جہاں صنفی تفریق ہوتی ہے وہاں انصاف ممکن نہیں ،ترقی کیلئے بلاامتیاز انصاف ضروری ہے،

چیف جسٹس لاہورہائی کورٹ پنجاب میں عدل و انصاف کی حکمرانی قائم کرنے میں خواتین ججز اپنا کردار ادا کریں، خواتین پر تشدد کے مقدمات پر بلا خوف و خطر فیصلے کریں اور آگے بڑھنے کیلئے ہمت دکھائیں: سیدمنصور علی شاہ کا دوسری پنجاب خواتین ججز کانفرنس کے افتتاحی سیشن سے خطاب

جمعہ 13 اکتوبر 2017 22:43

جہاں صنفی تفریق ہوتی ہے وہاں انصاف ممکن نہیں ،ترقی کیلئے بلاامتیاز ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 13 اکتوبر2017ء) چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ سید منصور علی شاہ نے کہا ہے کہ جہاں صنفی تفریق ہوتی ہے وہاں انصاف ممکن نہیں اور ایسے معاشرے کبھی ترقی نہیں کرتے، ترقی کیلئے بلاامتیاز انصاف ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم جس معاشرے میں رہ رہے ہیں وہاں 52 فیصد خواتین اپنے بنیادی حقوق سے محروم ہیں، جائیداد میں حصہ اور تعلیم جیسی انمول نعمت سے محروم رکھا جاتا ہے، ہراساں اور زدو کوب کرنے جیسے واقعات عام ہیں۔

لیکن ہم نے اس معاشرے کو بدلنا ہے، صنفی تفریق کے بغیر سب کو انصاف تک آسان رسائی یقینی بنانی ہے، کوئی بھی خاتون، بچہ یا مرد عدالت آئے بغیر کسی صنفی امتیاز کے درست فیصلے کرنے ہیں، صنفی تفریق ایک جرم ہے اور ہم نے اسے ختم کرنا ہے۔

(جاری ہے)

فاضل چیف جسٹس نے کہا کہ خواتین ججز خود کو صرف جج سمجھ کر فیصلے کریں، پنجاب میں عدل و انصاف کی حکمرانی قائم کرنے میں خواتین ججز اپنا کردار ادا کریں، خواتین پر تشدد کے مقدمات پر بلا خوف و خطر فیصلے کریں اور آگے بڑھنے کیلئے ہمت دکھائیں، میں ایسی عدالت چاہتا ہوں جہاں بلا امتیاز فیصلے ہوں۔

چیف جسٹس سید منصور علی شاہ نے کانفرنس کے انعقاد پر جسٹس عائشہ اے ملک، جوڈیشل اکیڈمی اور انکی ٹیم کو مبارکباد پیش کی۔ فاضل چیف جسٹس نے بین الاقوامی ماہرین، لاہور ہائی کورٹ کے ججز اور صوبہ بھر کی خواتین ججز کو کانفرنس میں خوش آمدید بھی کہا۔فاضل چیف جسٹس دوسری پنجاب وومن ججز کانفرنس کے افتتاحی سیشن سے خطاب کر رہے تھے۔ پنجاب جوڈیشل اکیڈمی کے زیر انتظام مقامی ہوٹل میں منعقدہ تین روزہ کانفرنس 15 اکتوبر تک جاری رہے گی۔

کانفرنس میں انٹرنیشنل ایسوسی ایشن آف وومن ججز کی صدر سوزینہ میڈینا اور دیگر ممبران، پنجاب بھر کی خواتین ججز، خیبر پختوانخواہ اور اسلام آباد کی خواتین ججز بھی شریک ہیں۔ افتتاحی سیشن میں جسٹس شجاعت علی خان، جسٹس عائشہ اے ملک، جسٹس عالیہ نیلم، رجسٹرار سید خورشید انور رضوی، ڈی جی ڈسٹرکٹ جوڈیشری محمد اکمل خان اور ڈی جی پنجاب جوڈیشل اکیڈمی نے بھی شرکت کی۔

قبل ازیں کانفرنس سے ابتدائی خطاب کرتے ہوئے جسٹس عائشہ اے ملک نے کانفرنس کے اغراض و مقاصد پر روشنی ڈالی، انہوں نے کہا کہ خواتین کیلئے انصاف تک رسائی میں بہتری کانفرنس کا ایجنڈا ہے، عدلیہ سمیت تمام اداروں میں صنفی حساسیت اور صنفی برابری کی ضرورت ہے، ان کا مزید کہنا تھا کہ خواتین سائلین کے لئے عدالتوں کے ماحول کو بہترین بنانے کی ضرورت ہے، جوڈیشل آفیسرز کو صنفی مقدمات کے حوالے سے تربیتی کورسز بھی کروائے جارہے ہیں۔ جسٹس عائشہ اے ملک نے قرار دیا کہ خواتین کو عدالتوں میں درپیش مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جا رہا ہے۔ ابتدائی سیشن سے ڈی جی پنجاب جوڈیشل اکیڈمی ماہ رخ عزیز، انٹرنیشنل ایسوسی ایشن آف وومن ججز کی صدر نے بھی اظہار خیال کیا۔

متعلقہ عنوان :