اسٹیٹ بینک کی بینکوں سے لین دین پر ودہولڈنگ ٹیکس پر نظرثانی کی سفارش خوش آئند ہے‘ خلدون جاوید ملک

جمعہ 13 اکتوبر 2017 15:08

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 اکتوبر2017ء) چیئرمین لاہور ٹائون شپ انڈسٹریز ایسوسی ایشن خلدون جاویدملک نے اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی طرف سے نان کیش بینکاری لین دین پر عائد ودہولڈنگ ٹیکس پر نظرثانی کی سفارش کو خوش آئندقرار دیتے ہوئے کہا کہ تمام کاروباری تنظیموں اور ملک بھر کے چیمبرز آف کامرس متفقہ طور پر ود ہولڈنگ ٹیکس کے خاتمہ کے حکومت پر دبائو ڈال رہے ہیں کیونکہ ودھ ہولڈنگ ٹیکس کے باعث اپنی ہی رقم کے لین دین پر ودہولڈنگ ٹیکس سے کاروباری سرگرمیاں متاثر ہورہی اور عوام کا بینکوں پر سے اعتماد اٹھتا جارہا ہے جس سے بینکوں کے سیونگ ڈیپازٹ میں خطرناک حد تک کمی دیکھی جارہی ہے ۔

ان خیالات کا اظہار انہوںنے سینئر وائس چیئرمین ڈاکٹر شفیق اے نقی وائس چیئرمین میاں شہریار علی کے ساتھ ٹائون شپ انڈسٹریز کے صنعتکاروں کے مختلف وفود سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

خلدون جاوید ملک نے کہا کہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی مالی سال2016-17کی معاشی جائزہ رپورٹ میں خصوصی باب شامل کیا گیا ہے جس میں ریسرچ کی بنیاد پر بینکاری لین دین پر ودہولڈنگ ٹیکس کے نفاذ کے اثرات کا جائزہ لیا گیا ہے اسٹیٹ بینک کی رپورٹ کے مطابق بینکوں سے نقد اور غیر نقد لین دین پر ودہولڈنگ ٹیکس عائد کرنے کے مطلوبہ نتائج حاصل نہ ہوسکے ۔

ا س ٹیکس کے باعث بینکوں میں رقوم جمع کروانے کے رجحان میں کمی آئی ۔اور بینکنگ سیکٹر سرمایہ کی کمی کا شکار رہا جس پر اسٹیٹ بینک نے بینکنگ سیکٹر کو سہار ا دینے کے لیے وقتاً فوقتًا بینکنگ سیکٹر کو سرمایہ فراہم کیا ۔انہوںنے کہا کہ ودہولڈنگ ٹیکس کے مضر اثرات سے بینکنگ سیکٹر بھی متاثر ہورہا ہے اس لیے اسٹیٹ بینک کی سفارشا ت پر عملدرآمد کرتے ہوئے اس ٹیکس کو یکسر ختم کردیا جائے ۔

متعلقہ عنوان :