قحط کے متاثرین کو امداد کی اشد ضرورت ہے، اقوام متحدہ

مختلف ملکوں کو درپیش قحط کی صورت حال سے بیس ملین افراد کی زندگیوں کو سنگین خطرات لاحق ہیں، خشک سالی اور مسلح تنازعات سے سالانہ بنیاد پر قحط کے متاثرین میں بیس فیصد اضافہ ہو رہا ہے، انٹونیو گوٹیرش

جمعہ 13 اکتوبر 2017 18:26

نیویارک(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 13 اکتوبر2017ء) اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انٹونیو گوٹیرش نے کہا ہے کہ دنیا بھر میں قحط کے متاثرین کے لیے عطیات دی گئی ہیں لیکن اب بھی بھاری امداد درکار ہے۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق انٹونیو گوٹیرش کا کہنا ہے کہ مختلف ملکوں کو درپیش قحط کی صورت حال سے بیس ملین افراد کی زندگیوں کو سنگین خطرات لاحق ہیں۔

(جاری ہے)

قحط سے متاثرہ علاقے جنوبی سوڈان، صومالیہ، یمن اور شمال مشرقی نائجیریا میں واقع ہیں۔ سیکرٹری جنرل کے مطابق رواں برس فروری میں جاری اپیل سے حاصل ہونے والے عطیات سے فی الحال قحط سے متاثرین کی ابتدائی امداد جاری ہے۔ گوٹیرش کے مطابق خشک سالی اور مسلح تنازعات سے سالانہ بنیاد پر قحط کے متاثرین میں بیس فیصد اضافہ ہو رہا ہے۔ جنوبی سوڈان میں ایسے افراد کی تعداد چھ ملین سے زائد ہے۔

متعلقہ عنوان :