معیار ی چاول حاصل کرنے کیلئے مونجی کو مناسب طریقہ سے خشک کرنا ضروری ہے‘ ترجمان محکمہ زراعت

جمعہ 13 اکتوبر 2017 16:28

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 اکتوبر2017ء) ترجمان محکمہ زراعت پنجاب نے کہا ہے کہ معیاری چاول حاصل کرنے کے لئے پھنڈائی کے فوراً بعد مونجی کو مناسب طریقہ اور احتیاط سے خشک کرنا یعنی سکھانا بہت ضروری ہے،کٹائی کے وقت مونجی میں نمی کا تناسب تقریباً 20 سے 22 فیصد تک ہوتا ہے جس کی وجہ سے ذخیرہ کے دوران پھپھوندی لگ جانے سے چاول کا رنگ بدل سکتا ہے۔

ترجمان نے مزید کہا کہ عام طور پر مل مالکان محدود وقت میں زیادہ سے زیادہ مقدار میں نئی (گیلی) مونجی خر یدتے ہیں اور فوراً خشک کرنے کی غرض سے مونجی کوزیادہ درجہ حرارت پر سکھاتے ہیں جس سے دانوں میں چوڑی پڑجاتی ہے۔ کسی بھی حالت میں سکھائی کے عمل کے دوران چاول کا در جہ حرارت 48 ڈگری سینٹی گریڈ سے نہیںبڑھنا چاہیے جبکہ مناسب درجہ حررات 40سے 43 ڈگری سینٹی گریڈ ہے۔

(جاری ہے)

مونجی کو آہستہ اور وقفوں سے خشک کرنا چاہیے اور ایک وقفہ سے دوسرے وقفہ کادورانیہ 12 گھنٹوں سے کم نہیں ہوچاہیے۔ مونجی کو کم از کم12 گھنٹوں کے لیے کھلاچھوڑ دینا چاہیے تاکہ چاول کے دانوں میں نمی کی مقدار یکساں ہو جائے۔ مونجی کی خریداری کے وقت نمی کا جائزہ لینا ضروری ہے اور مختلف نمی والی کھیپوں کو علیحدہ علیحدہ خشک کرنا چاہیے۔ اگر کم اور زیادہ نمی والی مونجی کو اکھٹا خشک کیا جائے گا تو مقابلتاً پہلے سے کم نمی والے دانے بہت زیادہ خشک ہو جانے سے چوڑ ی پڑنے کی وجہ سے ٹوٹ جائیں گے۔