مظفرآبادڈویژن سمیت لائن آف کنٹرول کے عوام مسائل کی دلدل میں پھنس چکے ہیں‘شہری پینے کے صاف پانی کو ترس رہے ہیں‘ نیلم جہلم ہائیڈل پراجیکٹ مکمل ہونے کے بعد پانی کی عدم دستیابی کے باعث تعفن جیسی مصیبت کاسامنا ہوگا

جماعت اسلامی آزادکشمیر کے مرکزی نائب امیر شیخ عقیل الرحمن کی بات چیت

جمعہ 13 اکتوبر 2017 16:32

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 13 اکتوبر2017ء) جماعت اسلامی آزادکشمیر کے مرکزی نائب امیر شیخ عقیل الرحمن نے کہاہے کہ مظفرآبادڈویژن سمیت لائن آف کنٹرول کے عوام مسائل کی دلدل میں پھنس چکے ہیں،دارالحکومت کے شہری پینے کے صاف پانی کو ترس رہے ہیں، نیلم جہلم ہائیڈل پراجیکٹ مکمل ہونے کے بعد مظفرآباد میں پانی کی عدم دستیابی کے باعث تعفن جیسی مصیبت کاسامنا ہوگا۔

لوڈشیڈنگ ،سی ایم ایچ کی صورتحال ،آلودہ پانی شہریوں کیلئے وبال ہے ، موجودہ حکومت کو ہنی مون پیریڈ سے باہر آجانا چائیے، حکومت آزادکشمیر نے لوڈشیڈنگ کا خاتمہ یقینی نہ بنایا تو آل پارٹیز کانفرنس کے زیراہتمام احتجاجی دھرنا دینگے ، ضرورت پڑی تووزیراعظم ہائوس کی جانب لانگ مارچ کرینگے،حکومت لائن آف کنٹرول کے شہداء کیلئے 10زخمیوں کیلئی5 لاکھ روپے معاوضہ مقرر کرے ۔

(جاری ہے)

ان خیالات کااظہار نائب امیر جماعت اسلامی آزادکشمیر وچیئرمین آل پارٹیز کانفرنس مظفرآباد شیخ عقیل الرحمن نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ۔ انہوں نے کہاکہ مسلم لیگ ن کی حکومت کو کافی ٹائم مل چکاہے ، اب حکومت ہنی مون پیریڈ سے باہر آکر عوامی مسائل حل کرے ، حکومت آزادکشمیر کو عوامی مسائل پر فوکس کرنا چائیے ، پترینڈ پراجیکٹ کی تکمیل کے بعد آزادکشمیر باالخصوص مظفرآباد میں لوڈشیڈنگ سمجھ سے باہر ہے ، انہوں نے کہاکہ سی ایم ایچ مظفر آباد میں علاج معالجہ کی سہولیات نہ ہیں، مریض رل رہے ہیں، مریضوں کی گاڑیوں ، موٹرسائیکلوں کو پارک کرنے کے بھی پیسے لیے جاتے ہیں جوانتہائی ظلم ہے انہو ں نے کہاکہ گڈ گورننس کے اعلان کے مطابق آزادکشمیر میں اقدامات کہیں نظر نہیں آرہے مظفرآباد کے عوام کو مستقبل میں نیلم جہلم پراجیکٹ کی تکمیل کے بعد یہاں بدبو تعفن شہریوں کیلئے کسی عذاب سے کم نہ ہوگا۔

انہوں نے کہاکہ آج بھی شہر مظفرآباد کاکوئی چشمہ حفظان صحت کے مطابق نہیں حکومت کو فلٹریشن پلانٹ نصب کرکے شہریوں کو آلودہ پانی پینے سے بچایاجائے ۔ تاکہ بیماریوں پرکنٹرول ہوسکے ۔ انہوں نے کہاکہ آزادکشمیر میں ظلم وستم کابازار ہے ، بجلی آزادکشمیر پیدا کرتاہے اور آزادکشمیر کے شہری بدستور اندھیر ے میں ڈوبے ہوئے ہیں۔ جبکہ پاکستان میں لوڈشیڈنگ کا نام تک نہیں۔

انہوں نے کہاکہ آزادکشمیر کوروشن کرنے کیلئے 350 میگاواٹ بجلی کی ضرور ت ہے جبکہ یہاں ہزاروں میگاواٹ بجلی ایک ایک پراجیکٹ تیار کررہاہے ۔انہوں نے کہاکہ آزادکشمیر کی بے حسی ہے کہ نیلم جہلم جیسے پراجیکٹ آج بغیر کسی معاہدے کے تکمیل کو پہنچ چکے ہیں،حکمران آزادکشمیر کے شہریوں کو فری بجلی دلوانے کے بجائے رائیلٹی بھی نہ لے سکے ۔ انہوں نے کہاکہ آزادکشمیر باالخصوص مظفرآبا دڈویژن کے لوگوں کیساتھ سوتیلا سلوک ماضی سے جاری ہے ۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ این ٹی ایس اچھا اقدام ہے لیکن 10 نمبرات میں ڈنڈی مار کرکچھ لوگوں کی حق تلفی ضرورہوئی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ لائن آف کنٹرول کے مکینوں کیلئے حکومت نے ایک سال قبل جو پختہ بینکرز بنانے کااعلان کیاتھا۔ اس پر عملدرآمد کرتے ہوئے متاثرین کو ریلیف فراہم کی جائے اور شہداء کو10 لاکھ جبکہ زخمیوں کو 5 لاکھ علاج معالجہ کی تمام ترسہولیات دی جائیں۔

انہوں نے کہاکہ وزیراعظم آزادکشمیر گڈ گورننس کے دعوئوں کوعملی جامعہ پہنانے کیلئے عوام کواپنے تک رسائی دیں۔ عوامی مسائل پرتوجہ دی جائے ۔ انہوں نے کہاکہ یہ بات حتمی ہے کہ اگر حکومت آزادکشمیر نے لوڈشیڈنگ کاخاتمہ یقینی نہ بنایاتو احتجاج کرینگے اور ضرورت پڑنے پر وزیراعظم آزادکشمیر ہائوس کی طرف لانگ مارچ بھی کرینگے ۔

متعلقہ عنوان :