سابق ڈی جی کے ڈی اے احتساب عدالت میں پیش

گرفتاری غیر قانونی ہے اور نیب آرڈی ننس کے خلاف ہے، عامر نقوی وکیل ناصر عباس مجھے تشدد کا نشانا بنایا گیا،گرمی میںایسی جگہ رکھا جہاں کتے کو رکھا جاتا ہے، ناصر عباس،چلیں آپ کہتے ہیں تو اے سی لگودیتے ہیں، پراسیکیوٹر

جمعہ 13 اکتوبر 2017 16:59

سابق ڈی جی کے ڈی اے احتساب عدالت میں پیش
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 اکتوبر2017ء) احتساب عدالت نے سابق ڈی جی کے ڈی اے ملزم ناصر عباس کو 19 اکتوبر تک ریمانڈ پر نیب کے حوالے کردیا۔ جمعہ کوکراچی کی احتساب عدالت میں نیب نے سابق ڈی جی کے ڈی اے ملزم ناصر عباس کو پیش کیا۔ تفتیشی افسر نے بتایا کہ گلستان جوہر میں پارک کی جگہ ملزم ناصر عباس نے رہائیشی پلاٹوں کو الاٹ کی۔

ابھی گرفتاری ڈالی ہے مزید تفتیش کی جائیگی۔ ملزم کے وکیل عامر نقوی نے کہا کہ گرفتار کرنے کا یہ طریقہ نیب کا درست نہیں۔ یہ گرفتاری غیر قانونی ہے اور نیب آرڈینیس کے خلاف ہے۔ عامر نقوی نے کہا کہ جو دستاویزات نیب نے پیش کیں اس پر عدالت کی ثواب دید پر ہے۔ ایک صوبے میں نیب کا طریقہ کار الگ ہے دوسرے صوبے میں الگ۔ ملزم کے وکیل نے کہا کہ چئرمین نیب کو بھی دیکھنا ہوگا کہ کس بنیاد پر میرے موکل کے وارنٹ جاری کیئے۔

(جاری ہے)

چئرمین نیب کے جاری کردہ وارنٹ اور گرفتاری غیر قانونی ہے۔ عدالت سے استدعا ہے کہ نیب کی ریمانڈ کی درخواست کو مسترد کیا جائے۔ عدالت میں بیان دیتے ہوئے ملزم ناصر عباس نے کہا کہ مجھے تشدد کا نشانا بنایا گیا۔ مجھے تین دفعہ ہارٹ اٹیک ہوا ان کو سب بتایا مجھے اسپتال لے کر نہیں گئے۔ ناصر عباس نے بیان میں کہا کہ میں بیس گریٹ کا افسر ہوں بیمار مجھ میں ہمت نہیں۔

مجھے جیل بھجا جائے۔ مجھے گرمی میں رکھا ایسی جگہ رکھا جہاں کتے کو رکھا جاتا ہے۔ جس پر نیب پراسیکیوٹر بولے آپ کے لیئے اے سی لگواتے ہیں۔ مقامی عدالت نے 24 اکتوبر تک ریمانڈ دیا کے۔ ملزم کے خلاف نیب میں زمینوں کے حوالے انکوئری جاری ہیں۔ ملزم کے خلاف ایف آئی اے نے بھی دو مقدمات درج کر رکھے ہیں۔ عدالت نے موقف سننے کے بعد ملزم ناصر عباس کو 7 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کردیا۔

متعلقہ عنوان :