مقتول لال دین کیس ‘ورثاء کی سیکرٹری داخلہ سے ملاقات کی ‘ورثاء نے جملہ تفصیلات سے آگاہ کیا

وفاقی سیکرٹری داخلہ کی ورثاء کوجلد انصاف مہیا کرنے کی یقین دہانی

جمعہ 13 اکتوبر 2017 16:54

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 13 اکتوبر2017ء) مقتول لال دین کیس ۔ورثاء کی سیکرٹری داخلہ سے ملاقات کی ۔ورثاء نے جملہ تفصیلات سے آگاہ کیا ۔وفاقی سیکرٹری داخلہ نے ورثاء کوجلد انصاف مہیا کرنے کی یقین دہانی کرا دی ۔ورثاء نے لال دین کیس میں قائم انکوائری کمیٹی پر عدم اعتماد کا اظہار کر دیا اور جلد ازجلد انصاف مہیا کرنے کا مطالبہ کر دیا ہے ۔

مقتول کی بیوہ عابدہ بی بی ساکنہ ست پیالی نے جی ایچ کیو،جی او سی مری اسٹیشن کمانڈر مظفرآباد کو خطوط ارسال کرتے ہوئے کہا ہے کہ مسمی شیراز احمد عباسی ولد خورشید عباسی ساکنہ حسن آباد نے ٹیلی فون کر کے گھر سے بلایا اور ملزم شہراز عباسی نے کہا کہ مظفرآباد آئو آپ کو گاڑی کا سودا کروانا ہے ۔میں اسی دن رابطہ کرتی رہی نمبر مسلسل بند جاتا رہا بعد میں پتہ چلا کہ میرے خاوند کے خلاف تھانہ سول سیکرٹریٹ میں ایف آئی آر درج کی گئی ہے ۔

(جاری ہے)

9اکتوبر 2017؁ء کومیری آئی جی پی سے ملاقات کروائی گئی اسی دوران آئی جی پی آفس سے تھانہ سول سیکرٹریٹ کے ایس ایچ او زاہد عمر سے رابطہ کیا گیا اور کچھ ٹائم ویٹنگ روم میں بٹھا دیاگیا ۔آدھے گھنٹے کے بعد سی ایم ایچ سے پتہ چلا کہ لال دین کی نعش سی ایم ایچ میں موجود ہے جس کے سر سے تازہ خون بہہ رہا ہے ۔گردن اور بازو جسم پر تشدد کے نشانات موجود ہیں ۔

کپڑے بالکل فریش حالت میں ہے ۔جیب سے سگریٹ کی ڈبی اور ماچس بھی ٹھیک حالت میں ملی جس کے بعد ایس ایس پی کو درخواست دی گئی مگر تاحال ایس ایچ او تھانہ زاہد عمر کے خلاف ایف آئی آر درج کرائی جائے ۔انہوں نے کہا کہ ضلعی انتظامیہ نے روٹین ورک پورا کرنے کیلئے ایک کمیٹی تشکیل دی جو برائے نام کارروائی کر رہی ہے ۔انصاف ملنے کی کوئی توقع نہیں ہے ۔انہوں نے کہا کہ پولیس آفیسران زاہد عمر کو بچانے میں مصروف ہیں ۔یہاں کی انتظامیہ سے انصاف کی توقع نہیں ۔مجھے انصاف فراہم کیا جائے قبل ازیں زاہد عمر ٹیلی فون کر کے سنگین نتائج کی دھمکیاں دیتا رہا ۔