پنجاب حکومت اور نوارٹس فارما کے مابین کینسر کے مریضوں کے علاج و ادویات کی فراہمی کیلئے مفاہمتی یادداشت پر دستخط

پروگرام سے 9 ہزار کینسر کے مریض مستفید ہوں گے ، شہریوں کو بہتر علاج معالجہ و تعلیمی سہولیات کی فراہمی ریاست کی ذمہ داری ہے کینسر کے مرض میں مبتلا مریضوں کے علاج معالجے پر آئندہ پانچ سالوں میں 44 ارب روپے خرچ ہوں گے، محمدشہباز شریف

جمعرات 12 اکتوبر 2017 23:31

لاہور۔12 اکتوبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 12 اکتوبر2017ء) محکمہ صحت پنجاب حکومت اور انٹرنیشنل دوا ساز کمپنی نوارٹس فارما پاکستان کے مابین مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کئے گئے ، اس معاہدے سے کینسر کے مریضوں کو علاج معالجہ کی سہولت ملے گی، معاہدے کی رو سے کینسر کے مرض میں مبتلا مریضوں کے علاج معالجے پر آئندہ پانچ سالوں میں 44 ارب روپے خرچ ہوں گے جس میں سی4 ارب 40 کروڑ روپے پنجاب حکومت جبکہ 39 ارب60 کروڑ روپے انٹرنیشنل ادویہ ساز کمپنی نوارٹس فراہم کرے گی ، اس پروگرام سے 9 ہزار کینسر کے مریض مستفید ہوں گے ، ماڈل ٹاؤن میں منعقد ہونیوالی اس تقریب کے مہمان خصوصی وزیر اعلی پنجاب محمد شہباز شریف تھے ، پنجاب حکومت کی طرف سے سیکرٹری میڈیکل ایجوکیشن و سپیشلائزڈ ہیلتھ کیئر نجم شاہ جبکہ نوارٹس فارما پاکستان کی جانب سے کمپنی کے کنٹری ہیڈ شفیق احمد نے معاہدے پر دستخط کئے، وزیر اعلی محمد شہباز شریف نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب حکومت اور انٹرنیشنل دوا ساز کمپنی کے مابین طے پانیوالا معاہدہ خوش آئند ہے ، اس سے کینسر کے مریضوں کو بے پناہ فائدہ ہو گا ، انہوںنے کہا کہ پنجاب حکومت اور نوارٹس فارما کے اشتراک سے جاری پروگرام کے تحت 3600 مریضوں کو علاج معالجہ فراہم کیا گیا ہے اور اب ہم اس حوالے سے مزید آگے بڑھ رہے ہیں ، یہ پروگرام انتہائی شفاف ہے اور فرگوسن کمپنی سے اس کا آڈٹ کرایا گیا ہے ، اس پروگرام کا حجم 44 ارب روپے اور اس کا دورانیہ 5 سال ہے جس سے 9 ہزار کینسر کے مریض فیض یاب ہو ں گے ، انہوں نے کہا کہ یہ انقلابی پروگرام ہے جس کے دور رس اثرات مرتب ہوں گے ، وزیر اعلی نے میڈیا کے نمائندوں کے سوالات کے جوابات دیتے ہوئے کہا کہ کینسر کا علاج بہت مہنگا ہے اور پنجاب میں کینسر کے علاج کے حوالے سے مختلف ادارے کام کر رہے ہیں ،انہوں نے کہا کہ شہریوں کو بہتر علاج معالجہ اور تعلیمی سہولیات کی فراہمی ریاست کی ذمہ داری ہے ، اگر ریاست یہ نہیں کرسکتی تو وہ پھر کس کام کی ہے ، عوام کو اگر آج علاج اور تعلیم کی سہولتیں میسر نہیں ہیں تو اس کی وجہ اربوں ، کھربوں روپے کی کرپشن ہے ، کاش غریب قوم کے وسائل پر ڈاکہ نہ ڈالا جاتا اور قومی وسائل کو بے دردی سے نہ لوٹا جاتا تو آج ملک کے ہر شہری کو بہترین تعلیم اور علاج کی سہولتیں میسر ہو تیں ، انہوںنے کہا کہ پنجاب حکومت سٹیٹ آف دی آرٹ پاکستان کڈنی اینڈ لیور ٹرانسپلانٹ انسٹی ٹیوٹ بنا رہی ہے جہاں گردے اور جگر کے کینسر کا علاج ہو گا ، انہوںنے کہا کہ پنجاب حکومت نے صحت کے شعبہ کی بہتری کیلئے بے مثال اقدامات کئے ہیں تا ہم اگر قوم کے بچے اور بچیوں کو آج بھی معیاری تعلیم اور علاج نہیں مل رہا تو اس کی وجہ اربوں ، کھربوں کی کرپشن ہے ، انہوں نے کہا کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے وسائل کے شفاف استعمال کو یقینی بنایا ہے اور شفافیت ہی مسلم لیگ (ن) کا طرہ امتیاز ہے ، ایک سوال کے جواب میں وزیر اعلی نے کہا کہ اگر آج کے پاکستان کا 12 اکتوبر 1999ء کے پاکستان کے ساتھ موازنہ کیا جائے تو آج کا پاکستان کہیں بہتر اور مضبوط ہے ، ماضی میں حکومتوں نے ملک میں بجلی نہ ہونے کی بنا پر اندھیرے پھیلائے اور ملک کو مسائل اور بحرانوں میں دھکیلا، انہوں نے کہا کہ نواز شریف اور مسلم لیگ (ن) کی حکومت کو اس بات کا کریڈٹ جاتا ہے کہ ہم نے توانائی بحران کے خاتمے کیلئے دن رات کام کیا اور وہ وقت قریب ہے جب ملک سے ہمیشہ کیلئے اندھیرے چھٹ جائیں گے اور ہم اضافی بجلی پیدا کرکے ہمسایہ ممالک بھارت ، افغانستان اور ایران کو بھی فروخت کر رہے ہوں گے، انہوں نے کہا کہ ماضی میں ملک دہشت گردی اور انتہا پسندی میں جکڑا ہوا تھا ،اب ہم نے بڑی حد تک دہشت گردی وانتہائی پسندی کے جن پر قابو پا لیا ہے ، اگر چہ یہ سیاسی حکومت کے سیاسی عزم کا منہ بولتا ثبوت ہے تا ہم محاذوں پر لڑنے والی پاک افواج کے افسروں و جوانوں ، پولیس افسروں و جوانوں اور سکیورٹی اداروںکے افسران و اہلکاروں نے بھی اپنا خون دیا ہے ، یہ عظیم قربانیوں کی عظیم داستان ہے ،انہوں نے کہا کہ گزشتہ 70 سالوں میں کئے گئے غلط فیصلوں کا قوم کو آج بھی خمیازہ بھگتنا پڑرہا ہے لیکن اب ماضی کی غلطیوں پر رونے دھونے کی بجائے محنت اور عزم کے ساتھ آگے بڑھنا ہے ، ایک اور سوال کے جواب میں وزیر اعلی نے کہا کہ پنجاب حکومت نے پشاور میں ڈینگی سے متاثرہ اپنے بہن بھائیوں کی خلوص دل کے ساتھ مدد کرنے کی پیشکش کی ، ہم نے ڈاکٹروں ، نرسوں اور میڈیکل سٹاف کی ٹیمیں بھجوائیں ، موبائل ہسپتال بھی بھجوایا جنہوںنے اپنے بہن بھائیوں کی مدد کی ، ہمارے صوبائی وزراء بھی پشاور کے بہن بھائیوں کی مدد کیلئے وہاں پہنچے ، ہم جس حد تک ان کی مدد کر سکتے تھے ان کی مدد کی تا ہم وہاں کی حکومت نے ہمیں چلے جانے کیلئے کہا اور ہم چلے آئے لیکن وہ جب بھی ہمیں یاد کریں گے اور ہمیں بلائیں گے تو ہم ان کی خدمت کیلئے حاضر ہو جائیں گے ، ایک اور سوال کے جواب میں وزیر اعلی نے کہا کہ ہیپاٹائٹس فلٹر کلینکس کا پورے پنجاب میں جال بچھایا جا رہا ہے اور یہاں ہیپاٹائٹس کے مریضو ںکو بہترین علاج معالجہ ملے گا ، اس کے علاوہ ہسپتالوں میں بھی ہیپاٹائٹس کے علاج کی سہولتیں دے رہے ہیں اورہیپاٹائٹس کے بچاؤ کیلئے بھی اقدامات کئے جا رہے ہیں ،انہوںنے کہا کہ صوبے سے جعلی ادویات کے خاتمے کیلئے بھی موثر اقدامات کئے گئے ہیں اور سرکاری ہسپتالوں میں مریضوں کو اعلی معیار کی ادویات فراہم کی جا رہی ہیں ، انہوںنے کہا کہ امن ، تعلیم ، علاج معالجہ اور دیگر بنیادی سہولتوں کی فراہمی کیلئے وسائل کی کوئی کمی نہیں،ہمارے رفقاء اور اداروں کی ذمہ داری ہے کہ وہ عوام کو صحت عامہ کی بہتر سے بہتر سہولتوں کی فراہمی کیلئے ان وسائل کا برق رفتاری سے شفاف استعمال یقینی بنائیں، ایک سوال کے جواب میں وزیر اعلی نے کہا کہ نجی سکولوں سے بڑی تعداد میں بچے سرکاری سکولوں میں آرہے ہیں جس کی وجہ ہمارے فروغ تعلیم کیلئے زبردست اقدامات ہیں ، انہوںنے کہا کہ اگر چہ نجی تعلیمی ادارے فروغ تعلیم کے حوالے سے بہت اہم کردار ادا کر رہے ہیں تا ہم انہیں بے جا فیسیں بڑھا کر عوام کا استحصال نہیں کرنے دیں گے ، ایک اور سوال کے جواب میں وزیر اعلی نے کہا کہ میں نے آج گورنمنٹ رجب طیب اردوان ہسپتال کا دورہ کیا ہے ، یہ ہسپتال شیشے کی طرح صاف ستھرا تھا ، اس ہسپتال کیلئے وسائل پنجاب حکومت دے رہی ہے اور یہاں بھی وہی پاکستانی کام کر رہے ہیں جو پنجاب کے دیگر سرکاری ہسپتالوں میں موجو د ہیں، فرق صرف مینجمنٹ کا ہے ، اس ہسپتال کی مینجمنٹ انڈس ٹرسٹ کے سپرد ہے ، میرے ہسپتال کے دورے کے دوران مریضوں نے بہترین طبی سہولتوں کی فراہمی پر مکمل اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے اظہار تشکر کیا ہے اور ہم اس ہسپتال کے توسیع منصوبے پر بھی کام کر رہے ہیں ، 25 دسمبر تک 250 بستروں کا توسیع منصوبہ مکمل ہو جائے گا ، انہوںنے کہا کہ ہسپتالوں کو پرائیویٹائز کرنے کے حوالے سے بے بنیاد باتیں کی جا رہی ہیں ،دراصل یہ پراپیگنڈہ وہ لوگ کر رہے ہیں جوپشیمان ہیں کہ حکومت پنجاب نے جو یہ شاندار ماڈل متعارف کرایا ہے وہ کامیابی سے آگے بڑھ رہا ہے ، انہوںنے کہا کہ وائی ڈی اے والے بھی اسی قوم کے بیٹے اور بیٹیاں ہیں ، انہیں ہڑتالوں کی بجائے دکھی انسانیت کی خدمت کرنی چاہیے ، انہوںنے کہا کہ میرے دور میں ایسا نہیں ہو گا کہ کوئی ہڑتال یا بلیک میل کر کے دکھی انسانیت کے زخموں پر مرہم نہ رکھے، قوم باشعور ہے اب وہ ایسے کسی دھوکے میں نہیں آئے گی، انہوںنے کہا کہ ہم اللہ تعالی اور قوم کو جوابدہ ہیں اس لئے ہم کسی کی بلیک میلنگ میں نہیں آئیں گے ،ایک سوال کے جواب میں وزیر اعلی نے کہا کہ پنجاب ایجوکیشنل انڈومنٹ فنڈ کا آغاز 2008ء میں کیا تھا اور اب تک 12 ارب روپے کے وظائف ذہین طلباء و طالبات میں تقسیم کئے جا چکے ہیں ، اگر یہ انقلابی پروگرام 70 سال پہلے شروع ہو جاتا تو شائد آج اس کی ضرورت نہ پڑتی، یہ ملک جتنا اشرافیہ ، امراء ، ججز ، وزراء اور جرنیلوں کا ہے اتنا ہی ایک غریب ، محنت کش ، بیوہ ، یتیم اور عام پاکستانی کا ہے اور ہمیں محنت ، عزم اور جذبے کے ساتھ اس ملک کو قائدؒ اور اقبالؒ کا پاکستان بنانا ہے ، وزیر اعلی نے کہا کہ میں پنجاب حکومت اور نوارٹس فارما کے اشتراک سے کامیابی سے جاری پروگرام اور نئے معاہدہ طے پانے پر پوری قوم ، پنجاب کے عوام اور کینسر کے مریضوں کو مبارکباد دیتا ہوں ، یہ پروگرام کینسر کے مریضوں کے علاج معالجہ کے حوالے سے انتہائی سودمند ثابت ہو گا ،اس موقع پر صوبائی وزراء خواجہ سلمان رفیق ، خواجہ عمران نذیر ، مشیر ڈاکٹر عمر سیف ، چیف سیکرٹری ، سیکرٹریز صحت ، ماہرین صحت اور متعلقہ حکام بھی موجود تھے۔

متعلقہ عنوان :