عدالت میں جو کچھ ہوا یہ معمولی سا ہتھکنڈا، اشرافیہ کے پاس احتساب سے بچنے کے ہزاروں ہتھکنڈے ہیں‘ ڈاکٹر طاہر القادری

ماہ تو کیا اس قانون کے تحت 20سال بھی کسی کا احتساب نہیں ہو گا ،اشرافیہ آئین کو آئین نہیں مانتی،ریاست کو ریاست بن کر دکھانا ہو گا حلف نامہ کی بحالی دھوکہ ، اصل واردات احمدیوں کو آئین کے تحت اقلیت قرار دینے والا پورا قانون ختم کر نا ہے،تھانہ فیصل ٹائون میں آگ لگا کر سانحہ ماڈل ٹائون کا تحریری ریکارڈ جلا دیا گیا‘پریس کانفرنس

جمعہ 13 اکتوبر 2017 18:26

عدالت میں جو کچھ ہوا یہ معمولی سا ہتھکنڈا، اشرافیہ کے پاس احتساب سے ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 اکتوبر2017ء) پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے کہا ہے کہ اشرافیہ کا نام نہاد احتساب ہورہا ہے 6 ماہ تو کیا اس قانون کے تحت 20سال بھی کسی کا احتساب نہیں ہو گا ،اشرافیہ سپریم کورٹ کو سپریم کورٹ اورآئین کو آئین نہیں مانتی،ختم نبوت کے حلف نامہ کی بحالی دھوکہ ، اصل واردات احمدیوں کو آئین کے تحت اقلیت قرار دینے والے پورے قانون کو ختم کر دیا گیاہے جس کا کسی کو علم بھی نہیں،پہلی بار اس کا انکشاف کررہا ہوں، قومی سالمیت اور دین کی سالمیت پر حملے جاری ہیں۔

شریف برادران اس سے کہیں زیادہ بدمعاش ہیں جتنا ریاستی ادارے سمجھتے ہیں،غیر قانونی اور دہشتگرد سیاست ریاست پر حملہ آور ہے، وزراء قرضوں یا تعلقات کی بہتری کیلئے نہیں پاکستان کے خلاف لابنگ کرنے امریکہ جاتے ہیں،احتساب عدالت میں جو تصادم ہوا یہ 1997 ء کی فلم کا ٹریلر ہے ،اشرافیہ کے ہزاروں ہتھکنڈوں میں سے یہ ایک چھوٹا سا ہتھکنڈا ہے،جھگڑا کرنے والے دونوں طرف ان کے اپنے لوگ تھے ۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔اس موقع پر چیئرمین سپریم کونسل ڈاکٹرحسن محی الدین، نوراللہ صدیقی، ساجد محمود بھٹی، نعیم الدین چودھری ایڈووکیٹ، اشتیاق چودھری ایڈووکیٹ، جواد حامد و دیگر رہنما موجود تھے۔ ڈاکٹر طاہر القادری نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ مجھے کوئی خوشبو یا بدبو نہیں آرہی کیونکہ آج کل نزلہ ہے چند روز کیلئے بیرون ملک جارہا ہوں واپسی پر صورت حال بہتر طریقے سے محسوس کر سکوں گا۔

شریف برادران ایسی سیاسی ،معاشی انتظامی دہشت گردی کررہے ہیں کہ مسائل حل کرنے کی کوئی جرأت بھی نہ کر سکے ۔تھانہ فیصل ٹائون میں آگ لگا کر سانحہ ماڈل ٹائون کا مکمل ریکارڈ جلا دیا گیا ،تھانے میں وہ تمام رجسٹرڈ جلا دئیے گئے جن میں سانحہ میں ملوث افسران ،ان کے استعمال میں آنے والا اسلحہ ،ایمونیشن اور گاڑیوں کے نمبر تک سب کچھ شامل تھا جلا دئیے گئے اور یہ ایک ایسے موقع پر کیا گیا جب ٹرائل جاری ہے اور اس کا مقصد قاتلوں کو بچاناہے یہ انصاف کے ساتھ دہشت گردی ہے جو سانحہ ماڈل ٹائون میں بے گناہوں کو خون میں نہلا سکتے ہیں وہ کچھ بھی کر سکتے ہیں۔

عدالت میں قاتلوں کی بجائے شہدائے ماڈل ٹائون کے ورثاء کی بات سنی جائے جو انصاف کے منتظر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ والیم ٹین کو بھی آگ لگ سکتی ہے، لاتوں کے بھوت باتوں سے نہیں مانیں گے، ریاست کو ریاست بن کر دکھانا ہو گا۔ڈاکٹر طاہر القادری نے مزید کہا کہ حلف نامہ کی تبدیلی اور بحالی بہت معمولی معاملہ ہے انہوں نے ایسے وزراء رکھے ہوئے ہیں جو مختلف سمت میں بیان بازی کے عوامی توجہ کو منتشر رکھتے ہیں۔

اصل دہشت گردی 9 انتخابی قوانین کو ختم کرنے کی ہے جس کے تحت امانت، دیانت، صداقت کو ختم کر دیا گیا۔ الیکشن کنڈکٹ ایکٹ 2002 بھی ختم کر دیا گیا جس کے تحت آئین کے مطابق احمدیوں کا بطور اقلیت کردار متعین کیا گیا تھا۔ اس قانون کی کسی ایک شق کو بھی انتخابی اصلاحات ایکٹ میں شامل نہیں کیا گیا یہ آئین کو ختم کرنے کے مترادف ہے۔انہوں نے کہا کہ شریف برادران ریکارڈ جلانے کے ماہر ہیں۔

تھانہ فیصل ٹائون میں پہلی بار آتشزدگی نہیں ہوئی اس سے قبل میٹرو بس منصوبہ لاہور میں ایک ارب 97کروڑ روپے کی کرپشن کے ریکارڈ کو جلایا گیا ،ستمبر 2014 ء میں الیکشن کمیشن کا ریکارڈ جلایا گیا، 7ستمبر 2016 ء میں نندی پور پاور پراجیکٹ کا ریکارڈ غائب کیا گیا، ستمبر 2016 ء میں ہی رمضان شوگر مل میں بھارتی شہریوں کے ملازمت کے ریکارڈ کو ضائع کرنے کیلئے آگ لگائی گئی ۔

اربوں روپے کی سستی روٹی منصوبے کا ریکارڈ غائب کیا گیا، ستمبر 2016 میں ہی وزارت خزانہ کے Qبلاک اسلام آباد آفس میں ریکارڈ کو آگ لگنے کی خبر آئی اور پھر اگست 2017 ء کو پتہ چلا کہ وزارت خزانہ کے ریکارڈ میں سے 9ارب ڈالر کے قرضوں کا ریکارڈ غائب ہے۔ہم پیشگی مطلع کررہے ہیں نیب اور احتساب عدالت کے ریکارڈ رومز کی حفاظت کی جائے والیم ٹین کو بھی آگ لگ سکتی ہے۔