سبی میں یونیورسٹی کے قیام کی منظوری کے باوجود کام کا آغاز نہ ہو سکا

منصوبے کی کل لاگت 55کروڑ روپے سے زائد ہے ، مالی سال2015-16میں منصوبے کیلئے ڈیڑھ کروڑ اور 2016-17میں 10کروڑ روپے مختص کئے گئے ، دو سال گزرنے کے باوجود منصوبے پر تاحال کام شروع نہیں ہوسکا ، لور الائی میں بھی 2011میں ایکنک سے منظور شدہ یونیورسٹی پر بھی اب تک صرف 35فیصد کا م ہوا ،وزارت ترقی و منصوبہ بندی کی دستاویز میں انکشاف

جمعہ 13 اکتوبر 2017 14:55

سبی میں یونیورسٹی کے قیام کی منظوری کے باوجود کام کا آغاز نہ ہو سکا
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 13 اکتوبر2017ء)وزارت ترقی و منصوبہ بندی کی دستاویز میں انکشاف ہوا ہے کہ سبی بلوچستان میں 2015میں سی ڈی ڈبلیو پی کی جانب سے یونیورسٹی کے قیام کی منظوری کے باوجود کام کا آغاز نہ ہو سکا ، منصوبے کی کل لاگت 55کروڑ روپے سے زائد ہے ، مالی سال2015-16میں منصوبے کے لئے ڈیڑھ کروڑ روپے رکھے گئے تھے ،مالی سال 2016-17میں منصوبے کے لئے 10کروڑ روپے مختص کئے گئے ، دو سال گزرنے کے باوجود منصوبے پر تاحال کام شروع نہیں ہوسکا ۔

ضلع لور الائی میں بھی 2011میں ایکنک سے منظور شدہ یونیورسٹی پر بھی اب تک صرف 35فیصد کا م ہوا ہے ۔وزارت ترقی و منصوبہ بندی کی دستاویز میں انکشاف ہوا ہے کہ سبی بلوچستان میں 2015میں سی ڈی ڈبلیو پی کی جانب سے یونیورسٹی کے قیام کی منظوری کے باوجود کام کا آغاز نہ ہو سکا ، منصوبے کی کل لاگت 55کروڑ روپے سے زائد ہے ، مالی سال2015-16میں منصوبے کے لئے ڈیڑھ کروڑ روپے رکھے گئے تھے ،مالی سال 2016-17میں منصوبے کے لئے 10کروڑ روپے مختص کئے گئے ، دو سال گزرنے کے باوجود منصوبے پر تاحال کام شروع نہیں ہوسکا ۔

(جاری ہے)

ضلع لور الائی میں بھی 2011میں ایکنک سے منظور شدہ یونیورسٹی پر بھی اب تک صرف 35فیصد کا م ہوا ہے، منصوبے پر اب تک 59کروڑ روپے سے زائد خرچ ہو چکے ہیں ، منصوبے کی کل لاگت 1ارب اکیاون کروڑ سے زائد ہے ۔