ریگولیٹری ڈیوٹی کا موجودہ طریقہ کار مسائل پیدا کررہا ہے‘لاہور چیمبر

جمعہ 13 اکتوبر 2017 17:01

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 اکتوبر2017ء) لاہور چیمبر کے صدر ملک طاہر جاوید، سینئر نائب صدر خواجہ خاور رشید اور نائب صدر ذیشان خلیل نے فیڈرل بورڈ آف ریونیو پر زور دیا ہے کہ وہ اٴْس خام مال اور دیگر ضروری اشیاء پر ریگولیٹری ڈیوٹی ہرگز نافذ نہ کرے جو ملک میں تیار نہیں ہورہیں، ریگولیٹری کا نفاذ اچھے مقاصد کے لیے ہونا چاہیے اور اس کا اطلاق ریگولیٹری ڈیوٹی کے نفاذ سے قبل ہونے والے سودوں پر نہیں ہونا چاہیے۔

ایک بیان میں لاہور چیمبر کے عہدیداروں نے کہا کہ درآمدات پر ریگولیٹری کے نفاذ کا موجودہ طریقہ کار نہ صرف درآمد کنندگان کے لیے پریشان کن ہے بلکہ اس سے حکومت بھی بھاری محاصل سے محروم ہورہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریگولیٹری ڈیوٹی کے نفاذ کا مقصد مقامی صنعتوں کو تحفظ دینا ہوتا ہے ، اس کا اٴْن ضروری خام مال پر پر نفاذ ناقابل فہم ہے جو مقامی طور پر تیار نہیں ہورہی ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ درآمد شدہ خام مال سے انڈسٹری مصنوعات تیار کرتی اور برآمد کرتی ہے، اگر اس خام مال کو ریگولیٹری ڈیوٹی کی زد میں لے آیا جائے گا تو صنعتیں اور برآمدات دونوں بٴْری طرح متاثر ہونگی۔ انہوں نے مزید کہا کہ ریگولیٹری ڈیوٹی کا نفاذ اٴْن سودوں پر بھی کردیا جاتا ہے جو پہلے ہوچکے ہوتے ہیں ، اگر یہ سلسلہ جاری رکھا گیا تو سمگلنگ اور انڈرانوائسنگ جیسے مسائل مزید بڑھیں گے ۔ انہوں نے فیڈرل بورڈ آف ریونیو پر زور دیا کہ ریگولیٹری ڈیوٹی کے نفاذ اور اس کے لیے مصنوعات کی فہرست کو حتمی شکل دینے سے قبل سٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لیں تاکہ انڈسٹری اور حکومت کے محاصل دونوں ہی متاثر نہ ہونے پائیں۔

متعلقہ عنوان :