جھیل سیف الملوک 2003ء میں نیشنل پارک کا درجہ ملنے کے باوجود حکومتی توجہ کی منتظر

جمعہ 13 اکتوبر 2017 14:21

مانسہرہ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 13 اکتوبر2017ء) جھیل سیف الملوک 2003ء میں نیشنل پارک کا درجہ ملنے کے باوجود حکومتی توجہ کی منتظر ہے، حکومت نے جھیل سیف الملوک کے ساتھ ساتھ دودی پت سر اور لولوسر کو بھی قومی پارک کا درجہ دیکر اس کی دیکھ بھال محکمہ وائلڈ لائف کے سپرد کی تھی تاہم 2003ء کے بعد 14 سال گذر گئے ہیں ابھی تک نیشنل پارک قرار دیئے جانے والے ان پارکوں کی تعمیر و ترقی میں حکومت نے کوئی دلچسپی نہیں لی۔

سطح سمندر سے 10735 فٹ کی بلندی پر واقع جھیل سیف الملوک جہاں ہر سال لاکھوں کی تعداد میں ملکی و غیر ملکی سیاح سیروتفریح کیلئے آتے ہیں، کی طرف جانے والی سڑک ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہونے سے اس پر سفر کرنا انتہائی مشکل ہو گیا ہے جبکہ دیگر مقامات کی جانب سے جانے والی سڑکوں کی صورتحال اس سے مختلف نہیں ہے۔

(جاری ہے)

خاص طور پر جھیل سیف الملوک جس کی شہرت دنیا بھر میں مشہور ہے، کی دیکھ بھال بھی مناسب طریقہ سے نہیں کی جاتی، یہاں آنے والے سیاح جھیل کے ارد گرد مختلف ریپرز اور پلاسٹک کے شاپنگ بیگ پھینکتے ہیں جس سے جھیل کا حسن تباہ ہو کر رہ جاتا ہے۔

صوبائی حکومت جھیل سیف الملوک کا امن تباہ کرنے کی بجائے جھیل سیف الملوک کی تزئین و آرائش کے ساتھ ساتھ یہاں پر آنے والے سیاحوں کیلئے انفارمیشن ڈیسک قائم کرے گا تاکہ سیاح یہاں کی تاریخ و ثقافت سے روشناس ہو سکیں۔