حکومت اور نیپرا کے الیکٹرک کی لوٹ مار اور عوام پر ظلم کو تحفظ فراہم کررہے ہیں ، حافظ نعیم الرحمن

عدالتیں عوام کے مشتعل ہونے سے قبل نوٹس لیں ،کے الیکٹرک کیخلاف دائر درخواست کی سماعت کی جائے ، مظاہرے سے خطاب جماعت اسلامی کے تحت کے 50سے زائد مقامات پر احتجاجی مظاہرے ، امراء اضلاع اور دیگر رہنماؤں نے بھی خطاب کیا

جمعہ 13 اکتوبر 2017 20:40

حکومت اور نیپرا کے الیکٹرک کی لوٹ مار اور عوام پر ظلم کو تحفظ فراہم ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 اکتوبر2017ء) امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ کے الیکٹرک کی لوٹ مار اور عوام پر ظلم کو حکومت اور نیپرا کی طرف سے تحفظ فراہم کیا جارہا ہے ، گورنر سندھ کے الیکٹرک کے مسئلہ پر چور اور لٹیروں کے بجائے عوام کے ساتھ کھڑے ہوں، ایک سے تین سو یونٹ تک کے صارفین کے لیے 20سے 100فیصد ٹیرف میں اضافہ عوام پرظلم اور کے الیکٹر ک کی سرپرستی کرنا ہے ، وکلاء سے مشاورت مکمل کرلی ہے ، ملٹی ایئر ٹیرف پر عملدرآمد رکوانے کے لیے سندھ ہائی کورٹ میں پٹیشن دائر کررہے ہیں اس سے قبل کہ عوام مشتعل ہوں اور کے الیکٹرک کی آئی بی سیز کا گھیراؤ کریں ،عدالتیں نوٹس لیں اور سپریم کورٹ اور ہائی کورٹ میں کے الیکٹرک کے خلاف جماعت اسلامی اور دیگر کی دائر درخواستوں کی سماعت کی جائے ۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جماعت اسلامی کے تحت کے الیکٹرک ملٹی ایئر ٹیرف میں اضافے کے خلاف مین یونیورسٹی روڈ گلشن اقبال بیت المکرم مسجد کے سامنے احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ مظاہرے سے قائم مقام سکریٹری کراچی حافظ عبد الواحد شیخ ،جماعت اسلامی ضلع شرقی کے امیر یونس بارائی ، نائب امیر ڈاکٹر فواد اور سکریٹری ضلع نعیم اختر نے بھی خطاب کیا ۔

دریں اثناء جماعت اسلامی کے تحت جمعہ کے روز شہر بھر میں 50سے زائد مقامات پر احتجاجی مظاہرے کیے گئے جن سے امیر ضلع وسطی منعم ظفر خان ، امیر ضلع جنوبی عبد الرشید ، امیر ضلع غربی عبد الرزاق خان اور امیر ضلع بن قاسم عبد الجمیل اور دیگر رہنما ؤں نے بھی خطاب کیا۔جماعت اسلامی نے کے الیکٹرک کی لوٹ مار ، اوور بلنگ ، لوڈ شیڈنگ اور ملٹی ایئر ٹیرف میں اضافے کے خلاف ایک بار پھر احتجاجی تحریک کا آغاز کردیاہے ۔

حافظ نعیم الرحمن نے مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے مزید کہا کہ ملٹی ایئر ٹیرف میں اضافے سے کراچی کے 24لاکھ صارفین میں سے 70فیصد صارفین براہ راست متاثر ہوں گے کیونکہ ایک سے 300یونٹ تک کے صارفین کے لیے 100فیصد تک اضافہ کیا گیا ہے ۔کے الیکٹرک کی طرف سے ٹویٹ کرنے والے جھوٹ بول رہے ہیں کہ عام صارفین متاثر نہیں ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ کے الیکٹرک کے اپنے اعداد و شمار کے مطابق ہر سال اس کے منافع میں اضافہ ہورہا ہے جو اس بات کا ثبوت ہے کہ یہ کمپنی تو فائدے میں ہے لیکن عوام کو کچھ نہیں مل رہا۔

عوام آج بھی لوڈ شیڈنگ اوراوور بلنگ سے دوچار ہیں ۔ اعدادو شمار یہ ثابت کرتے ہیں کہ کے الیکٹرک نے فیول ایڈجسٹمنٹ ، کلاء بیک ، میٹر رینٹ ، ڈبل بنک چارجز اور اضافی ملازمین کے نام پر وصول کیے جانے والے چارجز کی مد میں مجموعی طور پر 200ارب روپے کراچی کے شہریوں سے ناجائز طور پر وصول کیے ہیں جو عوام کے حق ہے اور عوام کو واپس ملنے چاہیئے ۔

گورنر سندھ سے ہونے والی ملاقاتوں اور نیپرا کے اجلاس میں ہمارے مؤقف کو درست تسلیم کیاگیا لیکن اس کے باوجود کے الیکٹرک کے خلاف کاروائی کرنے اور عوام کو ریلیف دینے کے بجائے کے الیکٹرک کو ہی فائدہ پہنچایا جارہا ہے جو سراسر ظلم و زیادتی اور ناانصافی ہے اور اس ظلم و زیادتی کے خلاف کسی حکومت نے اور کسی بھی پارٹی نے کچھ نہیں کیا اور عوام کو کے الیکٹرک کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا ہے ۔

جماعت اسلامی نے اس ظلم کے خلاف بھرپور احتجاج کیا ۔ آئینی و قانونی اور سیاسی راستہ اختیار کیا سپریم کورٹ اور ہائی کورٹ میں درخواستیں دائر کیںلیکن افسوس کہ سماعت مسلسل تاخیر کا شکار ہے ۔ عدالت کا کام عوام کو انصاف فراہم کرنا ہے ۔ ہم عدالتوں سے اپیل کرتے ہیں کہ کراچی کے عوام کو انصاف فراہم کریں ۔ حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ کراچی کچرے کا ڈھیر بنا ہواہے لیکن بلدیہ کراچی اور سندھ حکومت ایک دوسرے پر الزامات لگارہی ہیں۔ میئر کراچی عوام کو بتائیں کہ بلدیہ کے 27ارب روپے کے بجٹ کا کیا ہوا ۔ بجٹ کن کاموں پر خرچ ہوا۔

متعلقہ عنوان :