا رہی ہیں۔انھوں نے کہا کہ جو الزام لگا رہے ہیں وہ خودعدالت کے بھگوڑے ہیں، الیکشن کمیشن نے توہین عدالت کے مقدمہ میں انھیںباقاعدہ گرفتار کر کے عدالت میں پیش کرنے کا حکم دے رکھا ہے۔میں بہرحال یہ کہوں گا کہ ہمارے خلاف سیاسی مخالفین کے الزامات بے بنیاد اور پروپیگنڈہ ہیں۔

انھوں نے کہا کہ ہماری عدالتوں سے کوئی محاذ آرائی نہیں جہاں تک فیصلوں کی بات ہے اس پر تحفظات ہو سکتے ہین لیکن اسکے باوجود عملدرآمد کیا۔وزیر مملکت نے کہا کہآئین و قانون کی پاسداری مسلم لیگ (ن) کا طرہ ء امتیاز ہے، سپریم کورٹ کے دو بینچ ہیں دونوں میں مقدمہ کے ٹرائل ہوئے اور میڈیا سمیت سب گواہ ہیںکوئی بدنظمی نہیں ہوئی۔انھوں نے کہا کہ جن ریفرنسز مین ہم پیش ہو رہے ہیںریفرنس بھجوانے کے طریقہ کار پر اعتراض ہونے کے باوجود پیش ہو رہے ہیں،تھفظات کا اطہار کرنا بھی جائز ہے کیونکہ طریقہ کا ر یہ ہے کہ جو ریفرنسزبھی کسی کے خلاف آتا ہے تو سب سے پہلے چیئرمین نیب اس کی انکوائری کا آرڈر کرتا ہے اور اس کے بعد چیئرمین نیب یہ سمجھے کہ اس کی انوسٹی گیشن ہو تو اس کے خلاف پورا اختیار ہوتا ہے کہ وہ عدالت میں جائے پھر فیصلہ کیا جاتا ہے کہ ریفرنس دائر کیا جائے۔

یہ قانون ہر شہری کے لئے ہے۔انھوں نے کہا کہ یہ تقاجے پورے نہین کئے گئے۔ڈاکٹر طارق فضل چوہدری نے کہا کہ ہمآج کا یہ واقعہبد انتظامی ہو سکتی ہے اس کی انکوائری کر رہے ہیں، ڈپٹی کمشنر، ایس ایس پی سب سے رابطے میں ہیں، وکلاء وہاں روٹین میں آتے ہیں اور اپنے مقدمات کی سماعت کرتے ہیں جب وہ اکٹھے ہو کر آئے تو دھکم پیل ہوئی۔ جھوٹ اور منفی پروپیگنڈا جو آج کیا جا رہا ہے اس کی مذمت کرتا ہوں اس کا حقیقت میں کوئی تعلق نہیں ہے۔

متعلقہ عنوان :