جمہوریت اور جمہوری ملکوں میں پارلیمنٹ ہی آئینی طور پر سپریم ہے ،میر حبیب دہانی

جمعرات 12 اکتوبر 2017 23:07

چاغی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 12 اکتوبر2017ء) پاکستان پیپلز پارٹی ضلع چاغی کے صدر میر حبیب دہانی نے اپنے ایک اخباری بیان میں کہا ہے کہ جمہوریت اور جمہوری ملکوں میں پارلیمنٹ ہی آئینی طور پر سپریم ہے اور پارلیمنٹ کے فیصلوں کی روشنی میں مختلف اداروں کے اختیارات و حدود تعین کئے جاتے ہیں لیکن بدقسمتی سے مختلف ادارے اور سیاسی جماعتیں پاکستان میں پارلیمنٹ کی توہین کرکے ہر آئینی و قانونی فیصلے پارلیمنٹ سے باہر دیگر ماتحت اداروں سے کروانے کو اپنی کامیابی سمجھتے ہیں ،انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ ملک کی جمہوری نظام سیاسی آئینی اور سماجی تضادات کا شکار ہے ان ہی تضادات اور حکمرانوں کی ہٹ دھرمی کی وجہ سے جمہوری نظام پنپ نہیں سکتی اور نہ ہی ملک جمہوری تقاضوں کے مطابق چل سکتا ہے ،اورنہ بار بار غیر جمہوری قوتوں کی سیاسی عمل میں شمولیت اور مداخلت کے باعث جمہوریت کا تسلسل قائم رہ سکتا ہے انہوں نے تما م حقیقی سیاسی و جمہوری جماعتوںاورقیادتوں سے اپیل کی کہ وہ کسی غیر جمہوری اداروں یا قوتوں کی آلہ،ْ کا بننے کی بجائے جمہوریت اور پارلیمنٹ کو کامیاب و مستحکم بنانے کیلئے ایک پلیٹ پارم پر متحد ہوجائے تاکہ جن غیر جمہوری قوتوں اور اداروں کی کردار کے باعث جمہوریت کا سفر کئی طرح کے مشکلات کا شکا ر ہے ان کے خلاف مضبوط اور فعال کردار ادا کرسکے،انہوں نے الزام لگایا کہ کچھ سیاسی جماعتیں اور قیادتیں جموریت کے حوالے سے دعوے تو کرتے ہیں لیکن اپنی جماعتوں میں جمہوری فقدان کی وجہ سے جمہوریت کو مضبوط کرنے کی بجائے کسی فرد واحد کی حکمرانی کو تقویت دیتے ہیں اسی لئے غیر جمہوری قوتیں ان جمہوری و سیاسی قوتوں کو ناکام ثابت کرنے کی کوشش کرنے میں اکثرکامیاب ہوجاتے ہیں ،انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ اور جمہوریت کی بالادستی و استحکام کے پیپلز پارٹی اور اسکی قائدین کے بے شمار قربانیاں ہے سابقہ اور موجودہ حکومت اگر اپنی پانچ پانچ سالہ اقتدار پورا کررہے ہیں یہ شہید محترمہ بے نظیر بھٹوکی شہادت اور قائد محترم صدر آصف علی زرداری کی مسلسل گیارہ سالہ جیل کی مرعون منت ہے لیکن کچھ عناصر اقتدار کے عوص میں غیر جمہوری قوتوں کے اشاروں پر ناچ کر پارلیمنٹ اور جمہوریت کے خلاف سازشوں میں مصروف ہیں اور غیر جمہوری طریقے سے اقتدار پر قبضہ کرنے کے لئے کسی انگلی کی انتظار میں مایوسی پھیلارہی ہے جو ایک قابل مذمت عمل ہے ۔

متعلقہ عنوان :