سرگودھا کارکشہ ڈرائیور اب آسٹریلیا میں صلاحیتوں کے جوہر دکھائے گا

جمعہ 13 اکتوبر 2017 13:05

سرگودھا کارکشہ ڈرائیور اب آسٹریلیا میں صلاحیتوں کے جوہر دکھائے گا
لاہور(اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار13اکتوبر۔2017ئ) پاکستان میںہر گلی اور محلے کے بچے بیٹ اور بال تھامے کرکٹ کھیلتے نظر آتے ہیں اور ان میں سے ہر بچے کی یہی ِخواہش ہوتی ہے کہ وہ ٹاپ لیول پر کرکٹ کھیل کر پاکستان کا نام روشن کرے لیکن ان کی بڑی تعداد کا یہ خواب کبھی پورا نہیں ہوپاتا ۔انہی لڑکوں میں سے ایک سرگودھا کا رکشہ ڈرائیور محمد نوید بھی تھا جو روز رکشہ چلانے کے بعد وقت ملنے پر کرکٹ کی پریکٹس شروع کردیتا تھا ، محمد نوید اپنے شہر میں ہونے والے لاہور قلندر رائزنگ سٹار ز کے ابتدائی ٹرائلز میں سلیکٹ نہیں ہوا لیکن وہ ایک بار پھر ٹرائلز دینے لیہ پہنچ گیا تاہم وہاں بھی منتخب نہ ہوا،اس کے بعد اس نے بہاولپور میں ٹرائلز دیئے لیکن وہا ں بھی اس کی قسمت نہ کھیلی ،نوید نے ہمت نہ ہارتے ہوئے فیصل آباد کا رخ کیا جہاں بلآخر اسے موقع مل گیا۔

(جاری ہے)

سرگودھا کی ٹیم کے کچھ کھلاڑی اوور ایج ہوئے تو نویدکو سکواڈ میں شامل کر لیا گیا،اس نے اپنی ٹیم کیلئے پرفارم کیا اور فائنل میں اوپن کرکے میچ وننگ پرفارمنس دی جس کی بنیاد پر اس رکشہ ڈرائیور کو سڈنی جانے کیلئے سلیکٹ کرلیا گیا۔محمد نوید کا کہا تھا کہ کرکٹ کھیل کر ملک کا نام روشن کرنا اس کی سب سے بڑی خواہش تھی اور لاہور قلندرز نے ان کو یہ موقع فراہم کیا ہے جس پر وہ بہت خوش ہیں،محمد نوید کے مطابق وہ روزانہ 6سے 7 گھنٹے رکشہ چلانے کے بعد کرکٹ کی پریکٹس کرتا ہے ، اسکے بھا ئی مکینک ہیں لیکن اس نے کبھی حالات کی وجہ سے اپنا حوصلہ پست نہیں ہونے دیا۔