پاکستان کی قدیم ترین درسگاہ پنجاب یونیورسٹی (کل) 135واں یوم تاسیس منائے گی

ایم اے، ایم ایس سی، چار سالہ بی ایس آنر میں تمام نئے داخلے مکمل طور پر میرٹ کی بنیاد پر کئے جا رہے ہیں ‘ڈاکٹر ظفر معین یونیورسٹی کے 39 ہزار طلباء و طالبات سے رابطہ کو بہتر بنانے کیلئے کیمپس میل کا نظام متعارف کروایا گیا ہے‘وائس چانسلر پنجاب یونیورسٹی

جمعہ 13 اکتوبر 2017 18:10

پاکستان کی قدیم ترین درسگاہ پنجاب یونیورسٹی (کل) 135واں یوم تاسیس منائے ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 اکتوبر2017ء) پاکستان کی قدیم ترین تعلیمی درسگاہ کل بروز ( ہفتہ ) کو 135 واں یوم تاسیس منائے گی جو کہ اب سرکاری و نجی شعبہ کی یونیورسٹیوں میں سب سے بہترین یونیورسٹی کے طور پر ابھری ہے اور مناسب اور کم فیسوں کے حامل 82 سے زائد شعبوں میں تعلیم دیتی ہے جو ایک ریکارڈ تعداد ہے۔ پنجاب یونیورسٹی کے 44 ویں وائس چانسلر ڈاکٹر ظفر معین ناصر نے اس موقع پر ایک بیان میں یونیورسٹی کو جدید تحقیق کے فروغ سے دنیا بھر کی صف اول کی یونیورسٹیوں میں لانے اور باوقار ترین بنانے کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ تمام فیکلٹیز اور شعبوں میں میرٹ کو سختی سے اپنانے کے علاوہ کیمپس کو غیر سیاسی بنایا جائے گا۔

وائس چانسلر ڈاکٹر ظفر معین ناصر نے اپنے دفتر میں فیکلٹی ممبران سے بات چیت کرتے ہوئے کہا ہے کہ فیکلٹی کی ایک ماسٹر پلان کے ذریعے حوصلہ افزائی کرنے کی بھرپور کوششیں کی جا رہی ہیں تاکہ اہم ترین موضوعات پر تحقیق کو بین الاقوامی معیارات کے مطابق بنایا جائے اور مختلف شعبوں کے زیادہ تر پرانے کورسز پر نظرثانی کر دی گئی ہے اور یہ نظر ثانی مارکیٹ کے تقاضوں کو مدنظر رکھتے ہوئے کی گئی ہے تاکہ طلباء عالمی اور مقامی سطح پر مسابقت کر سکیں۔

(جاری ہے)

میرٹ کے متعلق بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے ایم اے، ایم ایس سی، چار سالہ بی ایس آنر میں تمام نئے داخلے مکمل طور پر میرٹ کی بنیاد پر کئے جا رہے ہیں جن کی نگرانی 30 رکنی اعلیٰ سطحی کمیٹی کر رہی ہے جس کے سربراہ ڈین فیکلٹی آف انجینئرنگ پروفیسر ڈاکٹر محمد تقی زاہد بٹ کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ داخلوں میں بے ضابطگی یا میرٹ کی خلاف ورزی کے بارے میں ابھی تک کوئی ایک شکایت بھی نہیں ملی۔

انہوں نے کہا کہ اس ضمن میں استعداد سازی کے کئی متعارف کروائے گئے پراجیکٹس میں سے فیکلٹی ڈویلپمنٹ پروگرام بھی ہے۔ وائس چانسلر ظفرمعین ناصر نے کہا کہ تاریخ میں پہلی مرتبہ اعلیٰ سطح کے سلیکشن بورڈز باقاعدگی سے بنائے جا رہے ہیں اور تدریسی اور غیر تدریسی آسامیاں میرٹ کی بنیاد پر پر کی جا رہی ہیں اور ان آسامیوں کے اخبارات میں اشتہارات بھی دیئے گئے۔

انہوں نے کہا کہ بہتر سے بہتر امیدواران کے انتخاب کے لئے متعلقہ مضامین کے اعلیٰ ترین ماہرین کی خدمات حاصل کی گئیں۔ وائس چانسلر نے کہاکہ یونیورسٹی کے 39 ہزار طلباء و طالبات سے رابطہ کو بہتر بنانے کے لئے کیمپس میل کا نظام متعارف کروایا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی نے غیر ملکی یونیورسٹیوں سے رابطے بھی بہتر بنائے ہیں اور طلباء کے تبادلہ جات کے کئی معاہدوں اور مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط کئے گئے۔

اس کے علاوہ غیر ملکی زبانوں کے کورسز اور ثقافتی تعلیمی دوروں کے لئے بھی کئی ایم او یوز پر دستخط کئے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی نے انسانی وسائل کے اپنے شعبہ کی دوبارہ تنظیم نو کی ہے اور اس شعبہ کے ملازمین کو ریگولر کر دیا گیا ہے۔ یونیورسٹی کے پہلے وائس چانسلر جیمز بروڈ ووڈلائل تھے جن کے نام پر پاکستان کے اس شہر کا نام لائلپور رکھا گیا تھا جو کہ اب فیصل آباد کہلاتا ہے۔ ڈاکٹرظفر معین ناصرنے کہا کہ ہم یونیورسٹی کے قیام کی 135 سالہ تقریبات منائیں گے اور انسٹی ٹیوٹ آف کمیونیکیشن سٹڈیز میں کیک کاٹنے کے بعد تقریب کا انعقاد ہو گا۔