ْ صوبائی اسمبلی نے خیبر پختونخوا ریگولائیزیشن سروس ٹیچنگ اسسٹنٹ لیکچرز بل 2017 منظور کر لیا

جمعہ 13 اکتوبر 2017 20:15

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 اکتوبر2017ء) صوبائی اسمبلی نے خیبر پختونخوا ریگولائیزیشن سروس ٹیچنگ اسسٹنٹ لیکچرز بل 2017 منظور کر لیا۔ بل کے پاس ہونے سے 772 عارضی اساتذہ بطور لیکچرر مستقل ہو گئے ۔سپیکر اسد قیصر کی زیر صدارت ہونے والے خیبرپختونخوا اسمبلی کے اجلاس میں ایوان نے خیبر پختونخوا ریگولارائزیشن آف ٹیچنگ اسسٹنٹ لیکچرر بل 2017متفقہ طور پر پاس کر لیا۔

بل کے پاس ہونے پر صوبے کے 772 عارضی اساتذہ بطور لیکچرر مستقل ہو گئے ، بل منظور ہونے پر اپوزیشن نے حکومتی اقدامات کو سراہتے ہوئے تمام لیکچرز کی مستقلی کو خوش آئند قرار دیا۔ اے این پی پارلیمانی لیڈر سردار حسین بابک کا کہنا تھا تمام لیکچررز کو مبارکباد دیتا ہوں، ان کا کہنا تھا تمام لیکچرز بنی گالا احتجاج کے لیے گئے تو انکی آواز سنی گئی۔

(جاری ہے)

مستقل ہونے والے لیکچرز اب تعلیم کے لیے توجہ دیں، وزیر اعلی کے مشیر برائے اعلی تعلیم مشتاق غنی نے ایوان سے خطاب کرتے ہوئے کہا پہلے دن سے ہی ان تمام لیکچرز کی مستقلی کے لیے کوششیں شروع کی تھی۔ ان کا کہنا تھا بہت جلد فاٹا کے لیکچرز کی مستقلی بھی ہو جائے گی۔ اسمبلی اجلاس میں کولائی کوہستان اور بٹگرام کا متنازہ علاقہ چوڑ پر ایوان میں بحث ہوئی۔

رکن اسمبلی شاہ حسین نے توجہ دلاو نوٹس پیش کرتے ہوئے کہاچوڑ کا علاقے کولئی پالس کوہستان میں شامل کیا گیا ہے، چوڑ کا علاقہ بٹگرام کا حصہ ہے،جس پر لیگی رہنما عبد الستار خان کا کہنا تھا چوڑ کوہستان کا حصہ ہے نہ کہ بٹگرام کا،ضلع بٹگرام کے اعلامیہ میں یہ علاقہ شامل نہیں ہے۔ اسمبلی اجلاس کی کاروائی کے بعد سپیکر نے اجلاس پیر تک ملتوی کر دیا ۔

متعلقہ عنوان :