غربت کے خاتمے میں چین کے تجربات درمیانی آمدنی والے ممالک کے لیے مفید ہیں،سربراہ عالمی بینک

جمعہ 13 اکتوبر 2017 15:36

واشنگٹن ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 13 اکتوبر2017ء) عالمی بینک کے سربراہ کیم یونگ نے کہا کہ غریب لوگوں کی امداد کے حوالے سے چین کے تجربات درمیانی آمدنی والے ممالک کے لیے مفید ہونگے۔چین نے 80 کروڑ آبادی کے غربت کے مسئلے کو حل کیا جو بنی نوع انسان کی تاریخ میں سب سے عظیم کہانیوں میں شامل ہے۔کیم یونگ نے یہ بات واشنگٹن میں عالمی بینک اور عالمی مالیاتی فنڈ کے خزاں کے سالانہ اجلاس کی پریس کانفرنس میں کہی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ چین کی اقتصادی اصلاحات اور عالمی منڈی میں چین کی شمولیت کے ساتھ ساتھ چین میں اسی کروڑ آبادی غربت کے دائرے سے نکل چکی ہے۔دنیا میں انتہائی غریب آبادی کا تناسب40 فیصد سے 10 فیصد تک کم ہو چکا ہے ،جس میں چین نے بہت زیادہ کردار ادا کیا ہے۔کیم یونگ نے کہا کہ عالمی بینک نہ صرف چین کی ترقی میں مدد دیتا ہے بلکہ چین سے متعلقہ تجربات بھی حاصل کرتا ہے۔انہوں نے کہا کہ عالمی بینک افریقی ممالک میں درمیانے یا چھوٹے اداروں کی فائنانسنگ میں مدد دینے کے لیے چین کی علی بابا کمپنی سے تعاون کر رہا ہے۔

متعلقہ عنوان :