میاں محمودالرشیدکا احتساب عدالت کی سماعت سپریم کورٹ کی بلڈنگ میںمنتقل کرنے اور سکیورٹی پاک فوج کے حوالے کرنے کا مطالبہ

سپریم کورٹ نے وکلا کے روپ میں بدمعاش لیگ کے کارندوں کیخلاف ازخود نوٹس نہ لیا گیاتو نیب ریفرنس کی سماعت6ماہ تو کیا ٰ ٰ6سال میں مکمل نہیں ہوگی، اپوزیشن لیڈر ختم نبوت ؐکے معاملے پر جان مال سب کچھ قربان، رانا ثناء کی جانب سے معافی مانگنے اور بیان واپس لینے تک اسمبلی کارروائی نہیں چلنے دیں گے، احاطہ اسمبلی میں صحافیوں سے گفتگو

جمعہ 13 اکتوبر 2017 19:53

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 13 اکتوبر2017ء) پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈرمیاں محمودالرشید نے احتساب عدالت کی سماعت سپریم کورٹ کی بلڈنگ میںمنتقل کرنے اور سکیورٹی پاک فوج کے حوالے کرنے کا مطالبہ کردیا، گزشتہ روز احاطہ اسمبلی میں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پہلے عدالتوں اور ججوں کو دبائو میں لانا پھر حملہ کرنا ن لیگ کی روایت ہے، سپریم کورٹ نے وکلا کے روپ میں بدمعاش لیگ کے کارندوں کیخلاف ازخود نوٹس نہ لیا تو نیب ریفرنس کی سماعت6ماہ تو کیا ٰ ٰ6سال میں مکمل نہیں ہوگی۔

میاں محمودالرشید نے کہا کہ ملکی نظام کیخلاف بغاوت اور ن لیگ کی غنڈہ گردی نے ثابت کردیا کہ نواز شریف ملک میں جمہوریت ڈی ریل کرنا چاہتے ہیں۔

(جاری ہے)

عمران خان کے وارنٹ گرفتاری سے متعلق سوال کے جواب میں میاں محمودالرشید نے کہا کہ آئینی و قانون لحاظ سے تحریک انصاف کی رکنیت ختم ہوتے ہی عائشہ گلا لئی کی اسمبلی رکنیت ختم ہو جانی چاہئے تھی لیکن الیکشن کمیشن نے اس میں تاخیر اور عمران خان کے وارنٹ گرفتاری میں جلدی صرف حکومتی ایما پر کی ، ا س سنجیدہ معاملے کو اسمبلی کے فلور پر اٹھائیں گے کیونکہ عمران خان بلا مشروط معافی مانگ چکے ہیں اور انکے وکلا مسلسل الیکشن کمیشن میں پیش ہو رہے ہیں، تحریک انصاف کی لیگل ٹیم اس معاملے پر کام کر رہی ہے جلد اس پر دفاعی حکمت عملی طے کر لی جائیگی، ختم نبوت پر بات کرتے ہوئے میاں محمودالرشید نے کہا کہ ہم ختم نبوت پر مکمل ایمان اور یقین رکھتے ہیں اور اس پر اپنی جان مال سب کچھ قربان کرنے کو بالکل تیار بیٹھے ہیں، رانا ثنا ء اللہ نے اس سلسلے میں جو کہا اس پر وہ قوم سے معافی مانگیں انکے اسمبلی فلور پر بیان واپس لینے تک اسمبلی کی کارروائی نہیں چلنے دیں گے۔