خواندگی مہم میں خاطر خواہ اضافہ کے مقصد کو سامنے رکھتے ہوئے این سی ایچ ڈی نے نیشنل ٹریننگ انسٹیٹیوٹ قائم کیا،

این سی ایچ ڈی نے یہ ادارہ کثیر التعداد جماعتی تعلیمی نظام اور جدید تعلیم کے مسائل کو پیشہ ورانہ ماہرین کے ذریعے حل کرنے کے لئے بنایا ہے این سی ایچ ڈی کی چیئرپرسن سینیٹر رزینہ عالم خان کا این سی ایچ ڈی کے سینئر عہدیداران کے اجلاس میں خطاب

جمعہ 13 اکتوبر 2017 14:44

خواندگی مہم میں خاطر خواہ اضافہ کے مقصد کو سامنے رکھتے ہوئے این سی ایچ ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 13 اکتوبر2017ء) قومی کمیشن برائے انسانی ترقی ( این سی ایچ ڈی) کی چیئرپرسن سینیٹر رزینہ عالم خان نے کہا ہے کہ ماضی میں کمزور استعداد کاری کی وجہ سے ہی خواندگی مہم میں خاطر خواہ اضافہ نہیں ہو سکا۔اسی مقصد کو سامنے رکھتے ہوئے این سی ایچ ڈی نے نیشنل ٹریننگ انسٹیٹیوٹ قائم کیاجس میںغیر رسمی تعلیم اور خواندگی کے پیشہ ورانہ صلاحیتوںکے ماہر افراد کو بھرتی کیا جاسکے این سی ایچ ڈی نے یہ ادارہ جو کثیر التعداد جماعتی تعلیمی نظام اورجدید تعلیم کے مسائل کو پیشہ ورانہ ماہرین کے ذریعے حل کرنے کے لئے بنایا ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کو این سی ایچ ڈی کے سینئر عہدیداران کے اجلاس میں صدارت کرتے ہوئے کیا ۔ انہوں نے کہا کہ اس ادارے میں ماہرین ایسے افراد کو تربیت دے رہے ہیں جو آگے چل کر کثیر التعداد تعلیمی نظام کے اساتذہ کو تربیت دیں گے ۔

(جاری ہے)

یہ انسٹیٹوٹ غیر رسمی تعلیم فراہم کرنے والے پیشہ ورانہ افراد کی تعلیمی صلاحیتوں کو بڑھانے ،تعلیمی مواد کی بہتری ،پروگرام کو ڈیزائن کرنے،تحقیق اور ڈیٹابنک بنانے میں سہولیات فراہم کرنے میں مدد گار ثابت ہوگا۔

اس انسٹیٹوٹ میں پیشہ ور ماہرین کے ذریعے ایسا نصاب اور ماڈیولز تیار کیا جارہا ہے جو سکولوں سے باہر بچوں اور ان پڑھ لوگوں کو تعلیم حاصل کرنے کے لئے نئے مواقع مہیا کرے گا۔ایسے کورسز بنا دیئے گئے ہیں جو سکول چھوڑنے والے بچوں کو 32ماہ میں پرائمری پاس کراسکیںگے اوریہ بچے چھٹی کلاس میں عام سکولوں میں داخلہ لے سکیںگے۔ انہوں نے کہا کہ این سی ایچ ڈی نے ملک میں38لاکھ نا خواندہ افراد جن میںزیادہ تر خواتین شامل ہیں کو خواندگی کی بنیادی مہارتوں سے آراستہ کیااور اس کے ساتھ ساتھ تین لاکھ بیس ہزاربچے ملک کے دور دراز پسماندہ علاقوں میں موجود 5,949 فیڈر سکولوں میں تعلیم حاصل کر رہے ہیں جہاں6,581اساتذہ مختلف درجوں کو تعلیم دے رہے ہیں۔

اس کے علاوہ دینی مدارس میں این سی ایچ ڈی کا پراجیکٹ بڑی کامیابی سے چل رہا ہے ۔اس وقت سو مدارس میں بچوںکو پرائمری کی تعلیم دی جارہی ہے جوپرائمری کا امتحان پاس کرکے چھٹی جماعت میں داخل ہوسکیں گے۔ چئیر پرسن نے مزید کہا کہ ہم جاپانی ادارہ جائیکاکے ساتھ مل کر20غیر رسمی سکول قائم کر چکے ہیں جو 10سال سی14سال تک کے بچوں کو تعلیم دے رہے ہیں۔

یہ بچے نہ پرائمری میں اور نہ تعلیم بالغاں میں شامل ہوتے ہیں اسی لئے تعلیم سے محروم رہ جانے کا خدشہ تھا جس کے پیشِ نظر این سی ایچ ڈی نے غیر رسمی سکولوں کا پائلٹ پروجیکٹ اسلام آباد میں چلایا تا کہ اُن بچوں کو تعلیمی دھارے میں شامل کیا جا سکے ۔ این سی ایچ ڈی اور یونیسکو نے مل کر کمپیوٹر اورموبائل خواندگی پروگرام شروع کیا جو کامیابی سے چل رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ این سی ایچ ڈی بہت محنت اور کوششوں سے پائیدار ترقی کے اہداف کو حاصل کرنے میں مصروف ہے اس وقت 6000 تعلیم بالغاں سینڑز قائم کیے جارہے ہیں جہاںڈیڑھ لاکھ ناداراورناخواندہ افرادتعلیم کے ساتھ فنی تعلیم بھی حاصل کریں گے۔ آج اس چیز کی ضرورت ہے کہ ہم ڈیجیٹل معاشرے کے ساتھ چلیں۔ ہمیں چاہئے کہ ہم ایسی پالیسی،پروگرام اور نگرانی کا عمل تشکیل دیںجس سے ہم جدید خواندگی کے میدان میں درپیش مسائل اور ڈیجیٹل دنیا کے چیلیجز کا مقابلہ کرسکیں۔

متعلقہ عنوان :