ڈی آر ایس کے استعمال میں پاکستان اور سری لنکا کی ٹیمیں اناڑی ثابت

پاک لنکا سیریز میںپاکستان نے 16ریویوز لیے جن میں سی13ناکام ہوئے، دوسری جانب سری لنکا کے 21میں سے 15ناکام ہوئے

جمعہ 13 اکتوبر 2017 14:44

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 13 اکتوبر2017ء) ٹیسٹ سیریز میں ڈی آر ایس کے استعمال میں پاکستان اور سری لنکا کی ٹیمیں اناڑی ثابت ہوئیں۔یو اے ای میں پاکستان اور سری لنکا کے مابین ٹیسٹ سیریز آئی سی سی کی جانب سے متعارف کرائے جانے والے نئی قوانین کے تحت کھیلی گئی،پہلے کسی بھی اننگز میں 80اوورز مکمل ہونے کے بعد دونوں ٹیموں کو مزید 2، 2 ریویوز مل جاتے تھے،نئے ضابطے میں یہ فارمولاتبدیل کرتے ہوئے تھرڈ امپائر سے رجوع کرنے کے صرف 2مواقع رہنے دیے گئے، دوسرا فارمولا یہ تھا کہ اگر فیلڈ امپائر ایل بی ڈبلیو آٹ نہ دے اور گیند کسی بھی اسٹمپ سے ٹکرا رہی ہو تو ریویوضائع نہیں ہوگا۔

ٹیسٹ سیریز میں دونوں ٹیموں نے بیشتر غلطریویو لیتے ہوئے ناکامی کا منہ دیکھا لیکن امپائر کال کی وجہ سے ان کو دوسرے مواقع ملتے رہے،پاکستان نے سیریز میں مجموعی طور پر 16ریویوز لیے۔

(جاری ہے)

ان میں سی13ناکام ہوئے، دوسری جانب سری لنکا کے 21میں سے 15ناکام ہوئے،دونوں ٹیموں نے امپائرز کال کا بھرپور فائدہ اٹھایا، پوری اننگز میں 2،2ریویو دیے جانے کے باوجود امپیکٹ کی وجہ سے کئی ریویوز ضائع ہونے سے بچ گئے۔میچز کے دوران ماہرین بار بار اس بات کی نشاندہی کرتے رہے کہ کپتان سرفراز احمد وکٹ کیپر ہونے کی وجہ سے ڈی آر ایس کے حوالے سے بہتر فیصلہ کرنے کی پوزیشن میں ہوتے ہیں،اس کے باوجود انھوں نے بولرز کے جذباتی فیصلوں پر انحصار کیا۔

متعلقہ عنوان :