ڈی جی آئی ایس پی آر کو معیشت پر بیانات اور تبصروں سے گریز کرنا چاہیے ،

پاکستان کی معیشت مستحکم ہے،غیر ذمہ دارانہ بیانات پاکستان کی عالمی ساکھ متاثر کر سکتے ہیں ، 2013 کے مقابلے میں معیشت بہت بہتر ، توانائی کے منصوبوں اور بجلی کی فراہمی سے صنعتی شعبے میں سرمایہ کاری سے درآمدات پر دبا ئوپڑا، مگریہ قابل برداشت ہے ،ملک کی تاریخ کے سب سے بڑے ترقیاتی بجٹ پر عمل ہو رہا ہے ،سیکیورٹی آپریشنز کے لئے بھی وسائل فراہم کئے جا رہے ہیں ،آئی ایم ایف پروگرام پر جانے کی کوئی ضرورت نہیں ، وفاقی وزیر داخلہ و ترقی و منصوبہ بندی احسن اقبال کا ڈی جی آئی ایس پی آر کے بیان پر ردعمل کااظہار

جمعہ 13 اکتوبر 2017 20:00

ڈی جی آئی ایس پی آر کو معیشت پر بیانات اور تبصروں سے گریز کرنا چاہیے ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 13 اکتوبر2017ء) وفاقی وزیر داخلہ و ترقی و منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہاہے کہ ڈی جی آئی ایس پی آر کو معیشت پر بیانات اور تبصروں سے گریز کرنا چاہیے ، پاکستان کی معیشت مستحکم ہے ،غیر ذمہ دارانہ بیانات پاکستان کی عالمی ساکھ متاثر کر سکتے ہیں ، 2013 کے مقابلے میں معیشت بہت بہتر ہے ،ملک میں توانائی کے منصوبوں اور بجلی کی فراہمی سے صنعتی شعبے میں سرمایہ کاری سے درآمدات پر دبا ئوپڑا ہے مگر قابل برداشت ہے ، ٹیکسوں کی وصولی میں دو گناسے زائد اضافہ ہوا ہے ،ملک کی تاریخ کے سب سے بڑے ترقیاتی بجٹ پر عمل ہو رہا ہے ،سیکیورٹی آپریشنز کے لئے بھی وسائل فراہم کئے جا رہے ہیں ،آئی ایم ایف پروگرام پر جانے کی کوئی ضرورت نہیں ہے جمعہ کو وزارت ترقی و منصوبہ بندی ترجمان کی جانب سے جاری بیان کے مطابق وفاقی وزیر داخلہ و ترقی و منصوبہ بندی احسن اقبال نے ڈی جی آئی ایس پی آر کے بیان پر اپنے ردعمل میں کہا کہ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ ( آئی ایس پی آر) کے ڈی جی کو ملکی معیشت پر بیانات اور تبصروں سے گریز کرنا چاہیے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے واضح کیاکہ پاکستان کی معیشت مستحکم ہے اورغیر ذمہ دارانہ بیانات پاکستان کی عالمی سطح پر ساکھ کو متاثر کر سکتے ہیں ۔ وزیر داخلہ نے کہاکہ 2013 کے مقابلے میں معیشت بہت بہتر ہے ،ملک میں توانائی کے منصوبوں اور بجلی کی فراہمی سے صنعتی شعبے میں سرمایہ کاری سے درآمدات پر دبا پڑا ہے مگر قابل برداشت ہے ۔ احسن اقبال نے کہاکہ ملک میں ٹیکسوں کی وصولی میں دو گناسے زائد اضافہ ہوا ہے اورملک کی تاریخ کے سب سے بڑے ترقیاتی بجٹ پر عمل ہو رہا ہے ۔

وزیر داخلہ نے کہاکہ سیکیورٹی آپریشنز کے لئے بھی وسائل فراہم کئے جا رہے ہیں ،آئی ایم ایف پروگرام پر جانے کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔ واضح رہے کہ ڈی جی آئی ایس پی آر نے ایک نجی ٹی وی سے گفتگو میں کہا تھا کہ ملکی معیشت اگر بری نہیں تو اچھی بھی نہیں ہے ،مل بیٹھ کر ملکی معیشت پر بات چیت کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا تھا کہ آرمی چیف نے ملکی معیشت کو بہتر کرنے کیلئے تجاویز دی ہیں۔